سینیٹ نے مخنث افراد تحفظ حقوق بل 2017 کی منظوری دیدی

بل کے ذریعے مخنث افراد کو یہ موقع بھی فراہم کیا جائے گا کہ وہ نادرا میں اپنی جنسی شناخت تبدیل کرسکتے ہیں۔


ویب ڈیسک March 07, 2018
بل کے تحت خواجہ سراؤں کو ڈرائیونگ لائسنس اور پاسپورٹ حاصل کرنے کا بھی حق حاصل ہوگا فوٹو : فائل

سینیٹ نے مخنث افراد کے لیے تحفظ حقوق بل 2017ء کی منظوری دے دی۔

چیرمین سینیٹ رضا ربانی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں سینیٹر کریم احمد خواجہ، روبینہ خالد، روبینہ عرفان، ثمینہ سعید اور کلثوم پروین نے مخنث افراد کے تحفظ کے حوالے سے تحریک پیش کی جس میں خواجہ سراؤں کے تحفظ ، آسائش اور حقوق کی بحالی اور ان کی فلاح کی بات کی گئی۔ چیئرمین سینیٹ نے بل شق وار منظوری کیلئے ایوان میں پیش کیا جسے منظور کرلیا گیا۔

اس بل کے تحت خواجہ سراؤں کو ڈرائیونگ لائسنس اور پاسپورٹ حاصل کرنے کا بھی حق حاصل ہوگا جب کہ انہیں یہ موقع بھی فراہم کیا جائے گا کہ وہ نادرا میں اپنی جنسی شناخت تبدیل کرسکتے ہیں۔

سینیٹ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی چیئرپرسن سینیٹر نسرین جلیل نے کہا کہ اگر یہ بل قانون میں تبدیل ہوگیا تو کسی بھی خواجہ سرا کو اپنے جنس کی شناخت کے تعین کرنے کے لیے میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش نہیں ہونا پڑے گا جب کہ یہ بل انہیں تحفظ فراہم کرے گا جس سے ان کے حقوق کی پامالی نہیں ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں