تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے کا فیصلہ منگل کو کرلیاجائے گا سیکریٹری الیکشن کمیشن
جو ووٹر کسی بھی امیدوار کو اہل نہ سمجھے اس کے لئے بیلٹ پیپر پر ایک خالی خانہ بھی رکھا جائےگا، سیکریٹری الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن نے کسی بھی امیدوار کو ووٹ نہ دینے کے خواہشمند ووٹرز کے لئے بیلٹ پیپر پر انتخابی نشانات کے ساتھ ایک خالی خانہ بھی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے اجلاس کے بارے میں میڈیا بریفنگ کے دوران سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کیلئے 11 مئی کا دن مقرر ہے، اس سلسلے میں تیاری جاری ہے اور ہم منزل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے یہ تجویز زیر غور تھی کہ جو ووٹر کسی بھی امیدوار کو اہل نہ سمجھے اس کے لئے بیلٹ پیپر پر ایک خالی خانہ بھی رکھا جائے۔ بیلٹ پیپر میں خالی خانہ چھوڑنا جمہوریت کو بدنام کرنے کی سازش نہیں، یہ سب کا مطالبہ تھا اور اس حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی کہا تھا جس کے بعد یہ بیلٹ پیپرز میں خالی خانہ شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، نگراں وزیراعظم کو اس حوالے سے آرڈیننس جاری کرنے کی درخواست کریں گے۔
اشتیاق احمد خان کا کہنا ہے کہ جعلی ڈگریوں کا معاملہ 2010 سے چل رہا ہے، اس سلسلے میں 1170 ارکان کی تعلیمی اسناد ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو بھجوائی گئیں جن میں 69 کو جعلی یا غیر مستندقرار دیا گیا، ان ارکان میں سے 39 کے خلاف کارروائی ہوئی جب کہ 27 کیسوں کو سماعت کے بعد روک دیا گیا تاہم سپریم کورٹ کے حکم پر 27 میں 24 سابق ارکان پارلیمنٹ کو نوٹس دیئے گئے ہیں جبکہ 3 کا انتقال ہوچکا ہے۔ 189 ارکان کو 5 اپریل تک دستاویزات جمع کرانے کی مہلت دی ہے۔
اشتیاق احمد کا کہنا تھا کہ 17ہزار کاغذات نامزدگی میں سے 12 ہزار کی جانچ پڑتال کرلی، حساس ترین پولنگ اسٹیشنز کی سیٹلائٹ کے ذریعے مانیٹرنگ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر نادرا نے بیرون ملک پاکستانیوں کے ووٹ سے متعلق سافٹ ویئر تیار کرلیا ہے۔
اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے اجلاس کے بارے میں میڈیا بریفنگ کے دوران سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کیلئے 11 مئی کا دن مقرر ہے، اس سلسلے میں تیاری جاری ہے اور ہم منزل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے یہ تجویز زیر غور تھی کہ جو ووٹر کسی بھی امیدوار کو اہل نہ سمجھے اس کے لئے بیلٹ پیپر پر ایک خالی خانہ بھی رکھا جائے۔ بیلٹ پیپر میں خالی خانہ چھوڑنا جمہوریت کو بدنام کرنے کی سازش نہیں، یہ سب کا مطالبہ تھا اور اس حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی کہا تھا جس کے بعد یہ بیلٹ پیپرز میں خالی خانہ شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، نگراں وزیراعظم کو اس حوالے سے آرڈیننس جاری کرنے کی درخواست کریں گے۔
اشتیاق احمد خان کا کہنا ہے کہ جعلی ڈگریوں کا معاملہ 2010 سے چل رہا ہے، اس سلسلے میں 1170 ارکان کی تعلیمی اسناد ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو بھجوائی گئیں جن میں 69 کو جعلی یا غیر مستندقرار دیا گیا، ان ارکان میں سے 39 کے خلاف کارروائی ہوئی جب کہ 27 کیسوں کو سماعت کے بعد روک دیا گیا تاہم سپریم کورٹ کے حکم پر 27 میں 24 سابق ارکان پارلیمنٹ کو نوٹس دیئے گئے ہیں جبکہ 3 کا انتقال ہوچکا ہے۔ 189 ارکان کو 5 اپریل تک دستاویزات جمع کرانے کی مہلت دی ہے۔
اشتیاق احمد کا کہنا تھا کہ 17ہزار کاغذات نامزدگی میں سے 12 ہزار کی جانچ پڑتال کرلی، حساس ترین پولنگ اسٹیشنز کی سیٹلائٹ کے ذریعے مانیٹرنگ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر نادرا نے بیرون ملک پاکستانیوں کے ووٹ سے متعلق سافٹ ویئر تیار کرلیا ہے۔