ذیابیطس کے مریضوں کو گردے کے امراض لاحق ہوجاتے ہیں ماہرین

کرانک کڈنی ڈزیززسے خواتین زیادہ متاثرہوتی ہیں،مریض نمک کااستعمال کم کریں، طبی ماہرین


Staff Reporter March 09, 2018
گردوں کے عالمی دن پرانڈس اسپتال میں آگہی پروگرام سے فرح باری و دیگرکاخطاب۔ فوٹو:فائل

طبی ماہرین نے کہاہے کہ گردے انسانی جسم کا نہایت اہم عضو ہیں تاہم خواتین کو ان کا خیال رکھنا چاہیے جب کہ حمل بھی گردے کے امراض کی ایک اہم وجہ ہوسکتا ہے۔

طبی ماہرین نے انڈس اسپتال ، شیخ سعید میموریل کیمپس میں گردوں کے عالمی دن پرمنعقدہ آگہی پروگرام سے خطاب میں کیا، ذیابیطس کے تقریباً نصف مریضوں کو گردے کے امراض ہوجاتے ہیں اس لیے ذیابیطس کے مریضوں کوباقاعدگی سے گردوں کامعائنہ کروانا چاہیے، مریض نمک کا استعمال کم سے کم کریں۔ اس موقع پرماہرین صحت نے گردوں کی جانچ کے مفت ٹیسٹ کیے اورمریضوں کا بلڈ پریشر اور بی ایم آئی بھی ٹیسٹ کیا۔

ڈاکٹر فرح باری، ڈاکٹرخضرہ انور،ڈاکٹر شوکت میمن، ڈاکٹر فہد نسیم ،ڈاکٹر عائشہ ولی، ڈاکٹر حسینہ، سلمیٰ صدیقی اوردیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ خواتین میں کرانک کڈنی ڈزیزز (سی کے ڈی )سے متاثر ہونے کے امکانات مردوں سے زیادہ ہوتے ہیں یہ بیماری نیا بھر میں 10 فی صد بالغ افراد کو متاثر کرتی ہیں اور دنیا بھر میں موت کا سبب بننے والی 20بیماریوں میں سرفہرست ہیں، دنیا بھر میں تقریباً 195 ملین خواتین ان بیماریوں کا شکار ہوتی ہیں اورہرسال تقریباً 6لاکھ خواتین موت کا شکار ہوجاتی ہیں، انڈس اسپتال میں ڈائی لیسز کے 130 مریض رجسٹرڈ ہیں جبکہ ہر ہفتے 400 ڈائی لیسس کیے جاتے ہیں،انڈس اسپتال میں کنٹینوئس رینل ریپلیسمنٹ تھیراپی ڈائی لیسس مشین بھی موجود ہے جوشدید نوعیت کے مرض میں خاص طور پر استعمال ہوتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں