الیکشن کمیشن آج میرے حق میں فیصلہ کرے گا فاروق ستار

میئر وسیم اخترکیخلاف عدم اعتماد لاسکتا ہوں مگر میری رواداری کوکمزوری سمجھ لیا گیا، سربراہ ایم کیو ایم پاکستان

رابطہ کمیٹی نے مجھے فارغ کرنے کے بعد معاملہ میڈیامیں لے جاکرغلطی کی، سربراہ ایم کیو ایم پاکستان۔ فوٹو : فائل

ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ہونے کے دعویدار فاروق ستار نے کہاہے الیکشن کمیشن آج میرے حق میں فیصلہ کرے گا۔

فاروق ستار نے ایکسپریس نیوزکے پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چودہری سے گفتگومیں کہارابطہ کمیٹی نے مجھے فارغ کرنے کے بعدمعاملہ میڈیا میں لے جاکرغلطی کی جس سے معاملہ بڑھ گیا، پارٹی کے آئین کاحوالہ دینے والوں کوجمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے ہیں، اسے دیکھتے ہوئے جبکہ اسے بنانے میں میرا بھی ہاتھ رہا، انھیں کوئی آئین کی شقیں پڑھا رہا ہے کیونکہ الطاف حسین کے زمانے میں اور بعد میں آئین کا حوالہ کبھی نہیں آیا۔

سربراہ ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ مجھے فارغ کیا تو جنرل اسمبلی نے ان کا فیصلہ تحلیل کر دیا، پارٹی سربراہ پرالجھن ہے توانٹراپارٹی انتخابات کے علاوہ کوئی راستہ نہیں،ساڑھے نو ہزار لوگ نکلے، میں نے الیکشن کمیشن میں نتیجہ جمع کرایا، میں 19فروری کو بہادر آباد جا رہا تھا مگر کنور نوید جمیل نے کہامیں اپنے تمام اقدامات کو غیر آئینی قراردے کرآؤں گا تو خوش آمدید کہیں گے، عامرخان نے کہا میں آؤں، چائے پلا کر روانہ کردیں گے،الیکشن کمیشن سے میری توقعات کے خلاف فیصلہ آیاتوساتھیوں سے مشورہ کروں گا، میں نے ایک کارڈ چھپا کر رکھا ہے کیونکہ عام انتخابات میں حصہ لینا ہے،میں نے کہا سینٹ کی نشست کو لات ماریں اورجماعت کوتقسیم سے بچالیں مگرمثبت جواب نہیں ملا۔


فاروق ستار نے کہا کہ کامران ٹیسوری اصل مسئلہ نہیں تھا، فروغ نسیم کو کہا تھا ٹینکوکریٹ سیٹ پرآجائیں،16 ووٹ میں لادوں گا، تمام جماعتوں سے بات ہوچکی تھی،جنرل کی دونشستیں بھی مل رہی تھیِں، میرا کہنا تھا فروغ نسیم کا نمبر دوسرا اور فرحان چشتی کا پہلا نمبر کرلیتے ہیں مگرکسی نے بڑے جذبے کا مظاہرہ نہیں کیا۔

سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے کہا کہ پرانی رابطہ کمیٹی میں ہرایک کی اپنی اپنی رائے ہوتی ہے، مجھے مجبور کیا جاتا ہے کہ ہربات دوتہائی اکثریت سے کروں گویامیری رائے نہیں ہوسکتی، میں چاہتا تو وہی رابطہ کمیٹی میری جیب میں ہوتی،عدالتوں میں نہ جائیں، فاروق ستار اور خالد مقبول پرمبنی دورکنی ایڈہاک کمیٹی بنائیں جو10،10آدمی لے کر 20رکنی کمیٹی بنائے اور انتخابات تک بنیادی فیصلے کرے اس کے بعد انٹرا پارٹی انتخابات کرادیں گے، پہلے کرانا ہیں تومیں تیارہوں، میں اپنی رابطہ کمیٹی اوروہ اپنی رابطہ کمیٹی تحلیل کریں اورآئیں شفاف انٹراپارٹی انتخابات کرالیتے ہیں مگروہ میری پیشکش نہیں مان رہے۔

فاروق ستار نے کہا کہ میرے ساتھ دینے والے ارکان اسمبلی آج میرے ساتھ الیکشن کمیشن جائیں گے،میں چاہوں تو میئر وسیم اخترکیخلاف عدم اعتماد لاسکتا ہوں مگرمیری رواداری کو کمزوری سمجھ لیاگیا۔

سربراہ ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ میں اندرسے بہت مضبوط ہوں، 35 سالہ غیرمتنازع سیاسی کیرئرہے، میرے ساتھیوں نے مشترکہ ووٹ بنک کمزورکیا،عامرخان کوکہاآپ پارٹی چلائیں، میں گھر بیٹھتا ہوں یا میں چلاؤں اورآپ گھر بیٹھیں کیونکہ ہم دونوں ایک دوسرے کے ساتھ کام نہیں کر سکتے، انہوں نے کہا کہ کسی بھی پارٹی کاایک ہی سربراہ ہوتاہے،فیصلے کاآخری اختیاراسے ہونا چاہیے۔
Load Next Story