مولانا اعظم طارق کے قتل کا ملزم سبطین کاظمی بری
سبطین کاظمی کو 11 مئی 2017 کو بینظیر انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت نے کالعدم سپاہ صحابہ کے امیر مولانا اعظم طارق قتل کیس میں گرفتار ملزم سبطین کاظمی کو بری کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت میں کالعدم سپاہ صحابہ کے امیر مولانا اعظم طارق قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت انسدادِ دہشتگردی عدالت کے جج شاہ رخ اجمند نے کی۔ عدالت نے قتل کیس میں گرفتار ملزم سبطین کاظمی کو بری کا حکم جاری کردیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: مولانا اعظم طارق کے قتل میں ملوث ملزم گرفتار
واضح رہے کہ کالعدم سپاہ صحابہ کے امیر مولانا اعظم طارق کو 2003 میں کشمیر ہائی وے پر قتل کیا گیا، واقعے میں اعظم طارق کے 3 محافظ اور ڈرائیور بھی جاں بحق ہوگئے تھے۔ جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قتل کے ملزم سبطین کاظمی کو 11 مئی 2017 کو بینظیر انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے گرفتار کیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت میں کالعدم سپاہ صحابہ کے امیر مولانا اعظم طارق قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت انسدادِ دہشتگردی عدالت کے جج شاہ رخ اجمند نے کی۔ عدالت نے قتل کیس میں گرفتار ملزم سبطین کاظمی کو بری کا حکم جاری کردیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: مولانا اعظم طارق کے قتل میں ملوث ملزم گرفتار
واضح رہے کہ کالعدم سپاہ صحابہ کے امیر مولانا اعظم طارق کو 2003 میں کشمیر ہائی وے پر قتل کیا گیا، واقعے میں اعظم طارق کے 3 محافظ اور ڈرائیور بھی جاں بحق ہوگئے تھے۔ جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قتل کے ملزم سبطین کاظمی کو 11 مئی 2017 کو بینظیر انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے گرفتار کیا تھا۔