ہائر ایجوکیشن کمیشن نے مزید 4 سابق ارکان اسمبلی کی ڈگریوں کو جعلی قرار دے دیا ہے جس کے بعد جعلی ڈگری والے ارکان اسمبلی کی تعداد 59 ہوگئی ہے۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن نے جانچ پڑتال کے بعد اےآمنہ الفت، سابق رکن قومی اسمبلی شیخ وقاص اکرم اور میاں اسلم جبکہ الیکشن کمیشن نے سندھ کے سابق وزیر مکیش کمار چاؤلہ کی ڈگریوں کو جعلی قرار دے دیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین جاوید لغاری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے سابق ارکان اسمبلی کو ڈگریوں کی تصدیق کے لئے دی گئی مہلت میں ایک دن رہ گیا ہے تاہم اس مہلت میں اضافے کا اختیار بھی سپریم کورٹ کو ہی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی ڈگریوں کے لئے ایک شخص کو کم ااز کم 12 سے 15 سال پڑھنا پڑتا ہے ایسی صورت حال میں اصلی ڈگری والوں کا کا دل خون کے آنسو روتا ہوگا۔
جاوید لغاری کا کہنا تھا کہ اب تک 189 سابق ارکان اسمبلی میں سے 30 سے 35 کی ڈگریوں کی تصدیق کردی گئی ہے۔ مسلم لیگ (ق)کی سابق ایم پی اےآمنہ الفت، سابق رکن قومی اسمبلی شیخ وقاص اکرم اور میاں اسلم کی ڈگریاں بھی جعلی ثابت ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تصدیق نہ کرانے والےتمام سابق ارکان نااہل ہوجائیں گے