قائد اعظم یونیورسٹی کو الاٹ اراضی سے 214 ایکڑ غائب
1709ایکڑزمین ملنا تھی، قائمہ کمیٹی کا کمشنر اور آئی جی کے ہمراہ موقع کادورہ کرنے کافیصلہ
وفاقی دارالحکومت میں قائم قائداعظم یونیورسٹی کی1709ایکڑ میں سے 214 ایکڑ زمین غائب کرنے کے معاملہ پر قائمہ کمیٹی اور متعلقہ حکام میدان میں آگئے۔
قائداعظم یونیورسٹی کو50 سال قبل قیام کے وقت مجموعی طور پر 1709 ایکڑزمین دینے کا اعلان کیا گیا تاہم 214 ایکڑ زمین مبینہ طورپر مقامی افراد نے یونیورسٹی کے حوالے نہیں کی۔
سی ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ انھوں نے یونیورسٹی کو 1709ایکڑ اراضی حوالے کی لیکن اس کے بعد یونیورسٹی نے زمین ایکوائرکرنے کیلیے پیسے نہیں دیے جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے ۔1988 میں سی ڈی اے نے زمین کم کرکے1400 ایکڑ تک کردی جبکہ ملپور روڈکیلیے زمین کا حصہ کاٹ لیا گیا۔
زمین کی الاٹمنٹ کے مطابق 1709 ایکڑ اراضی یونیورسٹی کے پاس ہے تاہم یونیورسٹی حکام کا کہناہے کہ اس میں سے 214ایکڑ زمین کم ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ جامعہ کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور درپیش مسائل کے حل کیلیے2ارب 80کروڑ روپے کا پی سی ون بھی پیش کیا گیاہے جس میں سے حاصل ہونے والی رقم سے یونیورسٹی کی زمین پر چاردیواری بنائی جائے گی۔
قائداعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اشرف کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کی سیکڑوںکنال اراضی پر مقامی افرادکے قبضے سمیت دیگر تجاوزات کے خاتمے کیلیے ہم نے بھرپور آواز بلندکی جس پر اعلیٰ سطح کے خصوصی اجلاسوں میں کارروائی کی یقین دہانی کرائی گئی، میئر اسلام آبادوسابق چیئرمین سی ڈی اے سمیت دیگر متعلقہ حکام نے بھی موقع پر وزٹ کرکے تجاوزات کی نشاندہی کی لیکن کوئی ایکشن نہیں ہوا۔ انھوں نے کہاکہ پرامید ہیں کہ تجاوزات کے خاتمے کیلیے متعلقہ ادارے تعاون کریںگے۔
قائداعظم یونیورسٹی کو50 سال قبل قیام کے وقت مجموعی طور پر 1709 ایکڑزمین دینے کا اعلان کیا گیا تاہم 214 ایکڑ زمین مبینہ طورپر مقامی افراد نے یونیورسٹی کے حوالے نہیں کی۔
سی ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ انھوں نے یونیورسٹی کو 1709ایکڑ اراضی حوالے کی لیکن اس کے بعد یونیورسٹی نے زمین ایکوائرکرنے کیلیے پیسے نہیں دیے جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے ۔1988 میں سی ڈی اے نے زمین کم کرکے1400 ایکڑ تک کردی جبکہ ملپور روڈکیلیے زمین کا حصہ کاٹ لیا گیا۔
زمین کی الاٹمنٹ کے مطابق 1709 ایکڑ اراضی یونیورسٹی کے پاس ہے تاہم یونیورسٹی حکام کا کہناہے کہ اس میں سے 214ایکڑ زمین کم ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ جامعہ کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور درپیش مسائل کے حل کیلیے2ارب 80کروڑ روپے کا پی سی ون بھی پیش کیا گیاہے جس میں سے حاصل ہونے والی رقم سے یونیورسٹی کی زمین پر چاردیواری بنائی جائے گی۔
قائداعظم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اشرف کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کی سیکڑوںکنال اراضی پر مقامی افرادکے قبضے سمیت دیگر تجاوزات کے خاتمے کیلیے ہم نے بھرپور آواز بلندکی جس پر اعلیٰ سطح کے خصوصی اجلاسوں میں کارروائی کی یقین دہانی کرائی گئی، میئر اسلام آبادوسابق چیئرمین سی ڈی اے سمیت دیگر متعلقہ حکام نے بھی موقع پر وزٹ کرکے تجاوزات کی نشاندہی کی لیکن کوئی ایکشن نہیں ہوا۔ انھوں نے کہاکہ پرامید ہیں کہ تجاوزات کے خاتمے کیلیے متعلقہ ادارے تعاون کریںگے۔