خورشید شاہ نے پارٹی چھوڑنے کی دھمکی دیکر داماد اویس شاہ کو پارٹی ٹکٹ دلوادیا

خورشید شاہ نے ایک نازک وقت پر پارٹی کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی ہے وہ اپنے مقصد میں کامیاب بھی ہوگئے ہیں

خورشید شاہ نے ایک نازک وقت پر پارٹی کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی ہے وہ اپنے مقصد میں کامیاب بھی ہوگئے ہیں. فوٹو: فائل

سابق وفاقی وزیر مذہبی امور سید خورشید شاہ نے پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کو پارٹی چھوڑنے کی دھمکی دے کر اپنے داماد کا ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

تاہم پارٹی قیادت کاکہنا ہے کہ خورشید شاہ نے ایک نازک وقت پر پارٹی کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی ہے وہ اپنے مقصد میں کامیاب بھی ہوگئے ہیں تاہم وہ پارٹی کی قیادت کی نظروں سے گرگئے ہیں جس کا ان کوکہیں نہ کہیں سیاسی خمیازہ بھگتنا پڑے گا زرائع نے بتایا کہ خورشید شاہ اپنے داماد سید اویس شاہ کو پی ایس 4 سکھر سے ٹکٹ دلانے میں کامیابی کے بعد پیپلز پارٹی سے اختلافات ختم کردیے اور دوبارہ پیپلز پارٹی کے وفاداری کا ثبوت پیش کرنے کے لیے سرگرم ہوگئے ہیں ۔


ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی سندھ کے صدر سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت پیپلز پارٹی کے پارلیمانی بورڈ نے موروثی سیاست کا خاتمہ کرتے ہوئے سکھر سے بعض پرانے کارکنوں کو ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا تھا جس پر وفاقی وزیر سید خورشید شاہ برہم ہوگئے ایک سیٹ کی وجہ سے پیپلز پارٹی سے اختلافات کو ہوا دی اور میڈیا میں پیپلز پارٹی کے خلاف منفی تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی تاہم اپنے داماد سید اویس شاہ کو ٹکٹ ملنے پر کامیابی کے بعد سید خورشید شاہ نے پیپلز پارٹی کی اہم رہنما فریال تالپور کو اپنی وفاداری کا ثبوت دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کے پیپلز پارٹی سے اختلافات نہیں رہے اور وہ پرانے طریقے کار کے مطابق اپنے فرائض انجام دیں گے ۔

یاد رہے کہ پیپلز پارٹی کے بعض سینئر رہنماؤں نے پارٹی میں اپنی اجارہ داری قائم کر رکھی ہے جو شہید ذوالفقار علی بھٹو کے دور سے اب تک مختلف اضلاع میں نوجوانوں کوموقع دینے سے گریزاں ہیں اور موروثی سیاست کو فروغ دیتے ہوئے قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستیں صرف اپنے خاندان کے افراد تک محدود رکھنا چاہتے ہیں ۔ خورشید شاہ کی موروثی سیاست کے فروغ کے باعث سکھر میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماؤں اور کارکنوں میں شدید مایوسی پھیل گئی ہے اور انھوں نے پارٹی قیادت کو اس معاملے کا سنجیدہ نوٹس لینے کی اپیل کی ہے ۔

Recommended Stories

Load Next Story