فلموں کی کامیابی کیلیے ہیروز سے زیادہ انمول رتن تلاش کرنا ضروری ہے قرۃ العین عینی
بالی ووڈ سلمان، عامر اورشاہ رخ کے ساتھ عرفان خان، نوازالدین اوربہت سے ایسے فنکار بھی ہیں جن کی اپنی شناخت ہے، اداکارہ
لاہور:
اداکارہ وماڈل قرۃ العین المعروف عینی نے کہا کہ ہمیشہ وہی لوگ ملک وقوم کا نام روشن کرتے ہیں جوزندگی کے مختلف شعبوں میں ایساانوکھا اورمنفرد کام کریں جس سے ان کے وطن کوایک نئی پہچان ملے لیکن ایسے لوگوں کی تعداد انتہائی کم ہوتی ہے، خاص طورپرشوبز کی دنیا میں توایسے لوگ انمول رتن کی حیثیت رکھتے ہیں۔
''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے قرۃ العین عینی نے کہا کہ پاکستان میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے لیکن انھیں بہترین پلیٹ فارم نہیں مل پاتا۔ اگرہم پاکستانی فلم کوانٹرنیشنل مارکیٹ تک لیجانا چاہتے ہیں توہمیں ایسے نوجوانوں کو تلاش کرنا ہوگا کہ جو ٹیلنٹ سے مالا مال ہوں۔
عینی نے کہا کہ ہمارے پڑوسی ملک میں جہاں سلمان، عامر اورشاہ رخ جیسے سپراسٹارزہیں، وہیں عرفان خان، نوازالدین اوراسی طرح کے بہت سے ایسے فنکاربھی موجود ہیں، جن کی اپنی ایک الگ شناخت ہے۔ مگربدقسمتی سے ہمارے صرف ہیرواورہیروئن ہی تلاش کیے جاتے ہیں، یا پھراکثریت لیڈ رول ہی کرنے کا سوچتی ہے۔ ہمیں نوجوانوں کوتلاش کرنے کے بعد اس انداز سے تربیت دینا ہوگی کہ نوجوان فنکار ہیرو اورہیروئن بننے کے علاوہ اچھے فنکاربھی بننے کی کوشش کریں۔
اداکارہ نے کہا کہ ہمارے ملک میں ایسے بہت سے عظیم فنکارابھی موجود ہیں،جن کواداکاری کی اکیڈمی کا درجہ دیا جاسکتا ہے۔ ان فنکاروں نے جس طرح سے ڈراموں اورفلموں میں حقیقت کے رنگ بھرے، اس کی کوئی دوسری مثال نہیں ملتی۔ ہمیں انہی عظیم فنکاروں کی خدمات حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
ایک سوال کے جواب میں قرۃ العین نے کہا کہ میں نے جب شوبز کی دنیا میں قدم رکھا تومیری شخصیت، ادا اوررقص کی مہارت کوسمجھتے ہوئے لیڈرول دیا گیا لیکن اس کے باوجود میں نے باقاعدہ اپنے سینئرز سے اداکاری کوبہتربنانے کے مشورے حاصل کیے اوریہ سلسلہ تاعمر جاری رہے گا۔
قرۃ العین نے کہا کہ جہاں تک بات فلم کے انتخاب کی ہے تومعمول سے ہٹ کرکہانی اورکردارمیری اولین ترجیح ہیں۔
اداکارہ وماڈل قرۃ العین المعروف عینی نے کہا کہ ہمیشہ وہی لوگ ملک وقوم کا نام روشن کرتے ہیں جوزندگی کے مختلف شعبوں میں ایساانوکھا اورمنفرد کام کریں جس سے ان کے وطن کوایک نئی پہچان ملے لیکن ایسے لوگوں کی تعداد انتہائی کم ہوتی ہے، خاص طورپرشوبز کی دنیا میں توایسے لوگ انمول رتن کی حیثیت رکھتے ہیں۔
''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے قرۃ العین عینی نے کہا کہ پاکستان میں بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے لیکن انھیں بہترین پلیٹ فارم نہیں مل پاتا۔ اگرہم پاکستانی فلم کوانٹرنیشنل مارکیٹ تک لیجانا چاہتے ہیں توہمیں ایسے نوجوانوں کو تلاش کرنا ہوگا کہ جو ٹیلنٹ سے مالا مال ہوں۔
عینی نے کہا کہ ہمارے پڑوسی ملک میں جہاں سلمان، عامر اورشاہ رخ جیسے سپراسٹارزہیں، وہیں عرفان خان، نوازالدین اوراسی طرح کے بہت سے ایسے فنکاربھی موجود ہیں، جن کی اپنی ایک الگ شناخت ہے۔ مگربدقسمتی سے ہمارے صرف ہیرواورہیروئن ہی تلاش کیے جاتے ہیں، یا پھراکثریت لیڈ رول ہی کرنے کا سوچتی ہے۔ ہمیں نوجوانوں کوتلاش کرنے کے بعد اس انداز سے تربیت دینا ہوگی کہ نوجوان فنکار ہیرو اورہیروئن بننے کے علاوہ اچھے فنکاربھی بننے کی کوشش کریں۔
اداکارہ نے کہا کہ ہمارے ملک میں ایسے بہت سے عظیم فنکارابھی موجود ہیں،جن کواداکاری کی اکیڈمی کا درجہ دیا جاسکتا ہے۔ ان فنکاروں نے جس طرح سے ڈراموں اورفلموں میں حقیقت کے رنگ بھرے، اس کی کوئی دوسری مثال نہیں ملتی۔ ہمیں انہی عظیم فنکاروں کی خدمات حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
ایک سوال کے جواب میں قرۃ العین نے کہا کہ میں نے جب شوبز کی دنیا میں قدم رکھا تومیری شخصیت، ادا اوررقص کی مہارت کوسمجھتے ہوئے لیڈرول دیا گیا لیکن اس کے باوجود میں نے باقاعدہ اپنے سینئرز سے اداکاری کوبہتربنانے کے مشورے حاصل کیے اوریہ سلسلہ تاعمر جاری رہے گا۔
قرۃ العین نے کہا کہ جہاں تک بات فلم کے انتخاب کی ہے تومعمول سے ہٹ کرکہانی اورکردارمیری اولین ترجیح ہیں۔