کراچی اسٹاک مارکیٹ انڈیکس پہلی بار 18300 پوائنٹس کی حد عبور کرگیا

73 پوائنٹس کی تیزی، انڈیکس 18346 پر بند، 41 فیصد شیئر پرائسز اور مارکیٹ سرمائے میں 7 ارب 84 کروڑ روپے کا اضافہ۔


Business Reporter April 03, 2013
22 کروڑ 52 لاکھ حصص کے سودے۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پراعتماد سرمایہ کاری رحجان برقرار رہنے کے باعث منگل کو بھی تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس کی 18300 پوائنٹس کی حد پہلی بار عبور ہوگئی۔

تیزی کے باعث 41.14 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید7 ارب84 کروڑ 53 لاکھ 24 ہزار559 روپے کا اضافہ ہوا، مارکیٹ ذرائع کے مطابق فرٹیلائزر ودیگر شعبوں میں انسٹیٹیوشنز کی جانب سے فروخت کے دباؤ کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ سیمنٹ اور انرجی سیکٹر کے حصص بلحاظ سرمایہ کاری پرکشش رہے جس میں مختلف شعبوں نے وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کی، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز اور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر59 لاکھ 88 ہزار650 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔

جبکہ غیرملکیوں کی جانب سے13 لاکھ80 ہزار 276 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے 7 لاکھ83 ہزار 831 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 27 لاکھ26 ہزار 508 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے10 لاکھ98 ہزار35 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جو مارکیٹ انڈیکس کو تاریخ ساز حد تک پہچانے میں معاون ثابت ہوئی نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 73.63 پوائنٹس کے اضافے سے ریکارڈ 18345.74 ہوگیا۔

1

جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 12.65 پوائنٹس کے اضافے سے14395.17 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 214.59 پوائنٹس کے اضافے سے32311.44 ہو گیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت 31.39 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر22 کروڑ 52 لاکھ14 ہزار510 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار350 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 144 کے بھاؤ میں اضافہ، 182 کے داموں میں کمی اور 24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں یونی لیور پاکستان کے بھاؤ 634.45 روپے بڑھ کر13323.45 روپے اور کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ89 روپے بڑھ کر 1869 روپے ہوگئے جبکہ رفحان میظ کے بھاؤ180 روپے کم ہو کر 3610 روپے اور انڈس ڈائنگ کے بھاؤ 21.30 روپے کم ہوکر405.50 روپے ہوگئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں