پاکستان میں کرکٹ کا میلہ سجانے کی مہم تیز
کراچی میں فائنل کیلیے تحفظات دور کرنے میں ٹیموں کو مشکلات درپیش
ISLAMABAD:
پی ایس ایل تھری کے آخری مراحل میں پاکستان میں کرکٹ کا میلہ سجانے کی مہم تیزہوگئی۔
فرنچائزز کی مینجمنٹ نے غیر ملکی اسٹارز کو اعتماد میں لینے کیلیے بات چیت شروع کردی،کئی کھلاڑیوں کو اضافی معاوضے دیے جانے کا امکان بھی رد نہیں کیا جا سکتا،لاہور میں پلے آف میلے کی رونقیں بڑھانے کیلیے راضی اسٹارز کی تعداد زیادہ ہے،کراچی میں فائنل کیلیے تحفظات دور کرنے میں فرنچائزز کو مشکلات درپیش ہیں۔
دوسری جانب کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مینٹور ویوین رچرڈز غیر متاثر کن آغاز کے باوجود اگلے5میچز میں گذشتہ دونوں ایڈیشز کی کارکردگی دہرانے اور پاکستان جانے کیلیے بے تاب ہیں،سابق کیریبیئن کپتان پُرامید ہیں کہ شین واٹسن بھی کرکٹ کو ترسی قوم کے چہروں پر خوشیاں بکھیرنے کیلیے تیار ہوجائیں گے،کپتان سرفراز احمد بھی نیشنل اسٹیڈیم میں ستاروں کی کہشاں سجانے کا خواب دیکھنے لگے۔
دبئی میں ملتان سلطانز اور پشاور زلمی کے مابین گذشتہ روز منعقدہ میچ کے ساتھ ہی پی ایس ایل تھری کا تیسرا راؤنڈ شروع ہوگیا،یہاں 11مارچ تک مجموعی طور پر9میچز کھیلنے کے بعد ٹیمیں پھر شارجہ کا رخ کریںگی، جہاں راؤنڈ روبن لیگ کا آخری مرحلہ 16مارچ کو مکمل ہونے کے بعد ٹاپ 4 سائیڈز ٹائٹل کی دوڑ میں باقی رہ جائیں گی، پہلا پلے آف 18مارچ کو دبئی میں شیڈول ہے،پہلا الیمنیٹر20، دوسرا21مارچ کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوگا، فائنل کراچی میں25 مارچ کو کھیلا جانا ہے۔
میلہ یواے ای میں جاری ہونے کے باوجود پاکستانی شائقین کی زیادہ دلچسپی اس بات میں ہے کہ کون سے اسٹار کرکٹرز ان کی اپنی سرزمین پر ایکشن میں دکھائی دیں گے،یاد رہے کہ دوسرے ایڈیشن کا فائنل قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا گیا تو کیون پیٹرسن سمیت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں شامل بیشتر کرکٹرز نے پاکستان آنے سے انکار کردیا تھا، حریف ٹیم کی قوت کمزور پڑنے پر ڈیرن سیمی سمیت بڑے کرکٹرز سے مزیئن پشاور زلمی نے ٹرافی اپنے نام کرنے میں کوئی دشواری محسوس نہیں کی،گذشتہ فائنل کے کامیاب انعقاد نے عالمی سطح پر پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کیا اورغیرملکی کھلاڑیوں کا اعتماد بھی بحال ہوا۔اس کا عملی اظہار پی ایس ایل تھری میں ہونا تھا لیکن پی سی بی نے کراچی میں فائنل کرانے کا مشکل فیصلہ کیا ۔
جس پر چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے پیر کو مہر تصدیق بھی ثبت کردی،لاہور کے بعد کراچی میں بھی اسٹار کرکٹرز کو لانا ایک الگ نوعیت کا چیلنج ہوگا۔ ذرائع کے مطابق یواے ای میں مختلف ٹیموں کی مینجمنٹ پی سی بی کے پلان کو پیش نظر رکھتے ہوئے غیرملکی کرکٹرز کو اعتماد میں لینے کی کوشش میں تھی،کراچی میں فائنل کا حتمی فیصلہ اور ٹکٹوں کے شیڈول کا بھی اعلان کیے جانے کے بعد اس مہم میں تیزی آرہی ہے، اس میلے کو بارونق بنانے کیلیے چند اسٹار کرکٹرز کو اضافی بھاری معاوضے کی بھی پیشکش کردی گئی ہے۔
ان میں سے کچھ پلے آف مرحلے میں پہنچنے پر پاکستان میں کھیلنے کی حامی بھرچکے لیکن کراچی کے فائنل میں شرکت کے حوالے سے کوئی صورتحال واضح نہیں، پی سی بی ہرصورت شہرقائد میں میلہ بارونق بنانے اور مقامی شائقین کو ایک عرصے بعد نیشنل اسٹیڈیم میں اسٹارز کوایکشن میں دیکھنے کا موقع فراہم کرنے کا خواہاں ہے۔ دوسری جانب نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت کرتے ہوئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مینٹور ویوین رچرڈز نے کہا کہ گذشتہ دونوں ایونٹس کے برعکس اس بار پی ایس ایل میں ہمارا آغاز متاثر کن نہیں رہا لیکن ٹیم کا اپنی صلاحیتوں پر اعتماد ختم نہیں ہوا، ہمیں پورا یقین ہے کہ کم بیک کرتے ہوئے پلے آف مرحلے میں رسائی حاصل کریںگے۔
انھوں نے کہا کہ کسی بھی اسپورٹس مین کو معلوم ہوتا ہے کہ جیت ہمیشہ مقدر نہیں بنتی،زندگی کے کسی بھی شعبے میں ایسا ہوسکتا ہے تاہم مشکل صورتحال سے ابھرنے کی ہمت جوان رہنی چاہیے، ہمارے چند پلیئرز کی کارکردگی میں بہتری کے آثارنمایاں ہوئے ہیں،دیگر میں سے 1،2 کی اچھی اننگز یا بولنگ ہمیں وننگ ٹریک پر واپس لاسکتی ہے، انھوں نے کہا کہ ابھی تک مینجمنٹ اور کھلاڑیوں سے جو غلطیاں ہوئیں ان کوہم سب مل کر سدھاریں گے، پلے آف مرحلے میں رسائی حاصل کرتے ہوئے پاکستان میں موجود شائقین کی خوشیوں کا سامان کرنے کی کوشش ہوگی۔
رچرڈز نے کہا کہ پاکستانی شائقین کو انٹرنیشنل کرکٹ سے محروم نہیں رہنا چاہیے،ہم ان کی خواہش کا احترام کرتے ہیں اور پوری کوشش کرینگے کہ لاہور اور کراچی میں پی ایس ایل کی رونقیں سجانے میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا بھی کردار ہو،انھوں نے امید ظاہر کی کہ ٹیم پلے آف مرحلے میں پہنچی تو کیون پیٹرسن اور شین واٹسن سمیت کئی نامور غیرملکی کرکٹرز لاہوراور کراچی میں میچز کیلیے دستیاب ہوں گے، رچرڈز نے کہا کہ عوام کو انٹرنیشنل کرکٹرز کو ایکشن میں دیکھنے کا موقع دینے کیلیے ہر کسی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،ان اسٹارز کو دیکھ کر کئی نوجوان کھلاڑی اپنے مستقبل کے اہداف مقرر کرینگے تو ان میں سے چند ملک کیلیے خدمات سرانجام دینے کے بھی قابل ہوجائیں گے۔
کپتان سرفراز احمد نے بھی امید ظاہر کی کہ پلیئرزکراچی میں فائنل تک رسائی حاصل کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیں گے،انھوں نے کہا کہ اپنے شہر میں میچ کے انعقاد کا حتمی اعلان کیے جانے کے بعد ایونٹ میں پیش قدمی جاری رکھنے کے لیے جوش وخروش مزید بڑھ گیا ہے،ابھی فیصلہ کن راؤنڈ شروع ہونے والے ہیں،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ٹریک پر واپس آتے ہوئے نہ صرف پلے آف مرحلے میں رسائی بلکہ کرکٹرز اپنے ہوم کراؤڈ کے سامنے کارکردگی پیش کرنے کے لیے بے تاب ہیں۔ انھوں نے بھی امید ظاہر کی کہ غیر ملکی اسٹارز لاہور کے بعد کراچی کے افق پر بھی جگمگائیں گے۔
پی ایس ایل تھری کے آخری مراحل میں پاکستان میں کرکٹ کا میلہ سجانے کی مہم تیزہوگئی۔
فرنچائزز کی مینجمنٹ نے غیر ملکی اسٹارز کو اعتماد میں لینے کیلیے بات چیت شروع کردی،کئی کھلاڑیوں کو اضافی معاوضے دیے جانے کا امکان بھی رد نہیں کیا جا سکتا،لاہور میں پلے آف میلے کی رونقیں بڑھانے کیلیے راضی اسٹارز کی تعداد زیادہ ہے،کراچی میں فائنل کیلیے تحفظات دور کرنے میں فرنچائزز کو مشکلات درپیش ہیں۔
دوسری جانب کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مینٹور ویوین رچرڈز غیر متاثر کن آغاز کے باوجود اگلے5میچز میں گذشتہ دونوں ایڈیشز کی کارکردگی دہرانے اور پاکستان جانے کیلیے بے تاب ہیں،سابق کیریبیئن کپتان پُرامید ہیں کہ شین واٹسن بھی کرکٹ کو ترسی قوم کے چہروں پر خوشیاں بکھیرنے کیلیے تیار ہوجائیں گے،کپتان سرفراز احمد بھی نیشنل اسٹیڈیم میں ستاروں کی کہشاں سجانے کا خواب دیکھنے لگے۔
دبئی میں ملتان سلطانز اور پشاور زلمی کے مابین گذشتہ روز منعقدہ میچ کے ساتھ ہی پی ایس ایل تھری کا تیسرا راؤنڈ شروع ہوگیا،یہاں 11مارچ تک مجموعی طور پر9میچز کھیلنے کے بعد ٹیمیں پھر شارجہ کا رخ کریںگی، جہاں راؤنڈ روبن لیگ کا آخری مرحلہ 16مارچ کو مکمل ہونے کے بعد ٹاپ 4 سائیڈز ٹائٹل کی دوڑ میں باقی رہ جائیں گی، پہلا پلے آف 18مارچ کو دبئی میں شیڈول ہے،پہلا الیمنیٹر20، دوسرا21مارچ کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوگا، فائنل کراچی میں25 مارچ کو کھیلا جانا ہے۔
میلہ یواے ای میں جاری ہونے کے باوجود پاکستانی شائقین کی زیادہ دلچسپی اس بات میں ہے کہ کون سے اسٹار کرکٹرز ان کی اپنی سرزمین پر ایکشن میں دکھائی دیں گے،یاد رہے کہ دوسرے ایڈیشن کا فائنل قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا گیا تو کیون پیٹرسن سمیت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں شامل بیشتر کرکٹرز نے پاکستان آنے سے انکار کردیا تھا، حریف ٹیم کی قوت کمزور پڑنے پر ڈیرن سیمی سمیت بڑے کرکٹرز سے مزیئن پشاور زلمی نے ٹرافی اپنے نام کرنے میں کوئی دشواری محسوس نہیں کی،گذشتہ فائنل کے کامیاب انعقاد نے عالمی سطح پر پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کیا اورغیرملکی کھلاڑیوں کا اعتماد بھی بحال ہوا۔اس کا عملی اظہار پی ایس ایل تھری میں ہونا تھا لیکن پی سی بی نے کراچی میں فائنل کرانے کا مشکل فیصلہ کیا ۔
جس پر چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے پیر کو مہر تصدیق بھی ثبت کردی،لاہور کے بعد کراچی میں بھی اسٹار کرکٹرز کو لانا ایک الگ نوعیت کا چیلنج ہوگا۔ ذرائع کے مطابق یواے ای میں مختلف ٹیموں کی مینجمنٹ پی سی بی کے پلان کو پیش نظر رکھتے ہوئے غیرملکی کرکٹرز کو اعتماد میں لینے کی کوشش میں تھی،کراچی میں فائنل کا حتمی فیصلہ اور ٹکٹوں کے شیڈول کا بھی اعلان کیے جانے کے بعد اس مہم میں تیزی آرہی ہے، اس میلے کو بارونق بنانے کیلیے چند اسٹار کرکٹرز کو اضافی بھاری معاوضے کی بھی پیشکش کردی گئی ہے۔
ان میں سے کچھ پلے آف مرحلے میں پہنچنے پر پاکستان میں کھیلنے کی حامی بھرچکے لیکن کراچی کے فائنل میں شرکت کے حوالے سے کوئی صورتحال واضح نہیں، پی سی بی ہرصورت شہرقائد میں میلہ بارونق بنانے اور مقامی شائقین کو ایک عرصے بعد نیشنل اسٹیڈیم میں اسٹارز کوایکشن میں دیکھنے کا موقع فراہم کرنے کا خواہاں ہے۔ دوسری جانب نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت کرتے ہوئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مینٹور ویوین رچرڈز نے کہا کہ گذشتہ دونوں ایونٹس کے برعکس اس بار پی ایس ایل میں ہمارا آغاز متاثر کن نہیں رہا لیکن ٹیم کا اپنی صلاحیتوں پر اعتماد ختم نہیں ہوا، ہمیں پورا یقین ہے کہ کم بیک کرتے ہوئے پلے آف مرحلے میں رسائی حاصل کریںگے۔
انھوں نے کہا کہ کسی بھی اسپورٹس مین کو معلوم ہوتا ہے کہ جیت ہمیشہ مقدر نہیں بنتی،زندگی کے کسی بھی شعبے میں ایسا ہوسکتا ہے تاہم مشکل صورتحال سے ابھرنے کی ہمت جوان رہنی چاہیے، ہمارے چند پلیئرز کی کارکردگی میں بہتری کے آثارنمایاں ہوئے ہیں،دیگر میں سے 1،2 کی اچھی اننگز یا بولنگ ہمیں وننگ ٹریک پر واپس لاسکتی ہے، انھوں نے کہا کہ ابھی تک مینجمنٹ اور کھلاڑیوں سے جو غلطیاں ہوئیں ان کوہم سب مل کر سدھاریں گے، پلے آف مرحلے میں رسائی حاصل کرتے ہوئے پاکستان میں موجود شائقین کی خوشیوں کا سامان کرنے کی کوشش ہوگی۔
رچرڈز نے کہا کہ پاکستانی شائقین کو انٹرنیشنل کرکٹ سے محروم نہیں رہنا چاہیے،ہم ان کی خواہش کا احترام کرتے ہیں اور پوری کوشش کرینگے کہ لاہور اور کراچی میں پی ایس ایل کی رونقیں سجانے میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا بھی کردار ہو،انھوں نے امید ظاہر کی کہ ٹیم پلے آف مرحلے میں پہنچی تو کیون پیٹرسن اور شین واٹسن سمیت کئی نامور غیرملکی کرکٹرز لاہوراور کراچی میں میچز کیلیے دستیاب ہوں گے، رچرڈز نے کہا کہ عوام کو انٹرنیشنل کرکٹرز کو ایکشن میں دیکھنے کا موقع دینے کیلیے ہر کسی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،ان اسٹارز کو دیکھ کر کئی نوجوان کھلاڑی اپنے مستقبل کے اہداف مقرر کرینگے تو ان میں سے چند ملک کیلیے خدمات سرانجام دینے کے بھی قابل ہوجائیں گے۔
کپتان سرفراز احمد نے بھی امید ظاہر کی کہ پلیئرزکراچی میں فائنل تک رسائی حاصل کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیں گے،انھوں نے کہا کہ اپنے شہر میں میچ کے انعقاد کا حتمی اعلان کیے جانے کے بعد ایونٹ میں پیش قدمی جاری رکھنے کے لیے جوش وخروش مزید بڑھ گیا ہے،ابھی فیصلہ کن راؤنڈ شروع ہونے والے ہیں،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ٹریک پر واپس آتے ہوئے نہ صرف پلے آف مرحلے میں رسائی بلکہ کرکٹرز اپنے ہوم کراؤڈ کے سامنے کارکردگی پیش کرنے کے لیے بے تاب ہیں۔ انھوں نے بھی امید ظاہر کی کہ غیر ملکی اسٹارز لاہور کے بعد کراچی کے افق پر بھی جگمگائیں گے۔