پاکستانی چاول بھارتی لیبل لگا کر بیچنے کا انکشاف

انڈونیشی ٹینڈرکے جواب میں بھارتی کمپنیوں نے پاکستانی چاول پر انڈین لیبل لگا کر جکارتہ کو برآمد کرنے کی کوشش کی۔


Business Reporter March 06, 2018
محنت سے شعبے کوبحران سے نکالا،سازش سے نمٹنے کیلیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں، دیگرحکام کوخطوط۔ فوٹو: فائل

PESHAWAR: پاکستانی چاول پر بھارتی لیبل لگا کر انڈونیشیا برآمد کرنے کی کوششوں کا انکشاف ہوا ہے۔

رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سینئر وائس چیئرمین رفیق سلیمان نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں انڈونیشیا کے حکومتی ادارے بلاگ (BULOG) نے چاول کا ایک بڑا ٹینڈرجاری کیا تھا جس میں مختلف ممالک سے چاول برآمد کرنے والی کمپنیوں نے حصہ لیا لیکن ہمارے علم میں یہ بات آئی ہے کہ کچھ بھارتی کمپنیاں پاکستانی چاول جو دنیا کا بہترین چاول ہے خرید کر اور بھارتی لیبل لگا کر انڈونیشیا برآمد کرنے کی سازش کر رہی ہیں جس کی رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان بھرپور مذمت کرتی ہے۔

ایسوسی ایشن نے اس سلسلے میں وفاقی وزارت خزانہ، وزارت تجارت، وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق، چیئرمین ایف بی آر، سیکریٹری ٹی ڈی اے پی، چیف کلکٹر کسٹمز، کلکٹر کسٹمز ایکسپورٹ سمیت دیگرمتعلقہ اداروں وحکام کو خطوط ارسال کردیے ہیں تاکہ اس مذموم کوشش کا بروقت سدباب ممکن ہو سکے۔

انہوں نے بتایا کہ ایسوسی ایشن کے ممبران کی مسلسل محنت و لگن سے پاکستانی چاول کی برآمدات کا شعبہ گزشتہ کئی سال بحران میں مبتلا رہ کر اب مسائل سے نکل چکا ہے، ایسوسی ایشن کا تجارتی وفد چوہدری سمیع اللہ کی قیادت میں 18مارچ سے ماریشیس کا دورہ کر رہا ہے جو باسمتی چاول کی اہم مارکیٹ ہے۔

اس دورے میں وفد پاکستانی سفارتخانے کے تعاون سے حکومتی اداروں اور چاول کے بڑے خریداروں سے ملاقات کرے گا تاکہ ماریشس میں پاکستانی چاول کی برآمدات بڑھائی جاسکے کیونکہ اس ملک میں ہمیں دیگر ممالک سے سخت مسابقت کا سامنا ہے۔

دورے کے دوران 23مارچ کو یوم پاکستان کے موقع پر پاکستانی سفارتخانے کے تعاون سے بریانی فیسٹیول کا انعقاد بھی کیا جائے گا جس میں پاکستانی چاول سے مختلف چاول کی ڈشز تیار کی جائیں گی اور ماریشس کے حکومتی عہدیداران، دیگر ممالک کے سفیر اور چاول کے بڑے خریداروں کو مدعو کیا جائے گا۔

اس فیسٹیول سے ماریشس کی مارکیٹ میں پاکستانی چاول کی برآمدات بڑھانے کے لیے خاطر خواہ نتائج حاصل ہوں گے، اس کے علاوہ اپریل میں ایسوسی ایشن کا تجارتی وفد سعودی عرب کا بھی دورہ کرے گا۔

یاد رہے کہ سعودی عرب باسمتی چاول درآمد کرنے والا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے اور سالانہ تقریباً 15لاکھ ٹن چاول در آمد کرتا ہے جس کی مالیت تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالر ہے مگر گزشتہ کئی سال سے سعودی عرب سیلا اور اسٹیم چاول در آمد کر رہا ہے اور اس شعبے میں بھارت کو تکنیکی مہارت حاصل ہے، ایسوسی ایشن کے ممبرز نے بھاری سرمایہ کاری کر کے دنیا کے بہترین پلانٹ لگائے ہیں اور بہترین معیار کا سیلا اور اسٹیم چاول تیار کر رہے ہیں۔

سعودی عرب کا دورہ کرنے والے وفد میں چاول کے ممتاز ایکسپورٹرز شامل ہیں اور امید ہے کہ مسلسل محنت کر کے ہم سعوی منڈی میں اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں