کراچی میں پی ایس ایل تھری فائنل کا حتمی فیصلہ پیر کو ہوگا
غیرملکی سیکیورٹی اہلکاروں نے رپورٹ پیش کردی، سندھ حکومت نے پلان کو بہترین قرار دیدیا۔
نیشنل اسٹیڈیم میں پی ایس ایل تھری فائنل کے انعقاد کا حتمی فیصلہ پیر کو ہوگا۔
پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی پیر کو کراچی میں پی ایس ایل تھری کے فائنل کے انعقاد کے فیصلے کا اعلان کریں گے تاہم غیر ملکی سیکیورٹی اہلکاروں نے اپنی رپورٹ بورڈ کو پیش کردی۔
سندھ حکومت نے سیکیورٹی پلان کو موزوں اور بہترین قرار دیدیا تاہم تعمیراتی کام میں سست روی کے سبب کراچی میں فائنل کا انعقاد مشکل میں پڑ گیاہے۔
پی سی بی اور سندھ حکومت کی کوششیں رائیگاں جانے کا امکان ہے، ڈیڑھ ارب روپے کاتعمیراتی منصوبہ تاخیر کا شکار ہے، یکم نومبر سے شروع ہونے والے کام کو3 ماہ میں مکمل ہونا تھا، 30جنوری کے بعد15فروری تک کام مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی، بعدازاں15مارچ تک اسٹیڈیم تیار کر لینے کا وعدہ کیا گیا تاہم تزئین وآرائش کے کام میں سست روی کے سبب25 مارچ کو شیڈول فائنل کے لیے اسٹیڈیم بروقت تیار نہ ہونے کا خدشہ ہے۔
ایک جائزے کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم کی مرکزی عمارت کی ابتر حالت ہے، چیئرمین باکس مخدوش قرار پائے ہیں۔ اسٹیڈیم میں موجود30 باکس بھی خستہ حالت میں ہیں، 6 برس سے بند گیلری بھی قابل استعمال نہیں، چینل باکس کی چھتیں بھی خطرناک قرار پائی ہیں، نجم سیٹھی پہلے ہی بی پلان کے تحت لاہور کو متبادل قرار دے چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی اور سندھ حکومت کی ہر ممکن کوشش ہے کہ وعدے کے مطابق پی ایس ایل تھری کا فائنل کراچی میں ہی میں منعقد کرایا جائے تاہم اسٹیڈیم کی مجموعی حالت اس وقت اتنے بڑے ایونٹ کے انعقاد کے لیے قطعی طور پر موزوں نظر نہیں آرہی۔
معلوم ہوا ہے کہ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی پیر کو کراچی پہنچ رہے ہیں، غیرملکی سیکیورٹی اہلکاروںکی جانب سے دی جانے والی رپورٹ اور دیگر عوامل کی روشنی میں وہ تعمیراتی کام کرنے والے ذمے داران سے بریفنگ اور صوبائی و مقامی حکام کے ساتھ گفت وشنید کے بعد حتمی فیصلے کا اعلان کریں گے۔
باخبر ذرائع کا کہناہے کہ اگر جاری کام کی رفتار میں دگنی تیزی لائی جائے تو اسٹیڈیم فائنل کے لیے بروقت دستیاب ہوسکتا ہے وگرنہ پی ایس ایل تھری کا حتمی مقابلہ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہی ہوگا۔ اسی بنیاد پر کراچی میں فائنل کے لیے ٹکٹوں کی فروخت تو دور کی بات، چھپائی کا کام تک شروع نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پی ایس ایل ایل تھری فائنل بوجوہ کراچی میں منعقد نہ ہوسکا تو لاہور بہترین متبادل ہوگا، ان کا کہنا ہے کہ اگر کراچی میں فائنل کسی وجہ سے نہ ہوسکا تو لاہور پلان بی میں شامل ہے۔ لاہور میں لیگ کے سیمی فائنلز مقابلے تو ہونا ہی ہیں۔
نجم سیٹھی کا موقف ہے کہ اگر فائنل کراچی میں ہوگیا تو یہ ملک کے بہترین مفاد میں ہوگا اور پاکستان اور کراچی کے حوالے سے عالمی سطح پر مثبت تاثر جائے گا، تعمیراتی کام 15 مارچ تک مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے اپنے دورہ کراچی میں موقف اپنایا تھاکہ پی ایس ایل کا فائنل کراچی میں منعقد کرانا چاہتے ہیں لیکن کچھ نہ کچھ گڑبڑ ہوسکتی ہے۔
پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی پیر کو کراچی میں پی ایس ایل تھری کے فائنل کے انعقاد کے فیصلے کا اعلان کریں گے تاہم غیر ملکی سیکیورٹی اہلکاروں نے اپنی رپورٹ بورڈ کو پیش کردی۔
سندھ حکومت نے سیکیورٹی پلان کو موزوں اور بہترین قرار دیدیا تاہم تعمیراتی کام میں سست روی کے سبب کراچی میں فائنل کا انعقاد مشکل میں پڑ گیاہے۔
پی سی بی اور سندھ حکومت کی کوششیں رائیگاں جانے کا امکان ہے، ڈیڑھ ارب روپے کاتعمیراتی منصوبہ تاخیر کا شکار ہے، یکم نومبر سے شروع ہونے والے کام کو3 ماہ میں مکمل ہونا تھا، 30جنوری کے بعد15فروری تک کام مکمل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی، بعدازاں15مارچ تک اسٹیڈیم تیار کر لینے کا وعدہ کیا گیا تاہم تزئین وآرائش کے کام میں سست روی کے سبب25 مارچ کو شیڈول فائنل کے لیے اسٹیڈیم بروقت تیار نہ ہونے کا خدشہ ہے۔
ایک جائزے کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم کی مرکزی عمارت کی ابتر حالت ہے، چیئرمین باکس مخدوش قرار پائے ہیں۔ اسٹیڈیم میں موجود30 باکس بھی خستہ حالت میں ہیں، 6 برس سے بند گیلری بھی قابل استعمال نہیں، چینل باکس کی چھتیں بھی خطرناک قرار پائی ہیں، نجم سیٹھی پہلے ہی بی پلان کے تحت لاہور کو متبادل قرار دے چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی اور سندھ حکومت کی ہر ممکن کوشش ہے کہ وعدے کے مطابق پی ایس ایل تھری کا فائنل کراچی میں ہی میں منعقد کرایا جائے تاہم اسٹیڈیم کی مجموعی حالت اس وقت اتنے بڑے ایونٹ کے انعقاد کے لیے قطعی طور پر موزوں نظر نہیں آرہی۔
معلوم ہوا ہے کہ چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی پیر کو کراچی پہنچ رہے ہیں، غیرملکی سیکیورٹی اہلکاروںکی جانب سے دی جانے والی رپورٹ اور دیگر عوامل کی روشنی میں وہ تعمیراتی کام کرنے والے ذمے داران سے بریفنگ اور صوبائی و مقامی حکام کے ساتھ گفت وشنید کے بعد حتمی فیصلے کا اعلان کریں گے۔
باخبر ذرائع کا کہناہے کہ اگر جاری کام کی رفتار میں دگنی تیزی لائی جائے تو اسٹیڈیم فائنل کے لیے بروقت دستیاب ہوسکتا ہے وگرنہ پی ایس ایل تھری کا حتمی مقابلہ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہی ہوگا۔ اسی بنیاد پر کراچی میں فائنل کے لیے ٹکٹوں کی فروخت تو دور کی بات، چھپائی کا کام تک شروع نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پی ایس ایل ایل تھری فائنل بوجوہ کراچی میں منعقد نہ ہوسکا تو لاہور بہترین متبادل ہوگا، ان کا کہنا ہے کہ اگر کراچی میں فائنل کسی وجہ سے نہ ہوسکا تو لاہور پلان بی میں شامل ہے۔ لاہور میں لیگ کے سیمی فائنلز مقابلے تو ہونا ہی ہیں۔
نجم سیٹھی کا موقف ہے کہ اگر فائنل کراچی میں ہوگیا تو یہ ملک کے بہترین مفاد میں ہوگا اور پاکستان اور کراچی کے حوالے سے عالمی سطح پر مثبت تاثر جائے گا، تعمیراتی کام 15 مارچ تک مکمل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے اپنے دورہ کراچی میں موقف اپنایا تھاکہ پی ایس ایل کا فائنل کراچی میں منعقد کرانا چاہتے ہیں لیکن کچھ نہ کچھ گڑبڑ ہوسکتی ہے۔