شاہ زیب قتل کے ملزم شاہ رخ جتوئی کی نظرثانی اپیل خارج

ملک کی کوئی بھی دوسری عدالت ہمارے فیصلے پر نظرثانی نہیں کرسکتی، چیف جسٹس پاکستان


ویب ڈیسک March 05, 2018
ملک کی کوئی بھی دوسری عدالت ہمارے فیصلے پر نظرثانی نہیں کرسکتی، چیف جسٹس پاکستان۔ فوٹو : فائل

سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی کی نظرثانی اپیل خارج کردی ہے۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں شاہ زیب قتل کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے ملزم شاہ رخ جتوئی کی نظرثانی اپیل خارج کردی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : چیف جسٹس نے شاہ رخ جتوئی کو اسپتال منتقل کرنے کانوٹس لے لیا

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے شاہ رخ جتوئی کے وکیل سے کہا کہ آپ نے اپنے موکل سے بڑی فیس لی ہے، آپ چٹکلے کرتے ہیں لیکن ہم نے بھی کہہ دیا ہے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس میں کہا کہ سندھ ہائیکورٹ نے ہمارے احکامات کو نظرانداز کیا، ہائیکورٹ ہمارے احکامات پربحث کرلیتی تو معاملہ الگ ہوتا، ہائیکورٹ کے پرفیکٹ حکم میں بہت ساری امپرفیکشنز تھیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : شاہ رخ جتوئی کی سزائے موت کالعدم قرار

جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ آئین کے لفظوں کو معنی ججز دیتے ہیں، اپیل آئے تو اپنے الفاظ ہم خود بدل سکتے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ عدالت عظمی نے قرار دیا تھا یہ مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) میں چلایا جائے، ملک کی کوئی بھی دوسری عدالت ہمارے فیصلے پر نظرثانی نہیں کرسکتی لہذا ہائی کورٹ نے ہمارے احکامات کی غلط تشریح کی اور اگر آپ معصوم ہیں توعدالت سے رہا ہوجائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔