چیف جسٹس نے نومولود بچوں کی خطرناک شرح اموات پر نوٹس لے لیا

دنیا بھر میں نومولود بچوں کی بلند ترین شرح اموات وطن عزیز کی بدنامی کا باعث بن رہی ہے، چیف جسٹس


ویب ڈیسک March 03, 2018
صرف 2016 میں پاکستان میں 2 لاکھ 48 ہزار نومولود بچے موت کے منہ میں چلے گئے، رپورٹ : فوٹو : فائل

چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ملک میں نومولود بچوں کی شرح اموات سے متعلق ازخود نوٹس لے لیا۔

ایکسپریس نیوز مطابق اقوام متحدہ کے ادارے برائے اطفال (یونیسف) کی رپورٹ میں پاکستان کو نومولود بچوں کی شرح اموات کے حوالے سے دنیا کا سب سے خطرناک ملک قرار دینے کی خبر کو پاکستان کے لیے عالمی دنیا میں شرمندگی کا باعث بننے پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئندہ ہفتے سماعت کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔

یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں صورت حال اتنی گھمبیر ہے کہ ہر 22 نومولود بچوں میں میں ایک بچہ اپنی زندگی کا پہلا مہینہ مکمل کرنے سے قبل ہی جہان فانی سے کوچ کرجاتا ہے، پاکستان میں نومولود بچوں کی شرحِ اموات 46 فیصد تک ہے جب کہ ہر 10 ہزار افراد پر صرف 14 ڈاکٹرز کی سہولت میسر ہے، اس کے برعکس جاپان میں 11 سو بچوں میں سے صرف ایک کے انتقال کرجانے کا خطرہ ہوتا ہے۔

اس حوالے سے چیف جسٹس ثاقب نثار نے نومولود بچوں کی شرح اموات کے لحاظ سے پاکستان کو خطرناک ملک قرار دینے سے متعلق ملکی اور غیر ملکی اخباروں میں شائع ہونے والے آرٹیکل میں بتائے گئے اعداد و شمار کو شرم ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ گھمبیر صورت حال وطن عزیز کی دنیا بھر میں بدنامی کا باعث بن رہی ہے جس کی تحقیقات ہونی چاہیے اور ذمہ دار اداروں کا تعین بھی ہونا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔