
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے رہنما پیپلزپارٹی سینیٹر اعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ نوازشریف، مریم نواز، حسن اور حسین نواز نے پاناما کیس میں کوئی منی ٹریل پیش نہیں کی، انہوں نے دستاویزات کو تبدیل کیا جب کہ کیبلری فونٹ والی دستاویز بھی جعلی نکلا، جب عدالت نے ان کے خلاف فیصلہ دیا تو شریف برادران نے برملا توہین عدالت شروع کردی، وہ کوشش کر رہے ہیں کہ جیل کا دروازہ نہیں بلکہ دیوار توڑ کرنکلا جائے، یہ لوگ توہین عدالت کررہے ہیں جبکہ عدالت نرمی کررہی ہے۔
اعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ اثرو رسوخ رکھنے کی وجہ سے شریف برادران کو کچھ نہیں کہا گیا اور نا ہی ان کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی، شریف خاندان ماحول بنارہا ہے کہ اگر سزا ہوجائے تو حملہ کر دیں، میری ذاتی رائے کہ سپریم کورٹ نوازشریف کے خلاف نوٹس لینے سے اجتناب ہی کرے تو بہتر ہے کیونکہ ٹرائل کا فیصلہ زیادہ بہتر ہوگا، جس میں انہیں سزا ہوجائے گی۔
رہنما پی پی نے کہا کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری میں سینیٹ امیدوار پر کوئی اختلاف نہیں، چیئرمین سینیٹ کے لیے مختلف ناموں پر غورہورہا ہے اور اس میں سلیم مانڈوی والا کا نام بطور امیدوارسر فہرست ہے، سلیم مانڈوی والا کو ووٹ مانگنے کا اختیار بھی دیا ہے، امید ہے کہ پی پی کا امیدوارمتفقہ طور پرکامیاب ہوگا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔