جعلی ڈگری کیس 2سابق ارکان اسمبلی کو سزاایک کے وارنٹ گرفتاری جاری ایک اشتہاری قرار
عدالتوں نے سابق رکن قومی اسمبلی مولوی روز الدین کے وارنٹ گرفتاری جاری جبکہ سید ناصر شاہ کو اشتہاری قرار دے دیا ہے۔
جعلی ڈگری کیس میں ملک کی مختلف ماتحت عدالتوں نے مزید دو سابق ارکان قومی اسمبلی کو سزا جبکہ ایک سابق رکن صوبائی اسمبلی کےوارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سبی کی سیشن عدالت نے سابق وفاقی وزیر ہمایوں عزیز کرد کو بھی جعل ڈگری کیس کا مرتکب قرار دیتے ہوئے انہیں ایک سال قید اور 5 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ، ہمایو عزیز کرد 2008 کے انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 267 کچھی، جھل مگسی سے کامیاب ہوئے تھے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں ایڈیشنل سیشن جج حیات خان کی عدالت میں 2008 میں خیبرپختونخوا کے حلقے پی کے 64 سے آزاد حیثیت سے کامایب ہونے والے سابق رکن اسمبلی خلیفہ عبدالقیوم کے خلاف جعلی ڈگری کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت عدالت نے انہیں 2008میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے دوران جعلی ڈگری پیش کرنے کا مرتکب قرار دیتے ہوئے تین سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ عدالت سے سزا سنانے کے ساتھ ہی پولیس نے خلیفہ عبدالقیوم کو عدالت کے احاطے سے گرفتارکرلیا۔
دوسری جانب بلوچستان کی ماتحت عدالت نے جعلی ڈگری کیس میں عدالت میں پیش نہ ہونے پر سابق رکن قومی اسمبلی مولوی روز الدین کے وارنٹ گرفتاری جاری جبکہ سید ناصر شاہ کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ان کی منقولہ اور غیر منقولہ جائداد ضبط کرنے کا حکم دے دیا ۔
اس سے قبل صوابی سے سابق رکن صوبائی اسمبلی سردار علی خان کو بھی جعلی ڈگری کیس میں تین سال قید اورپانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی جا چکی ہے جبکہ اسی معاملے میں پیپلز پارٹی کے جمشید دستی اور عامر یار وارن پر بھی فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے 189 سابق ارکان اسمبلی کو اپنی ڈگریوں کی تصدیق کے لئے 5 اپریل کی مہلت دی ہے جس کے بعد خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ مزید کئی سابق ارکان پارلیمنٹ نااہل ہوسکتے ہیں
ایکسپریس نیوز کے مطابق سبی کی سیشن عدالت نے سابق وفاقی وزیر ہمایوں عزیز کرد کو بھی جعل ڈگری کیس کا مرتکب قرار دیتے ہوئے انہیں ایک سال قید اور 5 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ، ہمایو عزیز کرد 2008 کے انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 267 کچھی، جھل مگسی سے کامیاب ہوئے تھے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں ایڈیشنل سیشن جج حیات خان کی عدالت میں 2008 میں خیبرپختونخوا کے حلقے پی کے 64 سے آزاد حیثیت سے کامایب ہونے والے سابق رکن اسمبلی خلیفہ عبدالقیوم کے خلاف جعلی ڈگری کیس کی سماعت ہوئی، دوران سماعت عدالت نے انہیں 2008میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے دوران جعلی ڈگری پیش کرنے کا مرتکب قرار دیتے ہوئے تین سال قید اور پانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ عدالت سے سزا سنانے کے ساتھ ہی پولیس نے خلیفہ عبدالقیوم کو عدالت کے احاطے سے گرفتارکرلیا۔
دوسری جانب بلوچستان کی ماتحت عدالت نے جعلی ڈگری کیس میں عدالت میں پیش نہ ہونے پر سابق رکن قومی اسمبلی مولوی روز الدین کے وارنٹ گرفتاری جاری جبکہ سید ناصر شاہ کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے ان کی منقولہ اور غیر منقولہ جائداد ضبط کرنے کا حکم دے دیا ۔
اس سے قبل صوابی سے سابق رکن صوبائی اسمبلی سردار علی خان کو بھی جعلی ڈگری کیس میں تین سال قید اورپانچ ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی جا چکی ہے جبکہ اسی معاملے میں پیپلز پارٹی کے جمشید دستی اور عامر یار وارن پر بھی فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے 189 سابق ارکان اسمبلی کو اپنی ڈگریوں کی تصدیق کے لئے 5 اپریل کی مہلت دی ہے جس کے بعد خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ مزید کئی سابق ارکان پارلیمنٹ نااہل ہوسکتے ہیں