اسپاٹ فکسنگ شاہ زیب حسن پر ایک سالہ پابندی 10 لاکھ روپے جرمانہ

شاہ زیب حسن کو کرکٹرز کو اکسانے اور بکیز کے رابطے کی اطلاع بورڈ کو نہ دینے پر سزا دی گئی، قانونی مشیر پی سی بی


Sports Reporter February 28, 2018
شاہ زیب حسن کو کرکٹرز کو اکسانے اور بکیز کے رابطے کی بورڈ کو اطلاع نہ دینے پر سزا دی گئی، تفضل رضوی۔ فوٹو فائل

پی ایس ایل ٹو سپاٹ فکسنگ میں پی سی بی اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے شاہ زیب حسن پر ایک سال کی پابندی اور 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔

اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے مختصر فیصلے میں شاہ زیب حسن کو پی سی بی کی جانب سے لگائے گئے چار میں سے تین الزامات پر سزا سنائی، شاہ زیب حسن کیس کی اینٹی کرپشن ٹریبونل میں سماعت گزشتہ سال 21 اپریل سے شروع ہوئی اور کیس کا فیصلہ 31 جنوری کو محفوظ کیا گیا تھا۔ انہیں 17 مارچ 2017 کو معطل کیا گیا، اس طرح ان پر ایک سالہ پابندی کی سزا 16 مارچ کو ختم ہو جائے گی۔

پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی نے شاہ زیب حسن پر چار الزامات لگائے جن میں سے تین الزامات بکی سے رابطے ، کرکٹرز کو اکسانے اور بکیز کے رابطے کی بورڈ کو اطلاع نہ دینے پر سزا دی گئی ہے جبکہ محمد عرفان سے رابطے کے چوتھے الزام پر سزا نہیں دی گئی، انہوں نے کہا کہ ٹربیونل کا ابھی مختصر فیصلہ آیا ہے تاہم تفصیلی فیصلہ کے بعد اس کے خلاف اپیل کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں فیصلہ کریں شاہ زیب حسن کی سزا اگرچہ 16 یا 17 مارچ کو ختم ہو جائے گی تاہم انہیں جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا اور کرکٹ کے میدانوں میں واپسی کیلیے بحالی پروگرام سے گزرنا ہو گا۔

واضح رہے کہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں شرجیل خان اور خالد لطیف کو معطل کیا جا چکا ہے جبکہ ناصر جمشید کو سہولت کاری کے الزام میں عبوری طور پر معطل کیا گیا تھا۔ بعد ازاں محمد عرفان کو بکی سے رابطوں کی بروقت اطلاع نہ دینے پر پی سی بی ڈسپلنری پینل کی جانب سے معطلی اور جرمانے کی سزا سنائی جو وہ کاٹ چکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔