باسی کھانے دوبارہ گرم کرکے استعمال نہ کریں
مختلف کھانوں کو بار بار گرم کر کے استعمال کرنے سے گھروں میں طرح طرح کی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔
ایک اچھی صحت کے حصول کے لیے ہم ہر وہ کام کرتے ہیں جو ہماری صحت کے لیے مفید ہو جیسے کم کھانا اور ورزش کرنا وغیرہ۔ اس سلسلے میں ہم بہت احتیاطیں بھی کرتے ہیں مگر ان تمام احتیاطوں کے باوجود ہم بیمار ہوجاتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ ہم نے تو بہت احتیاط کی تھی، پھر بھی بیمار کیوں اور کیسے ہوگئے؟
دراصل بیمار ہونے کی ایک آدھ نہیں بلکہ بہت سی وجوہ ہیں جن کے سبب بیماریاں پیدا ہوتی ہیں اور ایک اچھا خاصا صحت مند انسان بیمار ہوجاتا ہے۔ بیمار ہونے کی یہ وجوہ کہیں باہر سے نہیں آتیں، بلکہ یہ تو تقریباً ہم سب کے گھروں کے اندر ہی موجود ہیں۔
تو ایسے فوڈز یا کھانے ہیں جن کو بار بار گرم کر کے استعمال کرنے سے گھروں میں طرح طرح کی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ اس کی مثال یہ دی جاسکتی ہے کہ آج کل آلو ہم سبھی کے گھروں میں بہت زیادہ پکائے جاتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آلو کے سالن کو بار بار گرم کر کے کھانے سے اس میں اس میں ایک ایسا خطرناک بیکٹیریا پیدا ہوجا تا ہے جس سے آلو والا سالن ایک خطرناک زہر میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ اس سے ایک طرف تو جسمانی کم زوری پیدا ہوتی ہے، پھر نظر بھی کم زور ہوجاتی ہے۔ چلنے میں پریشانی ہوتی ہے اور بڑھتی عمر میں لقوے کا بھی خطرہ پیدا ہوجاتا ہے۔ گویا ایسی بیماریاں پھیلتی ہیں اور ہمیں پتا بھی نہیں چلتا کہ ان بیماریوں کی یہ وجہ ہے۔
دوسری بڑی غلطی جو سب خواتین بہت زیادہ اور مسلسل کرتی ہیں، وہ یہ ہے کہ ایک بار جس تیل کو گرم کر کے اس میں پکوڑے تل لیے جاتے ہیں، اسی تیل کو دوبارہ گرم کرکے دوسری ڈشز کی تیاری میں استعمال کرلیا جاتا ہے۔ بلاشبہہ یہ عمل صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہے اور اسی کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر، ہارٹ اٹیک اور کینسر جیسی مہلک بیماریاں بھی پیدا ہوجاتی ہیں۔ جب ہم ان بیماریوں میں سے کسی بیماری کی لپیٹ میں آجاتے ہیں تو حیران ہوکر یہ سوچتے ہیں کہ ایسا کیوں اور کیسے ہوا حالاں کہ ہمارے گھر میں کوئی سگریٹ نہی پیتا اور نہ ہی کوئی نشہ کرتا ہے، پھر بھی یہ بیماری ہمارے گھر تک کیسے پہنچی۔
اس کے ساتھ ساتھ تیسری غلطی جو ہم کرتے ہیں، وہ یہ ہے کہ جب رکھے رکھے ہماری چائے ٹھنڈی ہو جاتی ہے تو ہم اسے گرم کرکے دوبارہ پی لیتے ہیں۔ یہ عادت جگر کو خراب کردیتی ہے اور ساتھ ہی خون کی نالیوں کو موٹا کردیتی ہے جو بعد میں دل کے امراض کا سبب بنتا ہے۔
عام طور پر لوگ ٹھنڈے چاول بھی گرم کر کے کھاتے ہیں۔ چاول کو پہلی بار پکاتے وقت ان میں ایسے بیکٹیریا بنتے ہیں جو دوبارہ گرم کرنے پر تعداد میں دگنے ہوجاتے ہیں۔ یہ پیٹ کو خراب کرتے ہیں اور پھر پیٹ مسلسل خراب رہنے لگتا ہے۔ اسی طرح چکن کو دوبارہ گرم کرکے استعمال نہ کریں، کیوں کہ دوبارہ گرم ہونے سے یہ ہضم نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ پالک کو دوبارہ گرم کرنے سے اس میں موجود نائٹرٹ خطرناک زہر بن جاتا ہے جو کینسر کا سبب بنتا ہے۔
جو لوگ انڈے شوق سے کھاتے ہیں، ان کو شاید معلوم نہ ہو کہ انڈے کو دوبارہ گرم کرنے سے اس میں وہ جراثیم پیدا ہوتے ہیں جو نظام ہضم کو خراب کر دیتے ہیں، اس سے جسم میں متعدد بیماریاں بنتی ہیں۔ اگر آپ چقندر شوق سے کھاتے ہیں تو جان لیں کہ اسے بھی دوبارہ گرم کرنے سے یہ جسم میں ایسی بیماریاں پیدا کرتا ہے جن کا علاج بہت مشکل بلکہ ناممکن ہوتا ہے۔
دراصل بیمار ہونے کی ایک آدھ نہیں بلکہ بہت سی وجوہ ہیں جن کے سبب بیماریاں پیدا ہوتی ہیں اور ایک اچھا خاصا صحت مند انسان بیمار ہوجاتا ہے۔ بیمار ہونے کی یہ وجوہ کہیں باہر سے نہیں آتیں، بلکہ یہ تو تقریباً ہم سب کے گھروں کے اندر ہی موجود ہیں۔
تو ایسے فوڈز یا کھانے ہیں جن کو بار بار گرم کر کے استعمال کرنے سے گھروں میں طرح طرح کی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ اس کی مثال یہ دی جاسکتی ہے کہ آج کل آلو ہم سبھی کے گھروں میں بہت زیادہ پکائے جاتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آلو کے سالن کو بار بار گرم کر کے کھانے سے اس میں اس میں ایک ایسا خطرناک بیکٹیریا پیدا ہوجا تا ہے جس سے آلو والا سالن ایک خطرناک زہر میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ اس سے ایک طرف تو جسمانی کم زوری پیدا ہوتی ہے، پھر نظر بھی کم زور ہوجاتی ہے۔ چلنے میں پریشانی ہوتی ہے اور بڑھتی عمر میں لقوے کا بھی خطرہ پیدا ہوجاتا ہے۔ گویا ایسی بیماریاں پھیلتی ہیں اور ہمیں پتا بھی نہیں چلتا کہ ان بیماریوں کی یہ وجہ ہے۔
دوسری بڑی غلطی جو سب خواتین بہت زیادہ اور مسلسل کرتی ہیں، وہ یہ ہے کہ ایک بار جس تیل کو گرم کر کے اس میں پکوڑے تل لیے جاتے ہیں، اسی تیل کو دوبارہ گرم کرکے دوسری ڈشز کی تیاری میں استعمال کرلیا جاتا ہے۔ بلاشبہہ یہ عمل صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہے اور اسی کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر، ہارٹ اٹیک اور کینسر جیسی مہلک بیماریاں بھی پیدا ہوجاتی ہیں۔ جب ہم ان بیماریوں میں سے کسی بیماری کی لپیٹ میں آجاتے ہیں تو حیران ہوکر یہ سوچتے ہیں کہ ایسا کیوں اور کیسے ہوا حالاں کہ ہمارے گھر میں کوئی سگریٹ نہی پیتا اور نہ ہی کوئی نشہ کرتا ہے، پھر بھی یہ بیماری ہمارے گھر تک کیسے پہنچی۔
اس کے ساتھ ساتھ تیسری غلطی جو ہم کرتے ہیں، وہ یہ ہے کہ جب رکھے رکھے ہماری چائے ٹھنڈی ہو جاتی ہے تو ہم اسے گرم کرکے دوبارہ پی لیتے ہیں۔ یہ عادت جگر کو خراب کردیتی ہے اور ساتھ ہی خون کی نالیوں کو موٹا کردیتی ہے جو بعد میں دل کے امراض کا سبب بنتا ہے۔
عام طور پر لوگ ٹھنڈے چاول بھی گرم کر کے کھاتے ہیں۔ چاول کو پہلی بار پکاتے وقت ان میں ایسے بیکٹیریا بنتے ہیں جو دوبارہ گرم کرنے پر تعداد میں دگنے ہوجاتے ہیں۔ یہ پیٹ کو خراب کرتے ہیں اور پھر پیٹ مسلسل خراب رہنے لگتا ہے۔ اسی طرح چکن کو دوبارہ گرم کرکے استعمال نہ کریں، کیوں کہ دوبارہ گرم ہونے سے یہ ہضم نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ پالک کو دوبارہ گرم کرنے سے اس میں موجود نائٹرٹ خطرناک زہر بن جاتا ہے جو کینسر کا سبب بنتا ہے۔
جو لوگ انڈے شوق سے کھاتے ہیں، ان کو شاید معلوم نہ ہو کہ انڈے کو دوبارہ گرم کرنے سے اس میں وہ جراثیم پیدا ہوتے ہیں جو نظام ہضم کو خراب کر دیتے ہیں، اس سے جسم میں متعدد بیماریاں بنتی ہیں۔ اگر آپ چقندر شوق سے کھاتے ہیں تو جان لیں کہ اسے بھی دوبارہ گرم کرنے سے یہ جسم میں ایسی بیماریاں پیدا کرتا ہے جن کا علاج بہت مشکل بلکہ ناممکن ہوتا ہے۔