ایس ایچ او سے لیکر سیکریٹری تک تبدیل کردینگے نجم سیٹھی
غیرجانبداربیورو کریسی کی ٹیم تشکیل دیں گے، خدانخواستہ شفاف الیکشن نہ کراسکے تو ملک کو نقصان پہنچ سکتا ہے
وزیراعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں سے ملاقاتیں انتہائی سودمند رہی ہیں۔
ہم کسی افسر کی تعیناتی کیلیے کسی قسم کی سفارش نہیں کرینگے، پنجاب میں منصفانہ انتخابات کے انعقاد کیلیے ایس ایچ او سے لے کر سیکریٹری تک کی تبدیلی کیلیے ہوم ورک مکمل کرلیا ہے، چیف سیکریٹری کے عہدہ سنبھالنے پر بیورو کریسی میں ردوبدل کیاجائیگا اور ایک ایسی ٹیم تشکیل دینگے جس پر کسی کو شکایت نہ ہو، پنجاب پاکستان کا دل ہے،اگر ہم خدانخواستہ یہاں شفاف انتخابات کے انعقاد کی ذمے داری نہ نبھا سکے تو پورے ملک کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہارانھوں نے پی پی رہنمااور سابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی راجا ریاض احمد کی رہائش گاہ پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر پیپلزپارٹی سینٹرل پنجاب کے صدر منظور احمد وٹو اور دیگربھی موجود تھے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے کہاکہ بیورو کریسی میں ردوبدل الیکشن کمیشن کے احکامات کی روشنی میں کیا جائیگا۔ بسنت کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر انھوںنے کہاکہ 2 سے 3 روز میں اس ضمن میںفیصلہ کرلیاجائیگا، صرف پتنگ بازی ہی نہیں بلکہ پورے پنجاب میں میلے ،موسیقی، مشاعرے اور آتش بازی جیسی تفریحی سرگرمیاں بھی ہونی چاہئیں۔ اگر پنجاب حکومت حادثات کی روک تھام کرسکتی ہے تو پھر بسنت جیسے تہوار منانے میں کوئی قباحت نہیں۔
پالیسی میں تبدیلی کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہاکہ پالیسیاں قوم کی امانت ہیں اور انھیں عوام کے منتخب نمائندے ہی آگے بڑھانے کا حق رکھتے ہیں۔ کابینہ کے بارے میں سوال پر انھوں نے کہا کہ 3 نئے وزرا جلد حلف اٹھا ئینگے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب آفتاب سلطان نے ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبے میں امن وامان کی صورتحال اور عام انتخابات کے دوران سیکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قانون نافذ کرنیوالے ادارے الیکشن کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کیلیے ہر ممکن اقدامات کریں۔
وزیراعلیٰ نے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ معیاری سڑکوں سے نہ صرف عوام کو آمد ورفت کی بہترین سفری سہولیات میسر آتی ہیں بلکہ تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کیلیے بھی یہ موثر ذریعہ ثابت ہوتی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اندرون شہر اور فاضلیہ کالونی اچھرہ کے علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت کا نوٹس لیتے ہوئے متاثرہ علاقوں میں پانی کی فراہمی فوری طور پر بحال کرادی۔ جس پرشہریوں نے وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔وزیر اعلیٰ نے پشاور میں گرڈ اسٹیشن پردہشتگردی کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
ہم کسی افسر کی تعیناتی کیلیے کسی قسم کی سفارش نہیں کرینگے، پنجاب میں منصفانہ انتخابات کے انعقاد کیلیے ایس ایچ او سے لے کر سیکریٹری تک کی تبدیلی کیلیے ہوم ورک مکمل کرلیا ہے، چیف سیکریٹری کے عہدہ سنبھالنے پر بیورو کریسی میں ردوبدل کیاجائیگا اور ایک ایسی ٹیم تشکیل دینگے جس پر کسی کو شکایت نہ ہو، پنجاب پاکستان کا دل ہے،اگر ہم خدانخواستہ یہاں شفاف انتخابات کے انعقاد کی ذمے داری نہ نبھا سکے تو پورے ملک کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہارانھوں نے پی پی رہنمااور سابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی راجا ریاض احمد کی رہائش گاہ پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر پیپلزپارٹی سینٹرل پنجاب کے صدر منظور احمد وٹو اور دیگربھی موجود تھے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے کہاکہ بیورو کریسی میں ردوبدل الیکشن کمیشن کے احکامات کی روشنی میں کیا جائیگا۔ بسنت کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر انھوںنے کہاکہ 2 سے 3 روز میں اس ضمن میںفیصلہ کرلیاجائیگا، صرف پتنگ بازی ہی نہیں بلکہ پورے پنجاب میں میلے ،موسیقی، مشاعرے اور آتش بازی جیسی تفریحی سرگرمیاں بھی ہونی چاہئیں۔ اگر پنجاب حکومت حادثات کی روک تھام کرسکتی ہے تو پھر بسنت جیسے تہوار منانے میں کوئی قباحت نہیں۔
پالیسی میں تبدیلی کے سوال پر وزیر اعلیٰ نے کہاکہ پالیسیاں قوم کی امانت ہیں اور انھیں عوام کے منتخب نمائندے ہی آگے بڑھانے کا حق رکھتے ہیں۔ کابینہ کے بارے میں سوال پر انھوں نے کہا کہ 3 نئے وزرا جلد حلف اٹھا ئینگے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب آفتاب سلطان نے ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبے میں امن وامان کی صورتحال اور عام انتخابات کے دوران سیکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قانون نافذ کرنیوالے ادارے الیکشن کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کیلیے ہر ممکن اقدامات کریں۔
وزیراعلیٰ نے اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ معیاری سڑکوں سے نہ صرف عوام کو آمد ورفت کی بہترین سفری سہولیات میسر آتی ہیں بلکہ تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کیلیے بھی یہ موثر ذریعہ ثابت ہوتی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اندرون شہر اور فاضلیہ کالونی اچھرہ کے علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت کا نوٹس لیتے ہوئے متاثرہ علاقوں میں پانی کی فراہمی فوری طور پر بحال کرادی۔ جس پرشہریوں نے وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔وزیر اعلیٰ نے پشاور میں گرڈ اسٹیشن پردہشتگردی کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔