امریکا کے بغیر 11 ایشیا پیسیفک ملکوں کے ٹریڈ ڈیل پر دستخط
معاشی ترقی کی رفتار بڑھانے کے لیے ٹیرف میں کٹوتی کے ذریعے تجارت کو فروغ دینا مقصد ہے۔
ٹرانس۔پیسیفک پارٹنرشپ (ٹی پی پی) ٹریڈ معاہدے پر 11 ایشیا پیسیفک ملکوں نے امریکا کے بغیردستخط کردیے۔
ٹریڈ معاہدہ عالمی معیشت کے 40فیصد اور بین الاقوامی تجارت کے 25 فیصد کی نمائندہ ہے تاہم ٹرمپ کی جانب سے 'امریکا پہلے' ایجنڈے پر عملدرآمد کرتے ہوئے واشنگٹن کو ڈیل سے باہر نکالنے پر مذکورہ معاہدہ ڈیڈ ہوگیا تھا مگرتشکیل نو کر کے اسے کمپری ہنسیو اینڈ پروگریسیو ایگریمنٹ فار ٹرانس۔پیسیفک پارٹنرشپ (سی پی ٹی پی پی) کانام دے دیا گیا اور اس پر 11 ملکوں نے چلی میں سینٹیاگو میں منعقدہ تقریب کے دوران دستخط کر دیے گئے اور اسے بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
چلی کی صدرمشیل نے کہاکہ ہمیں یہ عمل مکمل کرنے پر فخر ہے جس سے عالمی برادری کو منڈیاں کھولنا، اقتصادی ہم آہنگی اور بین الاقوامی تعاون اقتصادی مواقع و خوشحالی کا بہترین ٹولز ہونے کا پیغام دیا گیا ہے۔
معاہدے پر چلی کے علاوہ آسٹریلیا، برونائی، کینیڈا، جاپان، ملائیشیا، میکسیکو، نیوزی لینڈ، پیرو، سنگاپور اور ویتنام نے دستخط کیے جو عالمی معیشت کا 13.5 فیصد ہیں، یہ 11ملک 50کروڑ کی بڑی منڈی بناتے ہیں جو یورپی یونین سے بھی بڑی ہے۔ سی پی ٹی پی پی کا مقصد معاشی ترقی کی رفتار بڑھانے کے لیے ٹیرف میں کٹوتی کے ذریعے تجارت کو فروغ دینا ہے۔
کینیڈین وزیرتجارت نے کہاکہ ہم ترقی پسند تجارت کو آگے بڑھنے کا راستہ دنیا کو دکھا کر بہت خوش ہیں۔
ٹریڈ معاہدہ عالمی معیشت کے 40فیصد اور بین الاقوامی تجارت کے 25 فیصد کی نمائندہ ہے تاہم ٹرمپ کی جانب سے 'امریکا پہلے' ایجنڈے پر عملدرآمد کرتے ہوئے واشنگٹن کو ڈیل سے باہر نکالنے پر مذکورہ معاہدہ ڈیڈ ہوگیا تھا مگرتشکیل نو کر کے اسے کمپری ہنسیو اینڈ پروگریسیو ایگریمنٹ فار ٹرانس۔پیسیفک پارٹنرشپ (سی پی ٹی پی پی) کانام دے دیا گیا اور اس پر 11 ملکوں نے چلی میں سینٹیاگو میں منعقدہ تقریب کے دوران دستخط کر دیے گئے اور اسے بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
چلی کی صدرمشیل نے کہاکہ ہمیں یہ عمل مکمل کرنے پر فخر ہے جس سے عالمی برادری کو منڈیاں کھولنا، اقتصادی ہم آہنگی اور بین الاقوامی تعاون اقتصادی مواقع و خوشحالی کا بہترین ٹولز ہونے کا پیغام دیا گیا ہے۔
معاہدے پر چلی کے علاوہ آسٹریلیا، برونائی، کینیڈا، جاپان، ملائیشیا، میکسیکو، نیوزی لینڈ، پیرو، سنگاپور اور ویتنام نے دستخط کیے جو عالمی معیشت کا 13.5 فیصد ہیں، یہ 11ملک 50کروڑ کی بڑی منڈی بناتے ہیں جو یورپی یونین سے بھی بڑی ہے۔ سی پی ٹی پی پی کا مقصد معاشی ترقی کی رفتار بڑھانے کے لیے ٹیرف میں کٹوتی کے ذریعے تجارت کو فروغ دینا ہے۔
کینیڈین وزیرتجارت نے کہاکہ ہم ترقی پسند تجارت کو آگے بڑھنے کا راستہ دنیا کو دکھا کر بہت خوش ہیں۔