حسین حقانی کے بھائی کوٹھیکہ دینے کیخلاف حکم امتناع جاری

اسلام آباد ہائیکورٹ نے تین افرادکو دوبارہ حراست میں رکھنے پر ڈپٹی کمشنر سے جواب طلب کر لیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے تین افرادکو دوبارہ حراست میں رکھنے پر ڈپٹی کمشنر سے جواب طلب کر لیا۔ فوٹو فائل

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ریاض احمد خان نے اغوا برائے تاوان کے الزام سے بری ہونے کے باوجود تین افرادکو حراست میں رکھنے کے احکامات کیخلاف درخواست پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اسلام آباد سے جواب طلب کر لیا۔ آئندہ سماعت 10 اگست کو ہوگی۔


درخواست گزاروںکے وکیل بشارت اللہ خان نے بتایا کہ پولیس نے 20 دسمبر 2010کو انسپکٹر پرویز اور پٹواری ارشد محمودکے اغواکے الزام میں قاری عبدالمالک، صبغت اللہ اور خرم عباسی کو گرفتارکیا تھا جنھیں انسداد دہشت گردی عدالت نے 4 اگست کو بری کر دیا تاہم اسی روز سٹی انتظامیہ نے ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کر دیے ۔ فاضل بینچ نے نجی تعمیراتی کمپنی ٹیکنوکنسٹرکشن کی درخواست پر امریکامیں سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی کے بھائی حسن حقانی کو ملنے والے431 ملین روپے کے کیٹیگری تھری نارتھ تعمیراتی ٹھیکے کے خلاف حکم امتناع جاری کرتے ہوئے سیکریٹری ہائوسنگ اور نیشنل کنسٹرکشن لمیٹڈکو نوٹس جاری کر دیے۔

درخواست گزارکمپنی کے وکیل راجہ عامر عباس نے موقف اپنایا کہ حسن حقانی کی کمپنی نے منصوبے کیلیے ٹینڈر کوالیفائی کیا تاہم معاہدے پر دستخط سے پہلے ہی حکومت نے حسن حقانی کو پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی کا قائم مقام انچارج مقررکر دیا۔ اس طرح اس معاہدے پر اب دونوں طرف سے دستخط حسن حقانی کریںگے جوغیر قانونی اقدام ہوگا۔
Load Next Story