شریف خاندان کی ویلتھ ٹیکس ادائیگی سے متعلق درخواستیں مسترد
عدالت ویلتھ ٹیکس سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی نہیں کرنا چاہتی، سپریم کورٹ کا فیصلہ
سپریم کورٹ نے ویلتھ ٹیکس کی ادائیگی سے متعلق شریف خاندان کی درخواستیں مسترد کردیں۔
سپریم کورٹ میں ویلتھ ٹیکس ادائیگی سے متعلق شریف خاندان کی جانب سے ویلتھ ٹیکس رولز کے خلاف نظر ثانی درخواستوں کی سماعت ہوئی، ایف بی آر کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ ویلتھ رولز کا معاملہ 2001 میں نمٹاچکی ہے اور عدالتی فیصلے کی رو سے ٹیکس وصول بھی کیا جاچکا ہے، اس لئے اب یہ درخواستیں موثر نہیں رہیں۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد قرار دیا کہ سپریم کورٹ 2001 کے فیصلے کوری وزٹ نہیں کرنا چاہتی اس لئے انہیں خارج کیا جاتا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ویلتھ ٹیکس بحال اورچھوٹ و رعایتیں ختم کرنے کا امکان
واضح رہے کہ نوے کی دہائی میں نوازشریف ، کلثوم نواز، شہباز شریف، نصرت شہباز، حمزہ شہباز، پرویز ملک اور جاوید شفیع کی جانب سے ویلتھ ٹیکس رولز کے تحت ٹیکسوں کے خلاف درخواستیں دائر کی گئی تھیں جس پر سپریم کورٹ نے 2001 میں درخواستوں کو مسترد کردیا تھا تاہم شریف خاندان نے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل دائر کی تھی جس کا فیصلہ اب ہوا ہے۔
سپریم کورٹ میں ویلتھ ٹیکس ادائیگی سے متعلق شریف خاندان کی جانب سے ویلتھ ٹیکس رولز کے خلاف نظر ثانی درخواستوں کی سماعت ہوئی، ایف بی آر کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ ویلتھ رولز کا معاملہ 2001 میں نمٹاچکی ہے اور عدالتی فیصلے کی رو سے ٹیکس وصول بھی کیا جاچکا ہے، اس لئے اب یہ درخواستیں موثر نہیں رہیں۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد قرار دیا کہ سپریم کورٹ 2001 کے فیصلے کوری وزٹ نہیں کرنا چاہتی اس لئے انہیں خارج کیا جاتا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ویلتھ ٹیکس بحال اورچھوٹ و رعایتیں ختم کرنے کا امکان
واضح رہے کہ نوے کی دہائی میں نوازشریف ، کلثوم نواز، شہباز شریف، نصرت شہباز، حمزہ شہباز، پرویز ملک اور جاوید شفیع کی جانب سے ویلتھ ٹیکس رولز کے تحت ٹیکسوں کے خلاف درخواستیں دائر کی گئی تھیں جس پر سپریم کورٹ نے 2001 میں درخواستوں کو مسترد کردیا تھا تاہم شریف خاندان نے فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل دائر کی تھی جس کا فیصلہ اب ہوا ہے۔