محکمہ ٹریڈ آرگنائزیشن نے فیڈریشن الیکشن کے نتائج روک دیے

سیکریٹری جنرل ایف پی سی سی آئی کو مراسلہ، انتخابات متعلقہ قانون کے مطابق کرانے کی پھر ہدایت

ڈی جی ٹی او کی ہدایات نظر انداز، نئے عہدیداروں کو ہار پھول پہنا کر چارج دے دیا گیا۔ فوٹو: فائل

وفاقی وزارت تجارت کے ماتحت ادارے ڈائریکٹ جنرل آف ٹریڈ آرگنائزیشنز نے ایف پی سی سی آئی کو ٹریڈ آرگنائزیشن ایکٹ 2013 کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کے انتخابات کے نتائج روک دیے ہیں۔

ڈی ٹی او کی جانب سے ایف پی سی سی آئی کے انتخابی عمل میں ٹریڈ آرگنائزیشن ایکٹ 2013 کے تحت انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے کے لیے تین مراسلے جنرل سیکریٹری کو ارسال کیے گئے یہ مراسلے 25 فروری، 26 مارچ اور 29 مارچ 2013 کو جاری کیے گئے تاہم ایف پی سی سی آئی کے جنرل سیکریٹری اور الیکشن کمیشن کی جانب سے ان ہدایات کو یکسر نظر انداز کیا گیا۔

ملک کے اعلیٰ ترین ایوان زیریں اور ایوان بالا میں تفصیلی غور کے بعد پارلیمنٹ کی منظور اور صدر مملکت کی توثیق کے بعد قانون بننے والے ایکٹ پر عمل درآمد کے لیے ٹریڈ آرگنائزیشنز کے ریگولیٹر کے اعتراضات اور ہدایات کو نظر انداز کرتے ہوئے الیکشن کے سرکاری نتائج کا اعلان کیا گیا جبکہ 29 مارچ 2013 کو ڈی جی ٹی او کی سخت اور کھلی ہدایت بھی نظر انداز کرتے ہوئے 2 اپریل کو عہدے داروں کو ہار پھول پہنا کر ان کے عہدوں کا چارج بھی دے گیا۔




تاہم ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ آرگنائزیشنز کی جانب سے 2 اپریل کو ہی سیکریٹری جنرل ایف پی سی سی آئی کو ہدایتی مراسلہ نمبر 17(3)/2008-TO جاری کیا گیا جس میں انتخابات کے سرکاری نتائج کو روکتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کے انتخابات ٹریڈ آرگنائزیشنز ایکٹ کے عین مطابق منعقد کرانے سے متعلق کمپلائنس رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کو دہرایا گیا۔ ڈی جی ٹی او نے 29مارچ کے اپنے مراسلے میں ایف پی سی سی آئی کے سیکریٹری جنرل کو ایکٹ پر عمل درآمد کے بارے میں کمپلائنس رپورٹ 5روز میں جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

ایف پی سی سی آئی کو جاری کردہ مراسلے میں ڈی جی ٹی او نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ایف پی سی سی آئی کی جانب سے 13 نومبر 2012 کو جاری کردہ نظرثانی شدہ الیکشن شیڈول سے انتخابی عمل میں ٹریڈ آرگنائزیشن ایکٹ اور رولز کی خلاف ورزی ظاہر ہورہی ہے۔ ڈی جی ٹی او کی جانب سے ایف پی سی سی آئی کے انتخابی نتائج روکنے اور ایکٹ کی خلاف ورزی پر موقف جاننے کے لیے رابطہ کرنے پر ایف پی سی سی آئی کے ترجمان نے کہا کہ وہ اس وقت بیت الخلا میں ہیں اور فوری طور پر اس ہدایت کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کر سکتے۔
Load Next Story