الیکشن کمیشن کو امیدواروں کا ڈیٹا دے رہے ہیں ایف بی آر
پہلے مرحلے میں شناختی کارڈ سے دستیاب معلومات اور 3سال کے گوشوارے بھیج رہے ہیں
فیڈرل بورڈآف ریونیو نے الیکشن کمیشن کو قومی و صوبائی اسمبلیوں کے امیدواروں کا ڈیٹا فراہم کرنا شروع کردیا ہے۔
ان معلومات تک ریٹرننگ افسروں کی رسائی ہوگی۔ ایف بی آرکے چیئرمین علی ارشد حکیم نے منگل کوبتایاکہ پہلے مرحلے میں امیدواروں کے متعلق دستیاب معلومات کی فراہمی کی جائے گی ۔اس کیلیے امیدواروں کے شناختی کارڈز کے ذریعے ڈیٹا شناخت کرکے الیکشن کمیشن کو معلومات اوران کے 3 برسوں کے گوشوارے بھیجے جارہے ہیں ۔امیدواروں کے ٹیکس نادہندہ ہونے پروصولی دوسرے مرحلے میں ہوگی۔
ایک سوال پرانھوں نے کہا کہ گاڑیوں کی ایمنسٹی سکیم سے 10 ارب روپے کا ریونیو ملا ہے،جس سے وصولیوں میں بہتری آئیگی تاہم بجٹ میں جن اجزاء کی بنیاد پر وصولیوں کے اہداف مقرر کیے گئے،ان میں افراط زر،لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کی نمو،درآمدوبرآمد،اندرونی و بیرونی سرمایہ کاری شامل ہیں،ان تمام کے اشاریے منفی ہیں۔اسلیے وصولیوں کاہدف حاصل ہونے کے امکانات کم ہیںاور ایف بی آر نے وصولیوں کے ہدف پرنظر ثانی کی ہے۔ اس سوال پرکہ الیکشن ریونیووصولی میں کمی کی وجہ نہیں؟توانھوں نے کہا کہ جب بھی الیکشن آتا ہے تو وصولیوں میں کمی آتی ہے تاہم ایف بی آر کی کوششوںسے مارچ میں وصولیوں کی شرح میں 19 فیصد اضافہ ہوا،ہم بھر پور کوشش کررہے ہیں کہ نظر ثانی شدہ ہدف حاصل کیا جاسکے۔
ان معلومات تک ریٹرننگ افسروں کی رسائی ہوگی۔ ایف بی آرکے چیئرمین علی ارشد حکیم نے منگل کوبتایاکہ پہلے مرحلے میں امیدواروں کے متعلق دستیاب معلومات کی فراہمی کی جائے گی ۔اس کیلیے امیدواروں کے شناختی کارڈز کے ذریعے ڈیٹا شناخت کرکے الیکشن کمیشن کو معلومات اوران کے 3 برسوں کے گوشوارے بھیجے جارہے ہیں ۔امیدواروں کے ٹیکس نادہندہ ہونے پروصولی دوسرے مرحلے میں ہوگی۔
ایک سوال پرانھوں نے کہا کہ گاڑیوں کی ایمنسٹی سکیم سے 10 ارب روپے کا ریونیو ملا ہے،جس سے وصولیوں میں بہتری آئیگی تاہم بجٹ میں جن اجزاء کی بنیاد پر وصولیوں کے اہداف مقرر کیے گئے،ان میں افراط زر،لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کی نمو،درآمدوبرآمد،اندرونی و بیرونی سرمایہ کاری شامل ہیں،ان تمام کے اشاریے منفی ہیں۔اسلیے وصولیوں کاہدف حاصل ہونے کے امکانات کم ہیںاور ایف بی آر نے وصولیوں کے ہدف پرنظر ثانی کی ہے۔ اس سوال پرکہ الیکشن ریونیووصولی میں کمی کی وجہ نہیں؟توانھوں نے کہا کہ جب بھی الیکشن آتا ہے تو وصولیوں میں کمی آتی ہے تاہم ایف بی آر کی کوششوںسے مارچ میں وصولیوں کی شرح میں 19 فیصد اضافہ ہوا،ہم بھر پور کوشش کررہے ہیں کہ نظر ثانی شدہ ہدف حاصل کیا جاسکے۔