لاہور میں نوجوان نے نواز شریف پر جوتا پھینک دیا
سابق وزیراعظم خطاب کے لیے ڈائس پر آئے تو ایک نوجوان نے ان پر جوتا پھینکا جو سیدھا نواز شریف کے سینے پر لگا
جامعہ نعیمیہ میں ہونے والی تقریب کے دوران ایک نوجوان نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر جوتا پھینک دیا۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے لاہور میں جامعہ نعیمیہ میں ہونے والے سیمینار میں شرکت کی۔ تقریب میں اس وقت شدید بدمزگی پیدا ہوگئی جب نواز شریف خطاب کے لیے ڈائس پر آئے تو اگلی صف میں بیٹھے ایک نوجوان نے ان پر جوتا اچھال دیا جو سیدھا نواز شریف کے سینے پر جا لگا۔ جوتا پھینکنے والے شخص نے ختم نبوت اور ممتاز قادری زندہ باد کے نعرے لگانے شروع کردیے۔
اچانک ہنگامہ آرائی سے نواز شریف شدید بوکھلاہٹ اور گھبراہٹ کا شکار ہوگئے جب کہ انہوں نے دونوں ہاتھ آگے لاکر مزید حملوں سے بچنے کی بھی کوشش کی۔ نواز شریف کے ہمراہ اسٹیج پر موجود لوگ بھی انتہائی پریشان ہوگئے اور شور شرابا ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: سیالکوٹ میں خواجہ آصف کے چہرے پر سیاہی پھینک دی گئی
انتظامیہ نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے جوتا پھینکے والے نوجوان کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا جب کہ تقریب میں موجود چند شرکا نے اسے تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ واقعے کی وجہ سے سیمینار میں شدید بدمزگی پیدا ہوگئی۔ نواز شریف بھی انتہائی مختصر سا خطاب کرکے واپس روانہ ہوگئے جبکہ تقریب کو بھی وقت سے پہلے ختم کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق نوازشریف پر ایک سے زائد جوتے پھینکے گئے اور جوتے پھینکنے والے جامعہ نعیمیہ کے فارغ التحصیل طلبہ ہیں۔ پولیس نے جوتے پھینکنے کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا ہے جن کے نام عبدالغفور اور ساجد ہیں۔ ملزمان کو قلعہ گجر سنگھ پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
ادھر جامعہ نعیمیہ کے مطابق جوتا مارنے والا شخص جامعہ کا طالب علم نہیں ہے۔ فوری طور پر ملزم کی شناخت نہیں ہوسکی اور اس حوالے سے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں کہ نوجوان نے اس حرکت کا ارتکاب کیوں کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سیالکوٹ میں بھی ایک تقریب سے خطاب کے دوران وزیر خارجہ خواجہ آصف پر ایک نوجوان نے سیاہی پھینک دی تھی۔ ملزم کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ختم نبوت ﷺ سے متعلق ترمیم پر اس نے یہ قدم اٹھایا۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے لاہور میں جامعہ نعیمیہ میں ہونے والے سیمینار میں شرکت کی۔ تقریب میں اس وقت شدید بدمزگی پیدا ہوگئی جب نواز شریف خطاب کے لیے ڈائس پر آئے تو اگلی صف میں بیٹھے ایک نوجوان نے ان پر جوتا اچھال دیا جو سیدھا نواز شریف کے سینے پر جا لگا۔ جوتا پھینکنے والے شخص نے ختم نبوت اور ممتاز قادری زندہ باد کے نعرے لگانے شروع کردیے۔
اچانک ہنگامہ آرائی سے نواز شریف شدید بوکھلاہٹ اور گھبراہٹ کا شکار ہوگئے جب کہ انہوں نے دونوں ہاتھ آگے لاکر مزید حملوں سے بچنے کی بھی کوشش کی۔ نواز شریف کے ہمراہ اسٹیج پر موجود لوگ بھی انتہائی پریشان ہوگئے اور شور شرابا ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: سیالکوٹ میں خواجہ آصف کے چہرے پر سیاہی پھینک دی گئی
انتظامیہ نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے جوتا پھینکے والے نوجوان کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا جب کہ تقریب میں موجود چند شرکا نے اسے تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔ واقعے کی وجہ سے سیمینار میں شدید بدمزگی پیدا ہوگئی۔ نواز شریف بھی انتہائی مختصر سا خطاب کرکے واپس روانہ ہوگئے جبکہ تقریب کو بھی وقت سے پہلے ختم کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق نوازشریف پر ایک سے زائد جوتے پھینکے گئے اور جوتے پھینکنے والے جامعہ نعیمیہ کے فارغ التحصیل طلبہ ہیں۔ پولیس نے جوتے پھینکنے کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا ہے جن کے نام عبدالغفور اور ساجد ہیں۔ ملزمان کو قلعہ گجر سنگھ پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
ادھر جامعہ نعیمیہ کے مطابق جوتا مارنے والا شخص جامعہ کا طالب علم نہیں ہے۔ فوری طور پر ملزم کی شناخت نہیں ہوسکی اور اس حوالے سے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں کہ نوجوان نے اس حرکت کا ارتکاب کیوں کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سیالکوٹ میں بھی ایک تقریب سے خطاب کے دوران وزیر خارجہ خواجہ آصف پر ایک نوجوان نے سیاہی پھینک دی تھی۔ ملزم کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ختم نبوت ﷺ سے متعلق ترمیم پر اس نے یہ قدم اٹھایا۔