حکومت کی ای او بی آئی کے پیسے پر نظر ہے سپریم کورٹ

ڈیڑھ ارب 15 مارچ تک واپس کرنے کا حکم، 5250 میں پنشنرز کا کیسے گزارا ہو سکتا ہے؟ کیا وفاق کو شرم آتی ہے؟ جسٹس عظمت


Numainda Express March 06, 2018
راؤانوارکے بارے میں رپورٹ کیلیے اداروں کو مہلت، جعلی مقابلوں کے خلاف پٹیشن پر رجسٹرار کا اعتراض ختم، سماعت کیلیے مقرر۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو ای او بی آئی سے لیے گئے ڈیڑھ ارب روپے 15مارچ تک رقم واپس کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں بینچ نے سماعت کی۔ عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیا وفاق کو شرم آتی ہے؟ حکومت کو ہرصورت رقم واپس کرنا ہوگی، عدالت نے کہاکہ ذمے داران کے نام بتائیں سب کو نوٹس جاری کرکے بلالیتے ہیں، ہمارے ساتھ کھیل نہ کھیلا جائے۔

جسٹس عظمت سعیدکا کہنا تھا کہ خدا کا خوف کریں،کسی کیلیے توکچھ چھوڑ دیں، بار بارکہہ رہا ہوں توہین عدالت کی نوبت نہ آئے، بزرگ پنشنرز کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کریں گے۔ کیا 5250 روپے میںکسی کا گزارا ہو سکتا ہے؟ حکومت کی ای او بی آئی کے پیسے پر نظر ہے، ای او بی آئی کے غریب پنشنرزکے پیسے لٹائے جارہے ہیں اور وفاقی حکومت نے لوٹ سیل لگا رکھی ہے۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں3رکنی بینچ کے روبرو کراچی میں نقیب اللہ محسود قتل کیس میں نامزد سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوارکے بارے میں آئی بی کی طرف سے رپورٹ پیش کردی گئی،عدالت نے آئی ایس آئی اور ایم آئی کورپورٹ کیلیے ایک ہفتہ کی مہلت دیدی اورسول ایوی ایشن کے افسران اور پائلٹوںکی ڈگریوں کا معاملہ مقدمہ سے الگ کردیا۔

آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے بتایاکہ قتل میں ملوث ڈی ایس پی گرفتارہوگیا ہے تاہم سابق ایس پی ملیرراؤ انوار ابھی تک گرفتار نہیں ہوا، تمام سیکیورٹی اداروں سے مدد مانگی تھی لیکن اب تک واٹس ایپ کال سے متعلق مثبت پیش رفت نہیں ہوسکی۔ عدالت کوبتایا گیاکہ راؤانوارکی دہری شہریت نہیں ہے، ان کے بینک اکاؤنٹس منجمد ہوگئے ہیں۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے ملک بھر میں جعلی پولیس مقابلوں کے خلاف درخواست پر رجسٹرارکے اعتراضات ختم کرتے ہوئے درخواست سماعت کیلیے مقررکرنے کی ہدایت کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں