بلوچستان 17 اضلاع میں تیسرے روز بھی بجلی بحال نہ کی جاسکی

تخریب کاری کا نشانہ بننے والی سپلائی لائن کی مرمت نہ ہوسکی، عوام کا احتجاج، ژوب میں ہڑتال.


INP April 03, 2013
زراعت کو زبردست نقصان، پینے کے پانی کی قلت،باغات میں بروقت اسپرے بھی نہیں کیا جاسکا. فوٹو: فائل

بلوچستان میں تخریبی کارروائی سے متاثرہ ٹاورز کی منگل کو تیسرے روز بھی مرمت نہ ہو سکی۔

صوبے کے 17 اضلاع کو بجلی کی فراہمی بدستور معطل ہے۔ اس صورت حال سے زراعت کو زبردست نقصان پہنچ رہا ہے، سیب اور انگور کے باغات پر بروقت اسپرے نہ ہونے کے باعث کیڑا لگنے سے فصلیں تباہ ہورہی ہیں۔ متاثرہ اضلاع میں بروقت بجلی کی بحالی کے واپڈا کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے اور پشین ، قلات ، مستونگ ، خضدار ، چمن ، قلعہ عبداللہ ، لورالائی ، ژوب ، قلعہ سیف اللہ ، موسیٰ خیل ، نوشکی، خاران سمیت دیگر اضلاع میں بجلی کی معطلی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

2

عوام خاص طور پر زمینداروں میں اس حوالے سے شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور ژوب میں بجلی کی بندش کیخلاف شہریوں نے ہڑتال کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ یاد رہے کہ3 روز قبل جعفرآباد کے علاقے چھتر میں تخریب کاروں نے گدو ، اوچ اور سبی کی بجلی کی مین سپلائی لائن کو دھماکا خیز مواد سے تباہ کردیاتھا۔سیکیورٹی کلیئرنس نہ ملنے کی وجہ سے اب تک متاثرہ ٹاورز کی مرمت کا کا م شروع نہیں کیاجاسکا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں