امین فہیم کے وارنٹ گرفتاری سروری جماعت کی ریلیاں دھرنے فائرنگ سے ٹرک ڈرائیور زخمی
مٹیاری،بھٹ شاہ،سعید آباد میں زبردستی ہڑتال کی کوشش ناکام، دکانداروں کی شدید مزاحمت، ہالا، کھپرو، سجاول، قاضی احمد بند.
سپریم کورٹ کی جانب سے مخدوم امین فہیم کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کیخلاف سروری جماعت کے کارکنوں نے ریلیاں نکالیں اور مظاہرے کیے زبردستی دکانیں بند کرانے کی کوشش، بعض شہروں میں کاروبار بند کرا دیا گیا۔
مظاہرین کی فائرنگ سے ٹرک ڈرائیور زخمی ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر اور سروری جماعت کے روحانی پیشوا مخدوم محمد امین فہیم کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کیخلاف سروری جماعت کے کارکنوں نے ہالا، مٹیاری، بھٹ شاہ، سعید آباد میں صبح سے ہی ریلیاں نکال کر شٹر بند ہڑتال کرانے کی کوشش کی لیکن سعید آباد، مٹیاری، بھٹ شاہ میں لوگوں نے کاروبار بند کرنے سے انکار کردیا جبکہ مٹیاری میں تاجروں نے پی پی کارکنوں کو بھاگنے پر مجبور کردیا۔ صرف ہالا میں زبردستی ہڑتال کرائی گئی اور ہالا نیشنل ہائی وے پر مختصر دھرنا بھی دیا گیا۔
ادھر فنکشنل لیگ کے رہنمائوں اور میمن جماعت نے ایکسپریس کو بتایا کہ جیالے زبردستی شہر بند کرانا اور ہماری املاک کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ہمیں سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام اور اس کے خلاف احتجاج نہیں کرنا چاہیے، معلوم ہوا ہے کہ ہالا میں پیلز پارٹی کے کارکنوں نے زبردستی دکانیں بند نہ کرنے پر بعض لوگوں پر تشدد بھی کیا۔ کھپرو میں بھی مخدوم امین فہیم کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے خلاف سروری جماعت کی اپیل پر کھپرو اور کھائی میں مکمل شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی جس کے باعث تمام کاروباری مراکز بند رہے۔ سروری جماعت کے عبداللہ رونجھو کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی جو شہر کے مختلف علاقوں کا گشت کرتی ہوئی شہید چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔
مظاہرین نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا، سامارو شاخ کے مقام پر دھرنے کے باعث ٹریفک 2 گھنٹے معطل رہی۔ اس موقع پر کھپرو سے میرپورخاص جانے والے ٹرک ڈرائیور سے مظاہرین کی تلخ کلامی ہوگئی اور فائرنگ سے ڈرائیور محمد عثمان شر زخمی ہوگیا جسے میرپورخاص روانہ کردیا گیا۔ سجاول میں سروری جماعت نے احتجاج کرتے ہوئے کاروبار بند کرادیا۔ علاوہ ازیں قاضی احمد میں بھی سابق وفاقی وزیر اور سروری جماعت کے روحانی پیشوا مخدوم محمد امین فہیم کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کے خلاف سروری جماعت کے رہنما جام آفتاب علی انڑ، جام افتخار انڑ، ہدایت اللہ چانڈیو اور آل مرچنٹ ایسوسی ایشن کے صدر حاجی خان محمد لاکھو کی قیادت میں سیکڑوں افراد نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جبکہ شہر میں شٹر بند ہڑتال رہی۔
مظاہرین کی فائرنگ سے ٹرک ڈرائیور زخمی ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر اور سروری جماعت کے روحانی پیشوا مخدوم محمد امین فہیم کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کیخلاف سروری جماعت کے کارکنوں نے ہالا، مٹیاری، بھٹ شاہ، سعید آباد میں صبح سے ہی ریلیاں نکال کر شٹر بند ہڑتال کرانے کی کوشش کی لیکن سعید آباد، مٹیاری، بھٹ شاہ میں لوگوں نے کاروبار بند کرنے سے انکار کردیا جبکہ مٹیاری میں تاجروں نے پی پی کارکنوں کو بھاگنے پر مجبور کردیا۔ صرف ہالا میں زبردستی ہڑتال کرائی گئی اور ہالا نیشنل ہائی وے پر مختصر دھرنا بھی دیا گیا۔
ادھر فنکشنل لیگ کے رہنمائوں اور میمن جماعت نے ایکسپریس کو بتایا کہ جیالے زبردستی شہر بند کرانا اور ہماری املاک کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ ہمیں سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام اور اس کے خلاف احتجاج نہیں کرنا چاہیے، معلوم ہوا ہے کہ ہالا میں پیلز پارٹی کے کارکنوں نے زبردستی دکانیں بند نہ کرنے پر بعض لوگوں پر تشدد بھی کیا۔ کھپرو میں بھی مخدوم امین فہیم کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے خلاف سروری جماعت کی اپیل پر کھپرو اور کھائی میں مکمل شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی جس کے باعث تمام کاروباری مراکز بند رہے۔ سروری جماعت کے عبداللہ رونجھو کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی جو شہر کے مختلف علاقوں کا گشت کرتی ہوئی شہید چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔
مظاہرین نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا، سامارو شاخ کے مقام پر دھرنے کے باعث ٹریفک 2 گھنٹے معطل رہی۔ اس موقع پر کھپرو سے میرپورخاص جانے والے ٹرک ڈرائیور سے مظاہرین کی تلخ کلامی ہوگئی اور فائرنگ سے ڈرائیور محمد عثمان شر زخمی ہوگیا جسے میرپورخاص روانہ کردیا گیا۔ سجاول میں سروری جماعت نے احتجاج کرتے ہوئے کاروبار بند کرادیا۔ علاوہ ازیں قاضی احمد میں بھی سابق وفاقی وزیر اور سروری جماعت کے روحانی پیشوا مخدوم محمد امین فہیم کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کے خلاف سروری جماعت کے رہنما جام آفتاب علی انڑ، جام افتخار انڑ، ہدایت اللہ چانڈیو اور آل مرچنٹ ایسوسی ایشن کے صدر حاجی خان محمد لاکھو کی قیادت میں سیکڑوں افراد نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جبکہ شہر میں شٹر بند ہڑتال رہی۔