شوہر کے پاکستانی لڑکی سے رابطے تھے بھارتی کرکٹر شامی کی بیوی کا دعویٰ

اگر میں شامی کا دوسرا موبائل فون اپنے قبضے میں نہ کرتی تو وہ اب تک بھاگ چکا ہوتا، حسین جہاں

اگر میں شامی کا دوسرا موبائل فون اپنے قبضے میں نہ کرتی تو وہ اب تک بھاگ چکا ہوتا، حسین جہاں، فوٹو: فائل

بھارتی کرکٹر محمد شامی کی بیوی نے دعویٰ کیا ہے کہ شوہر کے پاکستانی لڑکی سے رابطے تھے دونوں کے درمیان دبئی میں ملاقات ہوئی۔

بھارتی فاسٹ بولر محمد شامی پر ان کی اہلیہ حسین جہاں کی جانب سے تشدد، زیادتی اور اقدام قتل کے الزامات پہلے ہی عائد ہوچکے ہیں اور اب کرکٹر کی بیوی نے میڈیا کو دیے گئے ایک اور بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ میں نے بڑی کوشش کی کہ شامی اپنی غلطی مان لے اور میں یہ کافی عرصے سے کررہی ہوں، اگر میں نے اس کا دوسرا موبائل فون اپنے قبضے میں نہ لے لیا ہوتا تو شاید وہ کب کا اترپردیش بھاگ گیا ہوتا، اسی موبائل سے وہ دوسری خواتین سے رابطہ کیا کرتا تھا، اگر میرے پاس یہ موبائل نہ ہوتا تو وہ مجھے طلاق بھی دے چکا ہوتا۔

میڈیا کو دیے گئے بیان کے موقع پر ایک آڈیو کلپ بھی چلائی گئی جس میں حسین جہاں شامی سے پوچھتی ہیں کہ کیا اس کا پاکستان سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی سے تعلق ہے اور پھر ان کی آواز آتی ہے جس میں وہ پوچھتی ہیں کہ کیا انھوں نے اس لڑکی کو دبئی میں اپنے ہوٹل کے کمرے کا نمبر دیا تھا۔


حسین جہاں کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہا کے ٹورکے بعد شامی دبئی گیا جہاں پر اس کی مذکورہ لڑکی سے ملاقات ہوئی اور جب انھوں نے اس بارے میں پوچھا تو فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ انھوں نے ' ع ' نامی اس لڑکی سے رقم لینا تھی وہی لینے کے لیے دبئی میں رکے تھے۔

حسین جہاں کا مزید کہنا تھا کہ شامی نے الزامات سے بچنے کے لیے کئی بہانے بنائے، میں نے ساری تفصیل سامنے رکھ دی ہے میڈیا کو اس بارے میں تحقیقات کرنا چاہیے، سوشل میڈیا پر آواز بلند کرنے سے قبل تک میں نے اپنی شادی کو بچانے کی پوری کوشش کی، اب بھی اگر وہ واپس لوٹتا ہے تو میں اس پر غورکرسکتی ہوں۔

دوسری جانب شامی کا کہنا ہے کہ الزامات میں روز بروز اضافہ ہورہا اور اس معاملے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں۔

بھارتی فاسٹ بولر محمد شامی اور ان کی بیگم کی کہانی میں نیا کردار سامنے آگیا، بھارتی میڈیا کے مطابق حسین جہاں نے دعویٰ کیا ہے کہ پیسر کا ایک پاکستانی لڑکی سے رابطہ تھا، دونوں کے درمیان دبئی میں ملاقات ہوئی تھی، اب بھی میرا خاوند اگر لوٹ آئے تو شاید میں اس کو معاف کردینے کا سوچوں۔
Load Next Story