زینب کے والد نے تحفظ کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
عمران کے اہلخانہ مسلسل ہراساں کررہے ہیں جس کی وجہ سے ہم عدم تحفظ کا شکار ہیں، امین انصاری کا موقف
MUZAFFARABAD:
قصور میں زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی ننھی زینب کے والد حاجی امین انصاری نے مجرم عمران کے اہلخانہ کی جانب سے ہراساں کیے جانے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حاجی امین انصاری نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے ملاقات کی، جس میں انہوں نے چیف جسٹس کو کیس میں ہونے والی پیش رفت اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورت حال پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: مجرم عمران نے سزا کے خلاف اپیل دائر کردی
امین انصاری نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ایک درخواست بھی جمع کرائی، جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ مجھے عمران کے اہلخانہ مسلسل ہراساں کررہے ہیں، جس کی وجہ سے وہ اور ان کے اہلخانہ عدم تحفظ کا شکار ہیں، اس کے علاوہ مجرم عمران کے سہولت کاروں کو نا تو گرفتار کیا گیا ہے اور نا ہی اس سے متعلق کوئی تفتیش کی گئی ہے۔ اس لئے عدالت سے درخواست ہے کہ مجرم عمران کو سرعام پھانسی دی جائےاور اس کے سہولت کاروں کو گرفتارکرکے ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔
واضح رہے کہ انسداد دہشتگردی عدالت نے مجرم عمران کو زینب قتل کیس میں 4 مرتبہ سزائے موت کے علاوہ عمر قید اور جرمانے کی سزا بھی سنائی تھی۔
قصور میں زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی ننھی زینب کے والد حاجی امین انصاری نے مجرم عمران کے اہلخانہ کی جانب سے ہراساں کیے جانے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حاجی امین انصاری نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے ملاقات کی، جس میں انہوں نے چیف جسٹس کو کیس میں ہونے والی پیش رفت اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورت حال پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: مجرم عمران نے سزا کے خلاف اپیل دائر کردی
امین انصاری نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ایک درخواست بھی جمع کرائی، جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ مجھے عمران کے اہلخانہ مسلسل ہراساں کررہے ہیں، جس کی وجہ سے وہ اور ان کے اہلخانہ عدم تحفظ کا شکار ہیں، اس کے علاوہ مجرم عمران کے سہولت کاروں کو نا تو گرفتار کیا گیا ہے اور نا ہی اس سے متعلق کوئی تفتیش کی گئی ہے۔ اس لئے عدالت سے درخواست ہے کہ مجرم عمران کو سرعام پھانسی دی جائےاور اس کے سہولت کاروں کو گرفتارکرکے ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔
واضح رہے کہ انسداد دہشتگردی عدالت نے مجرم عمران کو زینب قتل کیس میں 4 مرتبہ سزائے موت کے علاوہ عمر قید اور جرمانے کی سزا بھی سنائی تھی۔