ڈربن ٹیسٹ آسٹریلیا فتح کی دہلیز پر پہنچ گیا

تاریخی کامیابی سے ہمکنار کرنے کی مارکرم کی امیدیں سورج ڈھلنے کے ساتھ ہی دم توڑگئیں۔


Sports Desk March 05, 2018
417 کا تعاقب کرنے والے پروٹیز نے 293 پر 9 وکٹیں گنوادیں۔ فوٹو اے ایف پی

ڈربن ٹیسٹ میں آسٹریلیا فتح کی دہلیز پر پہنچ گیا جب کہ کم روشنی نے جنوبی افریقی شکست کو ایک رات کیلیے ٹال دیا۔

ڈربن میں جاری پہلے ٹیسٹ کے چوتھے روز کا کھیل جب کم روشنی کی وجہ سے روکا گیا تو آسٹریلیا کامیابی سے صرف ایک وکٹ کی دوری پر تھا، اب اسے کامیابی کو گلے لگانے کیلیے پانچویں صبح کا انتظار کرنا پڑے گا، پروٹیز کو کامیابی کیلیے اس میچ میں 417 رنز کا ہدف ملا جوکہ ویسٹ انڈیز کی جانب سے حاصل کیے جانے والے ورلڈ ریکارڈ ہدف سے ایک رن کم تھا۔

اس ہدف کے تعاقب میں آغاز پر ہی جنوبی افریقی بیٹنگ لائن بری طرح ڈگمگا گئی جب صرف 49 رنز پر 4 کھلاڑی پویلین واپس رخصت ہوگئے، مچل اسٹارک کی اٹھتی ہوئی گیند سے ڈین ایلجر نے بیٹ کو بچانے کی کوشش کی مگر وہ کنارے کو چھوتی ہوئی وکٹ کیپر ٹم پین کے گلوز میں سما گئی، انھوں نے 9 رنز بنائے، ہاشم آملا صرف 8 رنز بنا پائے، ہیزل ووڈ کی گیند پیڈ پر لگتے ہی امپائر دھرماسینا کی انگلی فضا میں بلند ہوگئی مگر آملہ نے ریویو لیا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا، یہ ٹیسٹ کرکٹ میں چھٹا موقع ہے جب وہ ہیزل ووڈ کی وکٹ بنے ہیں۔

ابراہم ڈی ویلیئرز کھاتہ کھولے بغیر اپنی ہی جلد بازی کی وجہ سے رن آؤٹ ہوگئے، مارکرم نے گیند کو لیگ سائیڈ کی جانب کھیلا ہی تھا کہ ڈی ویلیئرز سنگل کی آواز لگاتے ہوئے دوڑ پڑے وہ درمیان میں پہنچے تھے کہ مارکرم نے واپسی کا اشارہ کیا مگر ان کے کریز میں پہنچنے سے قبل ہی وارنر اور لیون کی کوشش سے نان اسٹرائیک بیلز اڑچکی تھیں۔

پیٹ کمنز نے فاف ڈوپلیسی (4) کی آف اسٹمپ ہی جڑ سے اکھاڑ دی، اس موقع پر تھیونس ڈی برین نے مارکرم کا ساتھ دینے کی کوشش کی مگر 36 رنز بناکر ہیزل ووڈ کی گیند پر پین کا کیچ بن گئے، اب مارکرم نے ڈی کک کے ساتھ مل کر اسکور کو آگے لے جانا شروع کیا اور ٹیم کو وہاں پر پہنچادیا جہاں سے اس کا ہدف سے فاصلہ 134 رنز رہ گیا اور 5 وکٹیں بھی باقی تھیں، یہ وہ وقت تھا جب جنوبی افریقی ٹیم اور شائقین دونوں کی امیدیں بڑھنے لگی تھیں مگر نومبر 2016 سے ٹیسٹ وکٹ سے محروم مچل مارش ٹیم کی مدد کو سامنے آئے، انھوں نے مارکرم کو ٹم پین کی مدد سے قابو کیا۔

اوپنر نے 143 رنز بنائے، اس کے ساتھ ہی 147 رنز کی شراکت کا بھی اختتام ہوگیا اور پروٹیز کی امیدیں بھی ڈوبنے لگیں، مارکرم کے آؤٹ ہونے کے بعد اگلی 3 وکٹیں صرف 7 رنز کے دوران گرگئی۔ مچل اسٹارک نے ورنون فلینڈر کو 6 رنز پر کاٹ بی ہائنڈ کرایا۔ اپنے اسی اوور کی آخری دو بالز پر اسٹارک نے کیشو مہاراج اور کاگیسو ربادا کی وکٹیں بھی اڑادیں، دونوں کو کھاتہ کھولنے کا موقع نہیں ملا، آخر میں مورن مورکل نے 27 بالز کا سامنا کرتے ہوئے میچ کو پانچویں دن میں پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا، جب کم روشنی کے باعث کھیل رکا تو جنوبی افریقہ نے 9 وکٹ پر 293 رنز بنالیے تھے۔

فارم میں واپس لوٹنے والے ڈی کک 81 رنز پر ناٹ آؤٹ تھے جبکہ مورکل نے ابھی کھاتہ ہی نہیں کھولا تھا۔ پروٹیز کو ناممکن دکھائی دینے والی کامیابی کے حصول کیلیے مزید 124 رنز درکار اور ایک وکٹ باقی تھی۔ اسٹارک نے 4 اور ہیزل ووڈ نے 2 وکٹیں لیں۔ اس سے قبل آسٹریلیا کی دوسری اننگز 227 رنز پر تمام ہوئی، آخری کھلاڑی پیٹ کمنز 26 رنز بناکر کیشو مہاراج کی وکٹ بنے تھے، انھوں نے 4 وکٹیں لیں، مورکل نے 3 اور ربادا نے 2 وکٹیں لیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں