وزارت داخلہ نے دہری شہریت والے سینیٹرز کو کلئیر کیا ترجمان الیکشن کمیشن
وزارت داخلہ کی فہرست کے مطابق چاروں نو منتخب سینیٹرز دہری شہریت ترک کرچکے، ترجمان الیکشن کمیشن
BAGHDAD:
الیکشن کمیشن کے ترجمان نے چار نو منتخب سینیٹرز کی دہری شہریت کے معاملے پر کہا ہے کہ اس معاملے پر ادارے نے کوئی جھوٹ نہیں بولا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دہری شہریت پر الیکشن کمیشن نے کوئی جھوٹ نہیں بولا، چاروں نو منتخب سینیٹرز کے کاغذات نامزدگی کے ساتھ دہری شہریت ترک کرنے کے بیان حلفی لگے ہوئے تھے، الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کو امیدواروں کی شہریت کی جانچ پڑتال کی فہرست فراہم کی تھی، وزارت داخلہ سے ملنے والی فہرست کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دن تمام ریٹرننگ افسران کو فراہم کردی گئی تھی، فہرست کے مطابق ہی ریٹرننگ افسران نے امیدواروں کو کلیئر کیا، ریٹرننگ افسران کے بعد ایپلٹ ٹربیونل سے بھی کلیئر قرار پائے کیونکہ ایپلٹ ٹربیونل میں کسی نے بھی اعتراض دائر نہیں کیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: شہباز شریف وکٹ کے دونوں طرف اچھا کھیلتے ہیں
واضح رہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے گزشتہ روز ججز اور سرکاری افسران کی دہری شہریت سے متعلق کیس کی سماعت کی تھی، سماعت کے دوران ہی سپریم کورٹ نے دہری شہریت والے 4 نومنتخب سینیٹرز کا نوٹیفکیشن روک دیاتھا۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان نے چار نو منتخب سینیٹرز کی دہری شہریت کے معاملے پر کہا ہے کہ اس معاملے پر ادارے نے کوئی جھوٹ نہیں بولا۔
ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دہری شہریت پر الیکشن کمیشن نے کوئی جھوٹ نہیں بولا، چاروں نو منتخب سینیٹرز کے کاغذات نامزدگی کے ساتھ دہری شہریت ترک کرنے کے بیان حلفی لگے ہوئے تھے، الیکشن کمیشن نے وزارت داخلہ کو امیدواروں کی شہریت کی جانچ پڑتال کی فہرست فراہم کی تھی، وزارت داخلہ سے ملنے والی فہرست کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے دن تمام ریٹرننگ افسران کو فراہم کردی گئی تھی، فہرست کے مطابق ہی ریٹرننگ افسران نے امیدواروں کو کلیئر کیا، ریٹرننگ افسران کے بعد ایپلٹ ٹربیونل سے بھی کلیئر قرار پائے کیونکہ ایپلٹ ٹربیونل میں کسی نے بھی اعتراض دائر نہیں کیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: شہباز شریف وکٹ کے دونوں طرف اچھا کھیلتے ہیں
واضح رہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے گزشتہ روز ججز اور سرکاری افسران کی دہری شہریت سے متعلق کیس کی سماعت کی تھی، سماعت کے دوران ہی سپریم کورٹ نے دہری شہریت والے 4 نومنتخب سینیٹرز کا نوٹیفکیشن روک دیاتھا۔