چوہدری سرور کے سینیٹر بننے پر لیگی قیادت اپ سیٹ
انٹرنل میٹنگ میں شہباز شریف برہم، باغیوں کو ڈھونڈ نکالنے کی ہدایت۔
سینیٹ الیکشن میں پنجاب سے تحریک انصاف کے امیدوار چوہدری سرورکی غیرمتوقع کامیابی سے ن لیگ کی قیادت کودھچکا لگا ہے اوراندرونی سطح پر ان ارکان سے متعلق تحقیقات کی جارہی ہے جنھوں نے ممکنہ طورپرمخالف امیدوارکی خاموش حمایت کی۔
چوہدری سرورکی کامیابی نے خصوصاًشہبازشریف کوبے چین کردیاہے جنھوں نے چندروزقبل ہی پارٹی کی باگ ڈورسنبھالی ہے جبکہ انھوں نے ارکان سے وفاداری اورپنجاب سے تمام 12نشستوں پر لیگی امیدواروں کی کامیابی یقینی بنانیکاحلف بھی لیا تھا۔
ایکسپرپیس ٹریبیون کومعلوم ہواہے کہ گزشتہ شب شہباز شریف نے ایک انٹرنل پارٹی میٹنگ بلائی اوران صوبائی ارکان اسمبلی سے ناراضی کااظہارکیا جنھیں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے خصوصی ذمے داری سونپی گئی تھی۔
لیگی ذرائع کے مطابق راناثنا اللہ اور اشفاق سرورنے پارٹی سربراہ کویقین دلایاہے کہ باغی ارکان کوڈھونڈ نکال اجائے گا۔ ن لیگ کے ایک رکن نے نام نہ ظاہرکرنے کی شرط پربتایاکہ پنجاب میں چوہدری سرور کے ہاتھوں شکست زخموں پرنمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔
مذکورہ رکن کے مطابق اگرچہ پارٹی قیادت نے چوہدری سرور کو ووٹ دینے والے ارکان کوتلاش کرنے کا عزم ظاہر کیاہے لیکن وہ اس حوالے سے کچھ کرنہیں سکتی۔ چونکہ سینیٹ انتخابات خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوئے اس لئے یہ تعین کرنا مشکل ہوگاکہ کس نے کس کوووٹ دیا؟۔
ذرائع کے مطابق اگرباغی ارکان تلاش کربھی لیے جائیں تو ان کیخلاف کارروائی ممکن نہیں۔ ادھررابطہ کرنے پر راناثنا اللہ نے تردید کی کہ شہبازشریف نے چوہدری سرورکی کامیابی پرکسی قسم کی تحقیقات کاکوئی حکم دیا ہے ۔ ان کاکہنا تھاکہ یہ کسی کی قیاس آرائی ہوسکتی ہے لیکن عملاً ایساکچھ نہیں۔انھوں نے کہاکہ یہ ضروری نہیں ن لیگ کے ارکان نے ہی چوہدری سرورکوووٹ دیے ہوں ہوسکتاہے کہ انھیں حزب اختلاف کی جماعتوں سے حمایت ملی ہو۔
چوہدری سرورکی کامیابی نے خصوصاًشہبازشریف کوبے چین کردیاہے جنھوں نے چندروزقبل ہی پارٹی کی باگ ڈورسنبھالی ہے جبکہ انھوں نے ارکان سے وفاداری اورپنجاب سے تمام 12نشستوں پر لیگی امیدواروں کی کامیابی یقینی بنانیکاحلف بھی لیا تھا۔
ایکسپرپیس ٹریبیون کومعلوم ہواہے کہ گزشتہ شب شہباز شریف نے ایک انٹرنل پارٹی میٹنگ بلائی اوران صوبائی ارکان اسمبلی سے ناراضی کااظہارکیا جنھیں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے خصوصی ذمے داری سونپی گئی تھی۔
لیگی ذرائع کے مطابق راناثنا اللہ اور اشفاق سرورنے پارٹی سربراہ کویقین دلایاہے کہ باغی ارکان کوڈھونڈ نکال اجائے گا۔ ن لیگ کے ایک رکن نے نام نہ ظاہرکرنے کی شرط پربتایاکہ پنجاب میں چوہدری سرور کے ہاتھوں شکست زخموں پرنمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔
مذکورہ رکن کے مطابق اگرچہ پارٹی قیادت نے چوہدری سرور کو ووٹ دینے والے ارکان کوتلاش کرنے کا عزم ظاہر کیاہے لیکن وہ اس حوالے سے کچھ کرنہیں سکتی۔ چونکہ سینیٹ انتخابات خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوئے اس لئے یہ تعین کرنا مشکل ہوگاکہ کس نے کس کوووٹ دیا؟۔
ذرائع کے مطابق اگرباغی ارکان تلاش کربھی لیے جائیں تو ان کیخلاف کارروائی ممکن نہیں۔ ادھررابطہ کرنے پر راناثنا اللہ نے تردید کی کہ شہبازشریف نے چوہدری سرورکی کامیابی پرکسی قسم کی تحقیقات کاکوئی حکم دیا ہے ۔ ان کاکہنا تھاکہ یہ کسی کی قیاس آرائی ہوسکتی ہے لیکن عملاً ایساکچھ نہیں۔انھوں نے کہاکہ یہ ضروری نہیں ن لیگ کے ارکان نے ہی چوہدری سرورکوووٹ دیے ہوں ہوسکتاہے کہ انھیں حزب اختلاف کی جماعتوں سے حمایت ملی ہو۔