گیدڑوں کے ڈر سے شیروں کے قافلے نہیں رکتے مریم نواز

دشمنو! چھپ کر وار کرتے ہو سامنے آؤ ڈٹ کر کھڑی ہوں، مریم نواز

دشمنو! چھپ کر وار کرتے ہو سامنے آؤ ڈٹ کر کھڑی ہوں، مریم نواز فوٹو:فائل

سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ والد کو جوتا لگنے پر شدید دکھ اور تکلیف ہوئی لیکن گیدڑوں کے ڈر سے شیروں کے قافلے نہیں رکتے۔

راولپنڈی میں مسلم لیگ (ن) کے سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آج صبح مسلم لیگ کے قائد نواز شریف کے ساتھ جو ہوا اس سے دل پر چوٹ لگی اور شدید دکھ و تکلیف پہنچی، لیکن گیڈروں کے ڈر سے شیروں کے قافلے نہیں رکتے۔

لاہور میں نواز شریف کو جوتا مارنے کے واقعے پر مریم نواز نے کہا کہ دشمن مسلم لیگ کی مقبولیت سے خائف ہیں اسی لیے اوچھکے ہتھکنڈے پر اتر آئے ہیں، لیکن نواز شریف کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، بلکہ ان کے چاہنے والوں کی محبت اور عشق میں مزید اضافہ ہوگیا، نواز شریف شیر ہے اور ان ہتھکنڈوں سے ڈرنے والا نہیں۔


اس خبرکوبھی پڑھیں: لاہور میں نوجوان نے نواز شریف کو جوتا دے مارا

مریم نواز نے کہا کہ آج صبح پیش آنے والے واقعے میرے دل کو بہت تکلیف پہنچی اور دکھ ہوا لیکن نواز شریف حق کے راستے پر ہے، اوچھے ہتھکننڈوں والوں کو پیغام دو کہ واقعے کے بعد نواز شریف سے محبت پہلے سے زیادہ ہوگئی، دشمن ہار مان گیا ہے، شکست کھانا والا ہی گھٹیا حرکتیں کرتا ہے، فاتح ڈٹ کر کھڑا ہوتا ہے، دشمنو چھپ کر وار کرتے ہو ہمت ہے تو سامنے آؤ ڈٹ کر کھڑی ہوں، نواز شریف کے دشمن ڈرپوک ہونے کے ساتھ ساتھ کمزور بھی ہیں، جو چھپ کر وار کرتے ہیں، ہمت ہے سامنے آؤ اور سیاسی میدان میں مقابلہ کرو کیونکہ چھپ کر وار کرنے والے گیڈر ہوتے ہیں۔

اس موقع پر مریم نواز آبدیدہ ہوگئیں اور انہوں نے کہا کہ بیگم کلثوم نواز کو دوبارہ ٹیومر ہوگیا ہے، والدہ کو چار مہینے سے نہیں دیکھا اور نواز شریف نے بیوی کی عیادت نہیں کی، احتساب عدالت سے جانے کے لیے رخصت مانگی جو نہیں ملی، مگر ہم شکوہ یا شکایت نہیں کرتے بلکہ معاملہ اللہ پر چھوڑتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پانچ سال تک دھرنوں میں جو تعلیم دی گئی، سیاسی تاریخ کی سب سے گندی زبان استعمال اور شرمناک کلچر متعارف کرایا گیا، کہا گیا شلواریں گیلی ہوجائیں گی اور وزیراعظم ہاؤس سے گردنیں پکڑ کر باہر نکالو، اس انسان کا نام لینے کی ضرورت نہیں، وہ لیڈر کہلانے کا حق دار نہیں اور الیکشن میں اس کا دور دور تک نشان نہیں، جبکہ اس کی سوچ، فیصلے اور الفاظ تک اپنے نہیں۔
Load Next Story