کینیا صدر اوہورو کی جیت کی تصدیق مظاہروں میں 5 ہلاک
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک میں صورتحال کشیدہ ہوگئی، 10افراد زخمی۔
KARACHI:
کینیا کی سپریم کورٹ نے گذشتہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کو مکمل طور پر آئینی اور قانونی قرار دیتے ہوئے صدر اوہورو کینیاٹا کی جیت کی تصدیق کر دی۔
کینیا کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ولی موٹونگا نے ایک ہفتے کی سماعت کے بعد اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عدالت کا فیصلہ یہ ہے کہ انتخابات مکمل طور پر آئینی اور قانونی تھے۔ یہ صدارتی انتخاب انہوں نے اپنے حریف اور کینیا کے سابق وزیراعظم رائیلا اوڈنگا کو ہرا کر جیتا تھا۔
عدالتی فیصلے کے بعد صورت حال کشیدہ ہوگئی، کینیاٹا اور رائلا اوڈِنگا کے حامیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں اب تک5افراد ہلاک اور 10سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ عدالتی فیصلے کے فوری بعد ملک میں امن امان کی صورت حال کو قائم رکھنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔
کینیا کی سپریم کورٹ نے گذشتہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کو مکمل طور پر آئینی اور قانونی قرار دیتے ہوئے صدر اوہورو کینیاٹا کی جیت کی تصدیق کر دی۔
کینیا کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ولی موٹونگا نے ایک ہفتے کی سماعت کے بعد اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عدالت کا فیصلہ یہ ہے کہ انتخابات مکمل طور پر آئینی اور قانونی تھے۔ یہ صدارتی انتخاب انہوں نے اپنے حریف اور کینیا کے سابق وزیراعظم رائیلا اوڈنگا کو ہرا کر جیتا تھا۔
عدالتی فیصلے کے بعد صورت حال کشیدہ ہوگئی، کینیاٹا اور رائلا اوڈِنگا کے حامیوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں اب تک5افراد ہلاک اور 10سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ عدالتی فیصلے کے فوری بعد ملک میں امن امان کی صورت حال کو قائم رکھنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔