افغانستان میں فورسز کا آپریشن 28 جنگجو ہلاک

آپریشن ننگرہار، لغمان، غزنی، پکتیکا، لوگر، قندھار، فراہ، فریاب، نمروز، ہلمند صوبوں میں کیا گیا۔


News Agencies March 04, 2018
کابل اور واشنگٹن میں ٹرمپ کی خطے کے لیے نئی پالیسی پر اعتماد کا اظہار۔ فوٹو : اے ایف پی

افغانستان کے مختلف صوبوں میں آپریشن کے نتیجے میں 28 عسکریت پسند ہلاک جبکہ13زخمی ہو گئے۔

افغان وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان کے مطابق افغان فورسز نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں ننگرہار، لغمان، غزنی، پکتیکا، لوگر، قندھار، فراہ، فریاب، نمروز، ہلمند میں آپریشن کیا، آپریشن میں فضائی حملوں سے عسکریت پسندوں کی پناہ گاہوں کو تباہ کیا گیا جس کے نتیجے میں درجنوں عسکریت پسند ہلاک اور زخمی ہوگئے، افغان سیکیورٹی فورسز کے گزشتہ ہفتے آپریشن کلین اپ کے دوران 300 سے زائد مسلح جنگجو ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مذاکرات میں مثبت رد عمل دیکھنے کے بعد امریکا کو تاریخ کی طویل ترین جنگ کے خاتمے کی امید پھر سے جاگ اٹھی ہے،17 سال تک گوریلا تنازع اور غلط سفارتی اقدامات کے بعد امریکا کو کچھ حاصل نہیں ہو سکا تھا تاہم انھیں عوامی و نجی سطح پر رواں ہفتے کابل میں ہونے والی عالمی کانفرنس کا سن کر خوشی ہوئی جسے وہ افغان صدر اشرف غنی کی حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا پہلا قدم سمجھتے ہیں۔

خیال رہے کہ اشرف غنی نے طالبان کو مذاکرات میں شرکت کرنے اور افغانستان کے مستقبل کے لیے انھیں سیاسی جماعت تصور کرنے کا عندیہ دیا، واشنگٹن طویل عرصے تک غیر نتیجہ خیز تنازع کے حل کیلیے طالبان کے ساتھ یک طرفہ مذاکرات کیلیے تیار نہیں تاہم افغان مذاکرات کی وہ حمایت کرے گا۔

امریکی پالیسی سازوں کی جانب سے امریکا کی حمایت میں چلنے والی افغان فوج کی جانب سے جنگ نہ جیتنے کے بعد طالبان کو بھی یہ سوچ لینا چاہیے کہ وہ کابل پر دوبارہ قبضہ کبھی حاصل نہیں کر سکتے تاہم اب بھی کافی کچھ غلط ہو سکتا ہے اور چند امریکی حکام افغانستان میں اپنی باقی رہ جانے والی فوج کو کابل کی فوج کی پشت پناہی کرنے اور شدت پسندوں کے خلاف امن کی بحالی تک کارروائی کرنے پر زور دے رہی ہے۔

دوسری جانب کابل اور واشنگٹن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی خطے کیلیے نئی پالیسی پر اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں