کیا عدلیہ سیاسی جماعت ہے جو حکومت مخالف بیانات دے رہی ہے احسن اقبال

معزز چیف جسٹس صاحب ! آئندہ الیکشن سے قبل پنجاب حکومت کی کارکردگی کو جانچنا عوام کا کام ہے، احسن اقبال


ویب ڈیسک March 10, 2018
عدلیہ سیاسی ہو جائے تو سب سے زیادہ نقصان ملک کا ہوگا، احسن اقبال، فوٹو:فائل

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ انتخابات سے قبل پنجاب حکومت کی کارکردگی کو جانچنا چیف جسٹس کا نہیں بلکہ عوام کا کام ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ کو سیاسی بنانے سے ہمیں اجتماعی نقصان اُٹھانا پڑے گا، حکومت کی کارکردگی سے متعلق تنقیدی بیان کا حق صرف سیاسی حریف عمران خان اور آصف زرداری تو رکھ سکتے ہیں لیکن کسی اور کو یہ حق حاصل نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کام کرکے کارکردگی دکھائیں تصویریں چھپوا کر نہیں، چیف جسٹس

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں کہا کہ ' معزز چیف جسٹس صاحب ! پنجاب حکومت کی کارکردگی کو آئندہ الیکشن سے قبل جانچنا عوام کا کام ہے۔ آپ کس طرح انتخابات سے قبل اس طرح کے بیانات دے سکتے ہیں؟ یہ عدالت ہے یا کوئی سیاسی پارٹی ؟ صرف اپوزیشن جماعتیں حکومت کی کارکردگی پر تنقیدی بیانات دے سکتی ہیں۔



واضح رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے لیپ ٹاپ اور ہیلتھ کارڈز اسکیم سمیت دیگر پروجیکٹس پر حکومتی تشہیری مہم کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر شہباز شریف کو شہرت کی اتنی ہی ضرورت ہے تو تصویریں چھپوانے کے بجائے کام کر کے دکھائیں ، دس برسوں سے اُن کی حکومت ہے لیکن پنجاب میں صاف پانی تک پینے کو میسر نہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں