انگلی کی نوک پر سمانے والی خردبین جس میں کوئی عدسہ نہیں

روشنی اور دمک کی بنیاد پر کام کرنے والی اس خردبین کو فلیٹ اسکوپ کا نام دیا گیا ہے۔


ویب ڈیسک March 08, 2018
اس خردبین کو فلیٹ اسکوپ کا نام دیا گیا ہے۔ فوٹو: بشکریہ رائس یونیورسٹی

امریکی ماہرین نے ایک حیرت انگیز خردبین (مائیکرو اسکوپ) ایجاد کی ہے جسے انہوں نے ''فلیٹ اسکوپ'' کا نام دیا ہے۔

انگشتِ شہادت کی پور پر سمانے والی یہ ایک چھوٹی سی چپ نما شے ہے جو کسی عدسے یعنی لینس کے بغیر دنیا کی پہلی خردبین (مائیکرواسکوپ) بھی ہے۔ روشنی اور دمک کی بنیاد پر کام کرنے والی اس خردبین کو فلیٹ اسکوپ کا نام دیا گیا ہے اور ماہرین کا دعویٰ ہے کہ یہ اسکولوں میں استعمال ہونے والی روایتی خردبین کو پیچھے چھوڑ دے گی۔

فلیٹ اسکوپ دیکھنے میں ایک کریڈٹ کارڈ سے بھی پتلی ہے اور انگلی کی ایک پور پر سماسکتی ہے۔ اس سے مائیکرومیٹر (ایک میٹر کے دس لاکھویں حصے) جتنی چھوٹی اور باریک اشیا کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ اس کے مقابلے روایتی خردبین میں کئی عدسے لگے ہوتے ہیں جو بہت کم روشنی حاصل کرپاتے ہیں جس سے نمونے کو دیکھنے میں کئی تکنیکی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔

رائس یونیورسٹی کے انجینئروں اشوک ویرا راگھوان اور جیکب رابنسن نے اپنے ساتھیوں کی مدد سے امریکی دفاعی تحقیقی ادارے ڈارپا کے تعاون سے فلیٹ اسکوپ بنائی ہے۔ ان کی بنائی ہوئی فلیٹ اسکوپ کو جسم میں داخل کرکے اینڈواسکوپ، بڑے رقبے کی تصویر کشی اور لچکدار خردبین میں بہ آسانی ڈھالا جاسکتا ہے۔

حیاتیات میں روایتی مائیکرو اسکوپ ایک عرصے سے استعمال ہورہی ہے۔ اس میں رکھے جانے والے نمونوں میں روشنی خارج کرنے والے مادے (فلوریسنٹ ڈائیز) شامل کی جاتی ہیں جو مخصوص طول موج (wavelength) کی روشنی خارج کرتے ہیں۔ اس طریقے سے ماہرین نینومیٹر کی حد تک چھوٹی حیاتیاتی اشیا بھی دیکھ سکتے ہیں۔


فلیٹ اسکوپ میں سب سے اہم شے ''چارجڈ کپلڈ ڈوائس'' (سی سی ڈی) نامی آلہ ہے جو تمام ڈیجیٹل کیمروں میں پایا جاتا ہے لیکن ایک ہی وقت میں یہ بہت بڑے اور بہت چھوٹے رقبے کو دیکھ سکتا ہے۔ اس پر آنے والی روشنی سینسر تک پہنچتی ہے اور ایک کمپیوٹر پروگرام اس تصویر کو بڑا کرکے ظاہر کرتا ہے۔

فلیٹ اسکوپ اپنی فیلڈ یا احاطے میں آنے والی کسی بھی شے کو دیکھ سکتی ہے خواہ وہ ایک میٹر کے 10 لاکھویں حصے کے برابر ہی کیوں نہ ہو، اس طرح یہ بہت مؤثر انداز میں چھوٹی اشیا کو ظاہر کرتی ہے۔ فیلڈ اسکوپ انسانی بال کی موٹائی والی اشیا، خلیات (سیلز) کے ٹکڑے اور باریک ترین ریشے دیکھنے کےلیے بہترین ہے۔ فلیٹ اسکوپ پر ایک الیکٹرونک ماسک لگایا گیا ہے جو کسی عدسے کے دہانے (اپرچر) کی طرح کام کرتا ہے اور روشنی کو سی سی ڈی سینسر پر فوکس کرتا ہے۔

اشوک ویرا راگھوان نے بتایا کہ فلیٹ اسکوپ وہ خردبین ہے جسے جیب میں رکھا جاسکتا ہے اور یہ کم خرچ ایجاد ہے جسے طبی اور جنگی مقاصد میں استعمال کیا جاسکے گا۔ اسے ہتھیلی پردھر کر، اس کے ذریعے مریض کے خون میں جراثیم بھی دیکھے جاسکتے ہیں جب کہ جنگی میدان میں اس کی مدد سے خطرناک کیمیائی ایجنٹ بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں