توہین عدالت کیس میں نہال ہاشمی کا جواب مسترد فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

چیف جسٹس کے اسکرٹ سے متعلق الفاظ واپس ہوسکتے ہیں تو میرے کیوں نہیں، نہال ہاشمی


ویب ڈیسک March 12, 2018
چیف جسٹس کے اسکرٹ سے متعلق الفاظ واپس ہوسکتے ہیں تو میرے کیوں نہیں، نہال ہاشمی فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی کا جواب مسترد کرتے ہوئے ان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی جس میں سابق سینیٹر نہال ہاشمی پیش ہوئے۔ عدالت نے نہال ہاشمی کی طرف سے جمع کرایا گیا جواب مسترد کرتے ہوئے ان پر 26 مارچ کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے نہال ہاشمی سے کہا کہ آپ ملک کی اعلی ترین عدالت کو بدنام کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نہال کو ایک اور نوٹس، وکالت کا لائسنس بھی معطل

عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نہال ہاشمی نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب کے اسکرٹ سے متعلق الفاظ واپس ہوسکتے ہیں تو میرے کیوں نہیں، میں نے معافی پہلے بھی نہیں مانگی تھی اور آج بھی معذرت نہیں کی۔ نہال ہاشمی نے وضاحت کی کہ گزشتہ سماعت میں انہوں یہ نہیں کہا تھا کہ وکالت کا لائسنس معطل ہوا تو ان کے بچے بھوکے مر جائیں گے بلکہ یہ کہا تھا کہ کہ ان کے بچے کھائیں گے کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کیوں نہ نہال ہاشمی کی سزا میں اضافہ کردیں

نہال ہاشمی نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب نے بھی اسکرٹ پر بات کرکے واپس لے لی تھی، اگر چیف صاحب کے الفاظ واپس ہوسکتے ہیں تو میرے کیوں نہیں، غلطی ہرشخص سے ہوسکتی ہے، تو کیا پھر میں یہ سمجھوں کہ مجھے سیاسی طورپر نشانہ بنایاجارہاہے، میری سینٹ شپ چلی گئی، میں نااہل ہوگیا، اب میرے پاس کیا بچا ہے، خدا نے بھی احسان کے ساتھ عدل کرنے کا حکم دیا ہے۔

نہال ہاشمی نے مزید کہا کہ میں نواز شریف کا کارکن ہوں کارکن رہوں گا، مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ نہ بنایا جائے، جس طرح باقی لوگوں کی معافی قبول کر لی جاتی ہے اس طرح میرا بھی یہ آئینی قانونی حق ہے، مجھے انصاف ملنا چاہیے یہ میرا حق ہے، ، پہلے بھی معافی مانگی اور سزا بھگتی، میں سمجھتا ہوں کہ میں نے کوئی غلط نہیں کیا۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے گزشتہ سماعت پر نہال ہاشمی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے ان کی وکالت کا لائسنس معطل کردیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں