پاور ڈویژن نے مختلف ڈیمز کی تعمیر ودیگرمنصوبوں کیلیے 140 ارب مانگ لیے
4320 میگاواٹ کے داسو پن بجلی منصوبے کے پہلے مرحلے کیلیے88 ارب 60کروڑ 20 لاکھ روپے کی رقم مختص کرنے کی تجویز۔
وزارت توانائی کے پاور ڈویژن نے مختلف ڈیموں کی تعمیرسمیت 13 مختلف منصوبوں کیلیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 140 ارب 52 کروڑ روپے سے زائد کی رقم مانگ لی ہے۔
آئندہ مالی سال کے ترقیات بجٹ میں وزارت نے 4320 میگاواٹ کے داسو پن بجلی منصوبے کے پہلے مرحلے کیلیے88 ارب 60کروڑ 20 لاکھ روپے کی رقم مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔ اس میں سے15 ارب 40 کروڑ روپے بیرونی وسائل سے حاصل کیے جائیں گے۔ دستاویز کے مطابق رواں مالی سال جون تک اس منصوبے پر اخراجات کا تخمینہ 81 ارب 55 کروڑ 12 لاکھ روپے تک لگایا گیا ہے۔
دستاویز کے مطابق گولن گول پن بجلی منصوبے کیلیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 3 ارب30 کروڑ 80 لاکھ روپے مانگے گئے ہیں۔ ایک ارب 17 کروڑ 50 لاکھ روپے غیر ملکی وسائل سے حاصل کیے جائیں گے۔ جون 2018تک اس منصوبے پر کل لاگت کا تخمینہ 32 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
اگلے مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں خیال خواڑ ہائیڈروپاور منصوبے کیلیے 2ارب 20 کروڑ روپے فراہم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس میں سے 1 ارب 19 کروڑ روپے بیرونی وسائل سے حاصل کیے جائیں گے۔
اس منصوبے کیلیے یورپین انویسٹمنٹ بینک نے کی جانب قرضے کی فراہمی کے معاہدے پر 2014 میں دستخط کیے گئے تھے تاہم ابھی تک معاہدے کے تحت کوئی رقم جاری نہیں کی گئی۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ 1410 میگاواٹ کے تربیلا 50 توسیعی منصوبے کیلیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 12 ارب 38 کروڑ 30 لاکھ روپے مانگے گئے ہیں۔ یہ تمام رقم بیرونی وسائل سے حاصل کی جائیگی۔ منگلا پاور اسٹیشن میں بجلی پیدا کرنیوالے یونٹس کی اپ گریڈیشن کے منصوبے کیلیے 11 ارب 54کروڑ 50 لاکھ روپے مانگے گئے ہیں۔
منگلاپاور اسٹیشن میں بجلی پیدا کرنے والے یونٹس اپنی مدت پوری کر چکے ہیں اور اب ان کی بہتری کیلیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں فنڈز مانگے جا رہے ہیں۔ منگلا پاور اسٹیشن کے پاور یونٹس کی بہتری کامنصوبہ 3 مراحل میں مکمل کیاجائیگا۔ منگلا ہائیڈروپاور ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کیلیے 21 کروڑ30 لاکھ روپے، وارسک ہائیڈرو الیکڑک پاور اسٹیشن کی بحالی کیلیے1 ارب63 کروڑ روپے سے زائد کی رقم مانگی گئی ہے۔
دستاویز میں مزید بتایاگیاہے کہ تھاہ کوٹ پن بجلی منصوبے کیلیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں25کروڑ 20 لاکھ روپے مانگے گئے ہیں اور یہ تمام رقم بیرونی وسائل سے حاصل کی جائیگی۔ پاکستان گلیشر مانیٹرنگ نیٹ ورک کے قیام کیلیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 42کروڑ 30لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویزدی گئی ہے۔
آئندہ مالی سال کے ترقیات بجٹ میں وزارت نے 4320 میگاواٹ کے داسو پن بجلی منصوبے کے پہلے مرحلے کیلیے88 ارب 60کروڑ 20 لاکھ روپے کی رقم مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔ اس میں سے15 ارب 40 کروڑ روپے بیرونی وسائل سے حاصل کیے جائیں گے۔ دستاویز کے مطابق رواں مالی سال جون تک اس منصوبے پر اخراجات کا تخمینہ 81 ارب 55 کروڑ 12 لاکھ روپے تک لگایا گیا ہے۔
دستاویز کے مطابق گولن گول پن بجلی منصوبے کیلیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 3 ارب30 کروڑ 80 لاکھ روپے مانگے گئے ہیں۔ ایک ارب 17 کروڑ 50 لاکھ روپے غیر ملکی وسائل سے حاصل کیے جائیں گے۔ جون 2018تک اس منصوبے پر کل لاگت کا تخمینہ 32 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
اگلے مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں خیال خواڑ ہائیڈروپاور منصوبے کیلیے 2ارب 20 کروڑ روپے فراہم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس میں سے 1 ارب 19 کروڑ روپے بیرونی وسائل سے حاصل کیے جائیں گے۔
اس منصوبے کیلیے یورپین انویسٹمنٹ بینک نے کی جانب قرضے کی فراہمی کے معاہدے پر 2014 میں دستخط کیے گئے تھے تاہم ابھی تک معاہدے کے تحت کوئی رقم جاری نہیں کی گئی۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ 1410 میگاواٹ کے تربیلا 50 توسیعی منصوبے کیلیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 12 ارب 38 کروڑ 30 لاکھ روپے مانگے گئے ہیں۔ یہ تمام رقم بیرونی وسائل سے حاصل کی جائیگی۔ منگلا پاور اسٹیشن میں بجلی پیدا کرنیوالے یونٹس کی اپ گریڈیشن کے منصوبے کیلیے 11 ارب 54کروڑ 50 لاکھ روپے مانگے گئے ہیں۔
منگلاپاور اسٹیشن میں بجلی پیدا کرنے والے یونٹس اپنی مدت پوری کر چکے ہیں اور اب ان کی بہتری کیلیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں فنڈز مانگے جا رہے ہیں۔ منگلا پاور اسٹیشن کے پاور یونٹس کی بہتری کامنصوبہ 3 مراحل میں مکمل کیاجائیگا۔ منگلا ہائیڈروپاور ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کیلیے 21 کروڑ30 لاکھ روپے، وارسک ہائیڈرو الیکڑک پاور اسٹیشن کی بحالی کیلیے1 ارب63 کروڑ روپے سے زائد کی رقم مانگی گئی ہے۔
دستاویز میں مزید بتایاگیاہے کہ تھاہ کوٹ پن بجلی منصوبے کیلیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں25کروڑ 20 لاکھ روپے مانگے گئے ہیں اور یہ تمام رقم بیرونی وسائل سے حاصل کی جائیگی۔ پاکستان گلیشر مانیٹرنگ نیٹ ورک کے قیام کیلیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 42کروڑ 30لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویزدی گئی ہے۔