پٹرولیم قیمتوں میں اضافے کے باوجود مہنگائی کی رفتار سست پڑ گئی
گزشتہ ماہ افراط زر میں سال بہ سال اضافہ4.4 سے 3.8فیصدرہ گیا، ماہانہ انفلیشن 0.3فیصد کم،جولائی تافروری3.84فیصد بڑھا۔
BARCELONA:
پٹرولیم قیمتوں میں اضافے کے باوجود فروری میں مہنگائی میں اضافے کی شرح سست پڑ گی۔
گزشتہ ماہ صارف قیمتوں کے اشاریے پر مبنی افراط زر کی شرح میں گزشتہ 3.8 فیصد کا سال بہ سال اضافہ ریکارڈ کیاگیا جو جنوری 2018میں 4.4 فیصد اور فروری 2017 میں 4.2 فیصد کی بلند سطح پر تھا بلکہ ماہانہ بنیادوں پر تو انفلیشن ریٹ میں 0.3 فیصد کمی آئی جبکہ جنوری میں قیمتیں برقرار اور فروری 2017 میں 0.3 فیصد بڑھی تھیں جب کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ (جولائی تافروری) میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ 3.84 فیصد تک محدود رہا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 3.9 فیصد رہا تھا۔
بیوروشماریات سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر کھانے پینے کی اشیا میں سے پان کے پتوں اور نٹس 53.06فیصد، تازہ پھل 5.83فیصد اور چائے کی پتی 1.74 فیصد مہنگی ہوئی اور پیاز 25.29 فیصد، ٹماٹر20.52 فیصد، آلو18.76 فیصد، انڈے10.02 فیصد، تازہ سبزیاں8.1 فیصد، چکن5.02 فیصد، گڑ4.66 فیصد، چینی 3.44 فیصد، دال ماش3.3 فیصد، دال مسور1.63 فیصد، دال چنا1.45 فیصد اور بیسن کی قیمتوں میں1.03 فیصد کمی آئی، اسی طرح نان فوڈ آئٹمز میں سے مٹی کا تیل3.75 فیصد، موٹر فیول2.1 فیصد، ڈاکٹر کی فیس1.93 فیصد، دوپٹہ1.42 فیصد، لانڈری چارجز 1.17 فیصدبڑھے جبکہ صرف ریڈی میڈ گارمنٹس0.15 فیصد کی کمی آئی۔
اعدادوشمار کے مطابق سالانہ بنیادوں پر فوڈ آئٹمز میں سے پان کے پتے اور نٹس کی قیمتوں میں 210.13 فیصد، پیاز45.59 فیصد، چکن 20.15 فیصد، چاول14.01 فیصد، تازہ پھل 10.77 فیصد، گوشت 8.42 فیصد، آلو7.49 فیصد، ریڈی میڈ فوڈ6.52 فیصد، چائے کی پتی6.47 فیصد، شہد5.84 فیصد، خشک پھل 5.14 فیصد اور دودھ کی مصنوعات کی قیمتوں میں 5.05 فیصد اضافہ ہوا، دوسری طرف دال ماش23.56 فیصد، سگریٹ19.82 فیصد، چینی 17.8 فیصد، دال چنا 17.22 فیصد، دال مسور16.39 فیصد، دال مونگ 13.88 فیصد، بیسن12.43 فیصد، گڑ 8.24 فیصد، انڈے6.99 فیصد، ٹماٹر 3.77 فیصد، چنا 2.54 فیصد، تازہ سبزیاں1.31 فیصد اور گندم کے نرخ 1.05 فیصد گھٹ گئے۔
نان فوڈ آئٹمز میں سے ایک سال کے اندر مٹی کا تیل 24.06 فیصد، موٹر فیول 12.22 فیصد، تعلیم 12.13فیصد، لانڈری 8.85فیصد، تعمیراتی ویجز 8.27 فیصد، ذاتی آلات8.23 فیصد، ڈاکٹر کی فیس 8.19 فیصد، طبی ٹیسٹ6.59 فیصد، ریڈی میڈ گارمنٹس6.31 فیصد، برتن6.30 فیصد، واٹر سپلائی 5.51 فیصد، گھروں کے کرائے5.43 فیصد، شادی ہال چارجز5.27 فیصد، پرسنل کیئر5.17 فیصد اور گھریلو ملازمین کی تنخواہوں میں 5.15 فیصد کا اضافہ ہوا۔
پٹرولیم قیمتوں میں اضافے کے باوجود فروری میں مہنگائی میں اضافے کی شرح سست پڑ گی۔
گزشتہ ماہ صارف قیمتوں کے اشاریے پر مبنی افراط زر کی شرح میں گزشتہ 3.8 فیصد کا سال بہ سال اضافہ ریکارڈ کیاگیا جو جنوری 2018میں 4.4 فیصد اور فروری 2017 میں 4.2 فیصد کی بلند سطح پر تھا بلکہ ماہانہ بنیادوں پر تو انفلیشن ریٹ میں 0.3 فیصد کمی آئی جبکہ جنوری میں قیمتیں برقرار اور فروری 2017 میں 0.3 فیصد بڑھی تھیں جب کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ (جولائی تافروری) میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ 3.84 فیصد تک محدود رہا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 3.9 فیصد رہا تھا۔
بیوروشماریات سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر کھانے پینے کی اشیا میں سے پان کے پتوں اور نٹس 53.06فیصد، تازہ پھل 5.83فیصد اور چائے کی پتی 1.74 فیصد مہنگی ہوئی اور پیاز 25.29 فیصد، ٹماٹر20.52 فیصد، آلو18.76 فیصد، انڈے10.02 فیصد، تازہ سبزیاں8.1 فیصد، چکن5.02 فیصد، گڑ4.66 فیصد، چینی 3.44 فیصد، دال ماش3.3 فیصد، دال مسور1.63 فیصد، دال چنا1.45 فیصد اور بیسن کی قیمتوں میں1.03 فیصد کمی آئی، اسی طرح نان فوڈ آئٹمز میں سے مٹی کا تیل3.75 فیصد، موٹر فیول2.1 فیصد، ڈاکٹر کی فیس1.93 فیصد، دوپٹہ1.42 فیصد، لانڈری چارجز 1.17 فیصدبڑھے جبکہ صرف ریڈی میڈ گارمنٹس0.15 فیصد کی کمی آئی۔
اعدادوشمار کے مطابق سالانہ بنیادوں پر فوڈ آئٹمز میں سے پان کے پتے اور نٹس کی قیمتوں میں 210.13 فیصد، پیاز45.59 فیصد، چکن 20.15 فیصد، چاول14.01 فیصد، تازہ پھل 10.77 فیصد، گوشت 8.42 فیصد، آلو7.49 فیصد، ریڈی میڈ فوڈ6.52 فیصد، چائے کی پتی6.47 فیصد، شہد5.84 فیصد، خشک پھل 5.14 فیصد اور دودھ کی مصنوعات کی قیمتوں میں 5.05 فیصد اضافہ ہوا، دوسری طرف دال ماش23.56 فیصد، سگریٹ19.82 فیصد، چینی 17.8 فیصد، دال چنا 17.22 فیصد، دال مسور16.39 فیصد، دال مونگ 13.88 فیصد، بیسن12.43 فیصد، گڑ 8.24 فیصد، انڈے6.99 فیصد، ٹماٹر 3.77 فیصد، چنا 2.54 فیصد، تازہ سبزیاں1.31 فیصد اور گندم کے نرخ 1.05 فیصد گھٹ گئے۔
نان فوڈ آئٹمز میں سے ایک سال کے اندر مٹی کا تیل 24.06 فیصد، موٹر فیول 12.22 فیصد، تعلیم 12.13فیصد، لانڈری 8.85فیصد، تعمیراتی ویجز 8.27 فیصد، ذاتی آلات8.23 فیصد، ڈاکٹر کی فیس 8.19 فیصد، طبی ٹیسٹ6.59 فیصد، ریڈی میڈ گارمنٹس6.31 فیصد، برتن6.30 فیصد، واٹر سپلائی 5.51 فیصد، گھروں کے کرائے5.43 فیصد، شادی ہال چارجز5.27 فیصد، پرسنل کیئر5.17 فیصد اور گھریلو ملازمین کی تنخواہوں میں 5.15 فیصد کا اضافہ ہوا۔