سپریم کورٹ کا شریف خاندان کیخلاف ریفرنس سننے والے جج کو توسیع نہ دینے کا نوٹس

حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی سمری کیوں منظور نہیں کی، چیف جسٹس ثاقب نثار

حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی سمری کیوں منظور نہیں کی، چیف جسٹس ثاقب نثار فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے شریف خاندان کیخلاف ریفرنس سننے والے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی مدت ملازمت میں توسیع نہ ہونے کا نوٹس لے لیا۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کو حکومت کی جانب سے توسیع نہ دینے کا نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ شریف خاندان کے خلاف ریفرنس سننے والے احتساب جج کی مدت ملازمت ختم ہو رہی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اپنی سفارشات حکومت کو بھیج چکے ہیں، لیکن حکومت نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کی سمری کا کوئی نوٹس نہیں لیا اور محمد بشیر کو اب تک توسیع نہیں دی، سیکرٹری قانون بتائیں کہ اب تک کیا پیش رفت ہوئی ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ سیکرٹری قانون سے معلومات لیکر آگاہ کرتا ہوں۔ چیف جسٹس نے سیکریٹری قانون کو فوری طور پر طلب کرتے ہوئے کہا کہ تھوڑی دیر بعد کیس کو دوبارہ سن لیتے ہیں۔


وقفے کے بعد سیکرٹری قانون نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ جج محمد بشیر کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری منظوری کے لئے گزشتہ روز ہی وزیراعظم کو بھیجی گئی ہے ، سمری 12مارچ سے پہلے منظور کرلی جائے گی۔ عدالت نے حکم دیا کہ 10 مارچ کو سمری سے متعلق پیش رفت سے آگاہ کریں۔

شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کے ٹرائل کا آغاز 14 ستمبر 2017 کو ہوا۔ سپریم کورٹ کی طرف سے چھ ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن 13 مارچ کو ختم ہو رہی ہے۔

نواز شریف، مریم ، حسن، حسین نواز، کیپٹن (ر) صفدر اور اسحاق ڈار تمام ملزمان کے خلاف درج نیب مقدمات کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کر رہے ہیں۔ ان کی مدت ملازمت بھی 13 مارچ کو پوری ہورہی ہے، اس لیے انہوں نے ٹرائل مکمل کرنے کی مدت میں توسیع کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے تاہم حکومت نے تاحال انہیں توسیع نہیں دی۔
Load Next Story