ملازمین کی تعداد کے اعتبار سے پی آئی اے کا دنیا بھر میں پہلا نمبر ایک جہاز پر 900 اہلکار
عالمی قانون کے تحت ایک جہاز پر 130 سے170 ملازمین ہونا چاہئیں، 2007 میں خسارہ18کروڑ23 لاکھ ڈالرتھا جو5سال میں دگنا
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) پہلی ایئرلائن بن گئی جس کے ملازمین کی تعداددنیا میں سب سے زیادہ ہوگئی ہے۔
اس طرح قومی ائیرلائن میں ملازمین کی فی طیارہ شرح 9 سوملازمین ہے یعنی ایک طیارے پر 9سوملازمین تعینات ہیں۔ قومی ایئرلائن کے فضائی بیٹرے میں مجموعی طورپر39طیارے ہیں، ان میں سے20طیارے اڑان بھررہے ہیں جبکہ دیگرطیارے مرمتی اورپارٹس نہ ملنے کی وجہ سے گراؤنڈ ہیں۔ ذرائع کے مطابق 2007 میں ادارے کا خسارہ18کروڑ23 لاکھ ڈالرتھا جو5سال میں بڑھ کر دوگنا ہوگیا ہے۔
سال2007 میں اندرون وبیرون ملک پی آئی اے خسارے میں چلنے والی ایئر لائن تھی، اس کے مقابلے میں ایئر بلیونے12 لاکھ80 ہزار ڈالر منافع، امارات ایئر لائن نے94.1 کروڑ ڈالر،رائل اردن ایئرلائن2 کروڑ87 لاکھ، ملائیشین ایئر لائن نے2 کروڑ65 لاکھ ڈالر جبکہ مصر ایئر لائن نے2007 میں ایک ارب14 کروڑ30 لاکھ ڈالر منافع کمایا تھا۔عالمی قواعد وضوابط کے مطابق ایک جہازکے مقابلے میں130 سے170 ملازمین رکھنے والی ایئر لائن مثالی سمجھی جاتی ہے جبکہ پی آئی اے دنیاکی واحدایئر لائن ہے جہاں ایک جہازکے مقابلے میں6سو سے زائد ملازمین تعینات ہیںجبکہ قومی ایئرلائن ایک جہازکے مقابلے میں23 پائلٹ رکھتی ہے۔
پی آئی اے کے پاس کل 39 جہاز جبکہ19ہزارمستقل ملازمین ہیں اورپائلٹوںکی تعداد8سوبتائی جاتی ہے۔ اس کے برعکس الامارات ایئر لائن کے فضائی بیٹرے میں117 جہازہیں جبکہ ملازمین کی تعداد23ہزار650 ہے جوفی جہاز202 بنتی ہے۔ اسی طرح جاپان ایئر لائن کے پاس241 طیاروں پر17ہزار925 ملازمین ہیں جن کی فی جہاز تعداد74 بنتی ہے۔سنگاپور ایئر لائن کے پاس101 جہاز جبکہ29457 ملازمین ہیں اورفی جہاز292 ملازمین ' فلپائن ایئر لائن کے پاس41 جہاز جبکہ7322 ملازمین ہیں۔
یعنی فی جہاز179 ملازمین، برٹش ایئر لائن کے پاس235 جہاز جبکہ43700 ملازمین، یوں فی جہاز186ملازم، یو ایس ایئر ویز357 جہاز جبکہ37 ہزار 675 ملازمین ہیں اورفی جہاز106ملازمین کی تعداد بنتی ہے۔ بنگلہ دیش ایئر12 جہاز اور4700 ملازمین، فی جہاز392 ملازمین جبکہ انڈین ایئر لائن کے پاس67 جہازاور18492ملازمین ہیں اس طرح فی جہاز276 ملازمین بنتے ہیں۔اس لحاظ سے پی آئی اے ملازمین کی بھر مارکے حوالے دنیاکی پہلی ایئر لائن، بنگلہ دیش ایئرکمپنی دوسرے، سنگاپورایئر لائن تیسرے جبکہ انڈین ایئر لائن چوتھے نمبر پر ہے۔
اس طرح قومی ائیرلائن میں ملازمین کی فی طیارہ شرح 9 سوملازمین ہے یعنی ایک طیارے پر 9سوملازمین تعینات ہیں۔ قومی ایئرلائن کے فضائی بیٹرے میں مجموعی طورپر39طیارے ہیں، ان میں سے20طیارے اڑان بھررہے ہیں جبکہ دیگرطیارے مرمتی اورپارٹس نہ ملنے کی وجہ سے گراؤنڈ ہیں۔ ذرائع کے مطابق 2007 میں ادارے کا خسارہ18کروڑ23 لاکھ ڈالرتھا جو5سال میں بڑھ کر دوگنا ہوگیا ہے۔
سال2007 میں اندرون وبیرون ملک پی آئی اے خسارے میں چلنے والی ایئر لائن تھی، اس کے مقابلے میں ایئر بلیونے12 لاکھ80 ہزار ڈالر منافع، امارات ایئر لائن نے94.1 کروڑ ڈالر،رائل اردن ایئرلائن2 کروڑ87 لاکھ، ملائیشین ایئر لائن نے2 کروڑ65 لاکھ ڈالر جبکہ مصر ایئر لائن نے2007 میں ایک ارب14 کروڑ30 لاکھ ڈالر منافع کمایا تھا۔عالمی قواعد وضوابط کے مطابق ایک جہازکے مقابلے میں130 سے170 ملازمین رکھنے والی ایئر لائن مثالی سمجھی جاتی ہے جبکہ پی آئی اے دنیاکی واحدایئر لائن ہے جہاں ایک جہازکے مقابلے میں6سو سے زائد ملازمین تعینات ہیںجبکہ قومی ایئرلائن ایک جہازکے مقابلے میں23 پائلٹ رکھتی ہے۔
پی آئی اے کے پاس کل 39 جہاز جبکہ19ہزارمستقل ملازمین ہیں اورپائلٹوںکی تعداد8سوبتائی جاتی ہے۔ اس کے برعکس الامارات ایئر لائن کے فضائی بیٹرے میں117 جہازہیں جبکہ ملازمین کی تعداد23ہزار650 ہے جوفی جہاز202 بنتی ہے۔ اسی طرح جاپان ایئر لائن کے پاس241 طیاروں پر17ہزار925 ملازمین ہیں جن کی فی جہاز تعداد74 بنتی ہے۔سنگاپور ایئر لائن کے پاس101 جہاز جبکہ29457 ملازمین ہیں اورفی جہاز292 ملازمین ' فلپائن ایئر لائن کے پاس41 جہاز جبکہ7322 ملازمین ہیں۔
یعنی فی جہاز179 ملازمین، برٹش ایئر لائن کے پاس235 جہاز جبکہ43700 ملازمین، یوں فی جہاز186ملازم، یو ایس ایئر ویز357 جہاز جبکہ37 ہزار 675 ملازمین ہیں اورفی جہاز106ملازمین کی تعداد بنتی ہے۔ بنگلہ دیش ایئر12 جہاز اور4700 ملازمین، فی جہاز392 ملازمین جبکہ انڈین ایئر لائن کے پاس67 جہازاور18492ملازمین ہیں اس طرح فی جہاز276 ملازمین بنتے ہیں۔اس لحاظ سے پی آئی اے ملازمین کی بھر مارکے حوالے دنیاکی پہلی ایئر لائن، بنگلہ دیش ایئرکمپنی دوسرے، سنگاپورایئر لائن تیسرے جبکہ انڈین ایئر لائن چوتھے نمبر پر ہے۔