زمزمہ اور کھڈا مارکیٹ میں 30 شیشہ بار بند کرادیے گئے

سیاسی جماعتوں کے ہورڈنگز اور جھنڈے اتار دیے، وال چاکنگ بھی مٹادی ہے۔


Staff Reporter April 03, 2013
طالبان کی موجودگی کی اطلاع نہیں ہے، ممبر کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ عزیز سہروردی۔

ڈیفنس اور کلفٹن میں پولیس اور رینجرز نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن شروع کردیا ہے۔

ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی ، کلفٹن ، پنجاب کالونی ، دہلی کالونی اور دیگر علاقوں کے مختلف مقامات پر پولیس چیک پوسٹیں قائم اور ناکے لگادیے گئے ، یہ بات کلفٹن کنٹونمنٹ ہیڈ آفس میں منگل کو ایگزیکٹو ممبر بورڈ عزیز سہروردی اور اسٹیشن کمانڈر کراچی کے نمائندے لیفٹیننٹ کرنل ممتاز نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ، ان کا کہنا تھا کہ کلفٹن کنٹونمنٹ کے علاقے بالخصوص ڈی ایچ اے میں رات کے اوقات میں چیکنگ شروع کردی گئی ہے،سیاسی جماعتوں کے ہورڈنگز اور جھنڈے اتارنا شروع کردیے گئے۔

وال چاکنگ بھی مٹادی گئی ہے،زمزمہ اور کھڈا مارکیٹ میں 30 شیشہ پارلر بند کرادیے گئے،عزیز سہروردی نے کہا کہ 5 برس کے دوران پولیس تعاون کرنے کو تیار نہ تھی ، آئی جی اور سی سی پی او ہمارے خط کا جواب تک دینے کو تیار نہیں تھے، باہر سے آکر جرائم پیشہ افراد نے اسٹریٹ کرائم میں اضافہ کیا تاہم جب سے نگراں حکومت قائم ہوئی ہے جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔

4

وی وی آئی پیز کے ساتھ چلنے والے ایسے گارڈز جن کے پاس غیر قانونی اسلحہ ہوتا ہے یا جن گاڑیوں کے شیشے رنگین ہوتے ہیں ان کے خلاف بھی ایکشن لیا جارہا ہے،عزیز سہروردی نے کہا کہ سیکیورٹی پلان بنا کر وفاقی حکومت کو بھیج دیا ہے، فی گھر دوسو روپے لے کرسیکیورٹی کا نظام وضع کردیا جائے گا، انھوں نے اس تاثرکی نفی کی کہ کنٹونمنٹ یا ڈی ایچ اے کے علاقے میں خواتین کے ساتھ زیادتی کا کوئی واقعہ رونما ہوا ہو ،سوشل میڈیا پر افواہیں تھیں، پولیس رپورٹ سے تصدیق نہیں ہوسکی، ایک سوال کے جواب میںانھوں نے کہا کہ علاقے میں طالبان کی موجودگی کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں