کراچی کے تمام نوگو ایریاز 7 روز میں ختم کرکے رپورٹ پیش کی جائے سپریم کورٹ
عدالت نےنوگوایریازسے متعلق پولیس کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نوگوایریاز وہ ہےجہاں جرائم پیشہ افراد کا اثرورسوخ ہے
کراچی بدامنی کیس کی سماعت کے موقع پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے چیف سیکریٹری سندھ کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ شہر سے نوگوایریاز کا خاتمہ 7روز میں کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے، سپریم کورٹ نے نوگوایریاز کے حوالے سے پولیس کی رپورٹ بھی مسترد کردی۔
چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجربینچ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی بدامنی کیس کی سماعت کی، دوران سماعت آئی جی سندھ نے کراچی میں نوگوایریاز کے حوالے سے رپورٹ پیش کی جس میں مختلف علاقوں میں کارروائی کے حوالے اور بیرئیر ہٹانے سے متعلق بتایا گیا، اس موقع پر چیف جسٹس افتخار چوہدری نے ایکسپریس ٹریبیون کی 23 مارچ کی کراچی میں نوگوایریاز کے حوالے سے رپورٹ کا حوالہ دیا جواب میں پولیس کے وکیل نے کہا کے ایکسپریس ٹریبیون کی خبر پر کارروائی کا آغاز کردیا ہے جس پر لارجز بینچ نے پولیس کی نوگوایریا کے حوالے سے رپورٹ مسترد کردی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے افسران سے استفسار کیا کہ بیرئیر لگانے سے کوئی علاقہ نوگوایریا نہیں ہوتا، سپریم کورٹ کے باہر بھی بیرئیرلگے ہیں کیا یہ بھی نوگوایریا ہے، عدالت نے ریماکس میں کہا کہ جس دن رینجرز اور پولیس فیصلہ کرلیں تو کراچی سے جرم ختم ہوجائے گا، عدالت یہ بات جانتی ہے کہ نوگوایریا وہ ہے جہاں جرائم پیشہ افراد کا اثرورسوخ ہے لیکن پولیس اس بات کو سمجھ نہيں سکی۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنے ریماکس میں کہا کہ پولیس کی پیش کردہ رپورٹ اعلی عدلیہ کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے، ایس ایچ او اپنے علاقوں کے ذمہ دار ہوتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں موجود 112 تھانیدار اپنے علاقوں سے نوگوایریاز کے خاتمے کا سرٹیفیکیٹ جمع کرائیں۔ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔
چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجربینچ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی بدامنی کیس کی سماعت کی، دوران سماعت آئی جی سندھ نے کراچی میں نوگوایریاز کے حوالے سے رپورٹ پیش کی جس میں مختلف علاقوں میں کارروائی کے حوالے اور بیرئیر ہٹانے سے متعلق بتایا گیا، اس موقع پر چیف جسٹس افتخار چوہدری نے ایکسپریس ٹریبیون کی 23 مارچ کی کراچی میں نوگوایریاز کے حوالے سے رپورٹ کا حوالہ دیا جواب میں پولیس کے وکیل نے کہا کے ایکسپریس ٹریبیون کی خبر پر کارروائی کا آغاز کردیا ہے جس پر لارجز بینچ نے پولیس کی نوگوایریا کے حوالے سے رپورٹ مسترد کردی۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے افسران سے استفسار کیا کہ بیرئیر لگانے سے کوئی علاقہ نوگوایریا نہیں ہوتا، سپریم کورٹ کے باہر بھی بیرئیرلگے ہیں کیا یہ بھی نوگوایریا ہے، عدالت نے ریماکس میں کہا کہ جس دن رینجرز اور پولیس فیصلہ کرلیں تو کراچی سے جرم ختم ہوجائے گا، عدالت یہ بات جانتی ہے کہ نوگوایریا وہ ہے جہاں جرائم پیشہ افراد کا اثرورسوخ ہے لیکن پولیس اس بات کو سمجھ نہيں سکی۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے اپنے ریماکس میں کہا کہ پولیس کی پیش کردہ رپورٹ اعلی عدلیہ کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے، ایس ایچ او اپنے علاقوں کے ذمہ دار ہوتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں موجود 112 تھانیدار اپنے علاقوں سے نوگوایریاز کے خاتمے کا سرٹیفیکیٹ جمع کرائیں۔ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔