اسلحہ کی عالمی تجارت کی نگرانی کا قانون منظور پاکستان سمیت 154 ممالک کی حمایت

ایران،شمالی کوریااورشام نےمخالفت کی،بان کی مون کاخیرمقدم،ہتھیاروں کی اسمگلنگ روکنےکیلیےاقدامات ضروری ہیں، پاکستان.

اسلحہ کی خرید و فروخت کا حجم 80ارب ڈالر سالانہ ہے، معاہدہ غیر قانونی تجارت کی روک تھام میں مدد گار ثابت ہوگا، بان کی مون. فوٹو وکی پیڈیا

KARACHI:
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے روایتی ہتھیاروں کی عالمی تجارت کے نگرانی کے قانون کی منظوری دیدی۔

رائے شماری میں پاکستان سمیت 154 ممالک نے معاہدے کے حق میں ووٹ دیا،ایران ،شمالی کوریا اور شام نے مخالفت جبکہ 22نے ووٹنگ میںحصہ نہیں لیا۔ معاہدے میں رکن ممالک پر زوردیا گیا ہے کہ وہ اسلحہ کی برآمد کیلیے کنٹرول سسٹم قائم کریں اور اسلحے اور ہتھیار فروخت کرنے سے پہلے جائزہ لیا جائے کہ اسکو نسل کشی، جنگی یا دیگر جرائم کیلیے تو استعمال نہیں کیا جائیگا۔




اس موقع پر پاکستانی مستقل مندوب مسعود خان نے کہا کہ اسلحہ کو دہشتگردی، منظم جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیلیے استعمال ہونے سے بچانے کیلیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس تجارت کا حجم 80 ارب ڈالر سالانہ ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے معاہدے کی منظوری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ اسلحے کی غیر قانونی تجارت کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوگا، اور دہشت گردوں، قزاقوں، جنگی سرداروں اور جرائم پیشہ افراد کے لیے اسلحے کا حصول مشکل ہوجائے گا۔
Load Next Story