سابق ہاکی پلیئرز نے ویلفیئر فاؤنڈیشن بنانے کا اعلان کردیا

50 کے قریب ماضی کے اولمپئنز و انٹرنیشنل  پلیئرز اور 144 اضلاع کے نمائندے مدعو ہوں گے، نویدعالم


50 کے قریب ماضی کے اولمپئنز و انٹرنیشنل  پلیئرز اور 144 اضلاع کے نمائندے مدعو ہوں گے، نویدعالم۔ فوٹو:فائل

سابق ہاکی پلیئرز نے ویلفیئرفاؤنڈیشن بنانے کا اعلان کردیا جب کہ آئندہ چند ماہ میں اجلاس بلایا جائیگا جس میں 50 کے قریب ماضی کے اولمپئنز و انٹرنیشنل پلیئرز اور144اضلاع کے نمائندوں کومدعوکیا جائے گا۔

ہاکی پاکستان کا واحدکھیل ہے جس نے سب سے زیادہ میڈلز پاکستان کی جھولی میںڈالے تاہم اس گیم سے وابستہ کھلاڑیوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، گول کیپر قاسم خان کینسر اور استاد روڈا بیماری اورغربت کا مقابلہ کرتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے۔

میکسیکو اولمپکس1968ء کی فاتح گولڈ میڈلسٹ ٹیم کے ہیرو اشفاق بھی منوں مٹی تلے دفن ہوچکے، اسی میگا ایونٹ میں گرین شرٹس کو چیمپئن بنوانے میں اہم کردار ادا کرنے والے گول کیپر ذاکر حسین بھی زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں،اسی طرح ہاکی سے وابستہ سابق اور موجودہ کھلاڑیوں کی بڑی تعداد کسمپرسی کی حالت میں زندگی کے دن پورا کر رہی ہے۔

حال ہی میں ایشین گیمز، ایشیا کپ، اندرا گاندھی گولڈ کپ، بی ایم ڈبلیو ٹرافی سمیت 7 عالمی ایونٹس میں گولڈ میڈلزحاصل کرنے والے سابق اولمپئن زاہد شریف نے غربت سے تنگ آکر اپنے میڈلز فروخت کرنے کا اعلان کر رکھا ہے، قومی کھیل سے وابستہ کھلاڑیوں کے حالات سدھارنے کے لیے سابق اولمپئن نوید عالم میدان میں آ گئے ہیں اور انھوں نے پلیئرز ویلفیئر فاؤنڈیشن بنانے کا اعلان کردیا ہے۔

''ایکسپریس'' سے خصوصی بات چیت میں نوید عالم نے کہاکہ پاکستان ہاکی ٹیم کو 4بار عالمی چیمپئن،3 بار اولمپکس چیمپئن سمیت دنیا کے تمام عالمی اعزازات حاصل کرنے کا منفرد اعزاز حاصل ہے، ان بڑی کامیابیوں کے باوجود اس کھیل سے وابستہ کھلاڑیوں کو کوئی پرسان حال نہیں، پلیئرز کی بڑی تعداد ایسی ہے جوغربت اور بیماری کا مقابلہ کرتے دنیا سے چلے گئے اورجو کھلاڑی حیات ہیں ان میں سے بھی بیشتر کا کوئی پرسان حال نہیں،آئندہ چند ماہ میں فاؤنڈیشن کا اجلاس بلایا جائیگا جس میں50 کے قریب ماضی کے اولمپئنز و انٹرنیشنل کھلاڑیوں اور 144ضلعوں کے نمائندوں کو مدعو کیا جائیگا۔

نوید عالم نے کہا کہ فاؤنڈویشن بنانے کا مقصد قومی کھیل سے وابستہ کھلاڑیوں اور ان کے اہلخانہ کو باعزت طور پر زندگیاں گزارنے کے مواقع فراہم کرنا ہے۔ کھلاڑیوں کی فلاح وبہبود کے لیے مختلف ملٹی نیشنل کمپنیوں، حکومت اداروں، این جی اوز، پاکستان سپورٹس بورڈ اور پی او اے سے رابطہ کیا جائے گا۔

اس موقع پر سابق اولمپئن زاہد شریف کا کہنا تھا کہ مجھے 7 انٹرنیشنل مقابلوں میں گولڈ میڈل جیتنے کا اعزاز حاصل ہے، ان بڑی کامیابیوں کے باوجود میرے مالی حالات یہ ہیں کہ فیسیں نہ ہونے کے وجہ سے میرے بچے اسکول جانے سے قاصر ہیں، صدر مملکت، وزیر اعظم، گورنر پنجاب ،اسپورٹس منسٹر، پاکستان اسپورٹس بورڈ، پنجاب اسپورٹس بورڈ اور سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کو خطوط لکھ چکا ہوں ، کسی نے بھی مدد کرنا تو دور کی بات جواب دینا بھی گوارا نہیں کیا،ان حالات میں پلیئرز فاؤنڈویشن کا قیام ناگزیر ہوچکا ہے،زندہ رہنے کے لیے ہمیں اپنی بقا کی جنگ اب خود لڑنا ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔