شام کے شہر غوطہ میں کیمیائی حملہ مکینوں کا دم گھٹنے لگا

کیمیائی حملے کے بعد نظامِ تنفس کے متاثرہ 30 کیسز سامنے آئے ہیں جس میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

گیس اٹیک سے مکینوں کو سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا ہے،فوٹو:فائل

شام کے محصور مشرقی غوطہ میں کیمیائی حملے کے بعد زہریلی گیس سے آلودہ ماحول کی وجہ سے مکینوں کو سانس لینے میں شدید تکلیف کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

طبی ادارے سیرین سول ڈیفنس کے مطابق مشرقی غوطہ کے قصبے ہموریا میں کلورین گیس حملہ کیا گیا ہے جس کے بعد شہریوں کا نظام تنفس شدید متاثر ہوا ہے۔ گیس حملے سے خواتین اور بچوں کو سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔ ادارے نے اپنے ٹوئٹر بیان میں بتایا کہ اب تک نظامِ تنفس کے متاثرہ 30 کیسز سامنے آچکے ہیں۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے شام میں ہونے والے حالیہ پرُتشدد واقعات کی تحقیقات کا حکم دیا ہے جب کہ کیمیائی حملوں کی سختی سے مذمت کی ہے۔


یہ خبر بھی پڑھیں: غوطہ قبرستان میں تبدیل، مزید 50 شہری جاں بحق

دوسری جانب شامی حکومت نے کیمیائی حملے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشرقی غوطہ میں کلورین گیس حملے کی اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں جب کہ شامی صدر بشار الاسد نے محصور علاقوں میں فضائی بمباری سے جنم لینے والے انسانی المیے کو بھی سراسر جھوٹ قرار دیا ہے۔

علاوہ ازیں شامی حکومت کے اہم اتحادی روس نے مشرقی غوطہ سے باغیوں کو بحفاظت انخلا کے لیے محفوظ راستہ فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔
Load Next Story