کامران فیصل کیس اسلام آباد پولیس کے سوا سب حقیقت جاننا چاہتے ہیں سپریم کورٹ

پولیس اور کامران فیصل کے والد فرانزک رپورٹ کی نقول حاصل کرسکتے ہیں، عدالت


ویب ڈیسک April 03, 2013
پولیس اور کامران فیصل کے والد فرانزک رپورٹ کی نقول حاصل کرسکتے ہیں، عدالت، عدالت۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ کامران فیصل کی ہلاکت کے بارے میں اسلام آباد پولیس کے سوا سب حقیقت جاننا چاہتے ہیں۔

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کی، دوران سماعت اسلام آباد پولیس نے کامران فیصل کی فرانزک رپورٹ عدالت میں پیش کردی، عدالت نے سیل بند رپورٹ کا جائز ہ لینے کے بعد اسے رجسٹرار آفس بھجوا دیا اور کہا کہ نیب ،پولیس اور کامران کے والد رپورٹ کی نقول حاصل کرسکتے ہیں۔

اس موقع پر نیب کے پراسیکیوٹر جنرل کے کے آغا نے عدالت کو بتایا کہ نیب کامران کے والد کی فریق بننے کی درخواست کا تحریری جواب دینا چاہتا ہے جس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ ہم کامران کے والد کو نہ سنیں ایسا نہیں ہو سکتا ہم ان کو سنیں بغیر گھر نہیں جانے دیں گے، ان کا کہنا تھا کہ پولیس کے علاوہ سب چاہتے کہ تحقیقات ہوں ہم بھی سچ جاننا چاہتے ہیں، عدالت نے کیس کی سماعت 16 اپریل تک ملتوی کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں